AUDUSD میں گراوٹ، مایوس کن Chinese GDP Target

AUDUSD میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ جس کی بنیادی وجہ آج جاری ہونیوالا مایوس کن Chinese GDP Target ہے۔ تفصیلات کے مطابق چینی حکومت نے سالانہ GDP کا ہدف 5 فیصد مقرر کیا ہے۔ جو کہ معاشی مبصرین اور اداروں کی توقعات 5.5 سے کم ہے۔ جس سے اسکی گروتھ کے مجموعی منظرنامے میں منفی تاثر سامنے آیا ہے۔

چینی GDP Target میں کمی کی وجوہات

دنیا کی دوسری بڑی معیشت کورونا کی 3 سالہ سخت ترین پابندیوں کے بعد اوپن ہوئی۔ جس کے بعد مارکیٹ میں بڑے پیمانے کی پیداواری سرگرمیاں شروع کئے جانے کی توقعات تھیں۔ آسٹریلیئن ملٹی نیشنل بینک اور معاشی ریسرچ کے ادارے ANZ کے مطابق معاشی شرح نمو (Growth rate) اور GDP Target میں کمی عالمی مارکیٹ کے موجودہ حالات کی وجہ سے کی گئی ہے۔ ” برآمدات (Exports) کے لئے صورتحال اس حد تک سازگار نہیں ہے جس کی مارکیٹ کو توقعات ہیں۔ یوکرائن جنگ اور اسکے جواب میں روس پر لگائی جانیوالی پابندیوں سے دنیا بھر میں غیر ملکی سرمایہ کاری متاثر ہوئی ہے۔

برآمد کنندگان کا رویہ بھی حوصلہ افزاء نہیں۔ جسکی وجہ سے چینی اتھارٹیز نے اپنے معاشی اہداف بھی کم رکھے ہیں۔ یہ ایک حقیقت پسندانہ رویہ ہے۔ امریکہ اور یورپ اور آسٹریلیا چین کے سب سے بڑے ٹریڈ پارٹنرز ہیں۔ ان ملکوں میں افراط زر (Inflation) کا دباؤ ایکسپورٹس معمول پر آنے سے روکے ہوئے ہے ” ریسرچ ونگ نے اپنی رپورٹ میں مزید بتایا کہ "صدر ژی جن پنگ تیسری مدت صدارت کے لئے منتخب ہوئے ہیں جو کہ مغرب کے لئے ایک نیا چیلنج ہے۔ ملٹی نیشنل کمپنیاں اور سرمایہ کار چین کی سیاسی صورتحال اور متوقع نئی پالیسیوں کا بغور جائزہ لیتے ہوئے محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں”۔

چینی معاشی سرگرمیاں آسٹریلیئن ڈالر کو کیسے متاثر کرتی ہیں ؟

آسٹریلیا چین کے سب سے بڑے ٹریڈ پارٹنرز میں سے ہے۔ چینی معیشت کا ہر پہلو امریکی سرگرمیوں سے زیادہ آسٹریلیا کو متاثر کرتا ہے۔ کیونکہ 70 فیصد آسٹریلوی تجارت چین پر منحصر ہے۔ آسٹریلیئن ڈالر کی طلب بھی دنیا میں سب سے زیادہ چین سے ہی پیدا ہوتی ہے۔ جہاں آسٹریلیئن ڈالر تجارت کے لئے ترجیحی کرنسی ہے۔ چین میں پابندیوں کے دوران آسٹریلیئن ڈالر شدید دباؤ میں رہا۔ آج بھی AUDUSD ایشیائی سیشن کے دوران چینی رپورٹ ریلیز ہونے کے بعد 0.6750 کے قریب گراوٹ کا شکار ہے۔ چینی رسد کے غیر مستحکم ہونے کا رسک فیکٹر Aussie Dollar کی طلب کو کم کر رہا ہے۔

آسٹریلیئن ڈالر کا ٹیکنیکی جائزہ۔

اختتام ہفتہ پر آسٹریلیئن ڈالر کی گراوٹ کا تسلسل آج بھی جاری ہے۔ یہ 0.6700 کے زون میں ہے جو کہ اسکا کریٹیکل سپورٹ زون سمجھا جاتا ہے۔ یہ سطح بریک ہونے کی صورت میں یہ اپنی 4 روزہ ٹرینڈ لائن اور 5DMA سے نیچے آ جائے گا۔ جس سے اسکی Gains میں بھی مزید کمی متوقع ہے۔قلیل المدتی خطرات کے پیش نظر آسٹریلیئن ڈالر مزید نیچے جاتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ کیونکہ اسکے پاس طلب پیدا کرنیوالا مثبت ٹریگر موجود نہیں ہے۔

ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر فروخت کے امکانات ظاہر کر رہے ہیں۔ جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز رواں ہفتے کے دوران AUDUSD کے 38 فیصد Bullish اور 50 فیصد Bearish جبکہ 12 فیصد Sideways رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔ تاہم ایک مثبت خبر سائیڈ لائن بلز کو ریلی میں شامل کر سکتی ہے جس سے صورتحال تبدیل بھی ہو سکتی ہے۔ موجودہ سطح پر سپورٹ لیولز 0.6700, 0.6665 اور 0.6630 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں 0.6740, 0.6785 اور 0.6810 ہیں۔ اسکا محور (Pivot) 0.6745 ہے۔

یہاں مستحکم ہونے کی صورت میں بڑی خریداری بھی سامنے آ سکتی ہے۔ 14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) 41.53 ہے۔ جو کہ Oversold ایریا سے بھی نیچے اور خریداری کے مواقع کی نشاندہی کر رہا ہے۔ 5 روزہ Moving Average اگرچہ بیئرش ٹرینڈ لائن بنا رہی ہے۔ 20DMA کی Bullish سطح 0.6847 ہے جس کا حصول بڑی اسٹرینتھ اور بڑے نفسیاتی اہداف یعنی 0.6900 اور 0.7000 کے حوصل کیلیے ضروری ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button