آسٹریلیئن ڈالر کا جارحانہ انداز۔ امریکی ڈالر بیک فٹ پر۔
آسٹریلیئن ڈالر جارحانہ انداز اختیار کر گیا ہے جبکہ امریکی مانیٹری پالیسی اعلان کے بعد USD بیک فٹ پر آتے ہوئے دفاعی انداز اختیار کر گیا۔ Aussie ڈالر ایشیائی فاریکس سیشنز کے دوران 0.480 فیصد تیزی کے ساتھ 0.6720 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ کئی روز سے AUDUSD منفی مومینٹم اپنائے ہوئے تھا۔
امریکی مانیٹری پالیسی کا اعلان اور کمزور ڈالر
امریکی مانیٹری پالیسی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ FOMC نے شرح سود میں 25 بنیادی پوائنٹس اضافہ کر دیا۔ جس کے بعد مجموعی پالیسی ریٹس 5 فیصد سالانہ پر پہنچ گئے ہیں۔ دو روز سے جاری اجلاس کے بعد ملک میں افراط زر کی صورتحال اور عالمی بینکاری بحران کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا۔
فیڈ کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ امریکی کریڈٹ سسٹم اپنی مضبوط بنیادوں ہر قائم ہے۔ تاہم حالیہ کرائسز اور لیکوئیڈیٹی مسائل کیش ریٹ میں بڑے اضافے کے متحمل نہیں ہو سکتے۔ کیونکہ خود معاشی اداروں کو ہنگامی طور پر کریڈٹ لائن کی ضرورت ہے۔ تاہم مستقبل میں مارکیٹ اور افراط زر کی رپورٹس کے مطابق فیصلے کئے جائیں گے۔ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پالیسی ساز اراکین نے افراط زر 2 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔
جیروم پاول کی پریس کانفرنس
اعلان کے آدھے گھنٹے بعد چیئرمین فیڈرل ریزرو جیروم پاول نے اپنے بیان میں فیصلے کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے اسے حالات کے مطابق قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ اسوقت اگرچہ افراط زر اہداف سے بہت زیادہ ہے۔ لیکن مختلف عوامل کو مدنظر رکھتے ہوئے شرح سود میں یہ اضافہ کیا گیا۔ امریکی بینکس اسوقت لیکوئیڈیٹی کے مسائل سے دوچار ہیں۔ جنہیں سپورٹ کی ضرورت ہے۔ انکا کہنا تھا کہ مستقبل میں اپنے معاشی اہداف، افراط زر کی صورتحال اور لیبر مارکیٹ کنڈیشنز کے مطابق فیصلے کئے جائیں گے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ اگر بینکنگ بحران نہ وقوع پذیر ہوتا تو شرح سود میں زیادہ اضافہ کیا جاتا لیکن دو ہفتوں کے دوران پیدا ہونیوالی صورتحال سے انہیں اور دیگر اراکین کو اپنا ذہن تبدیل کرنا پڑا۔
ٹیکنیکی تجزیہ
ٹیکنیکی چارٹ کا جائزہ لیں تو امریکی پالیسی ریٹس فیصلے سے اپنے امریکی حریف کے مقابلے میں آسٹریلیئن ڈالر خاصا اتار چڑھاؤ کا شکار ہوا۔ فیصلے کے فوری بعد بڑی Bullish Rally کے ساتھ یہ 0.6758 تک پہنچ گیا تاہم اس سطح پر شدید فروخت شروع ہو گئی اور یہ دوبارہ 0.6680 پر بیئرش پریشر میں کا شکار ہوا۔ تاہم ایشیائی سیشنز میں سائیڈ لائن بلز کی بھرپور سپورٹ اور طلب میں اضافے کے ساتھ یہ دوبارہ 20 روزہ Moving Average سے اوپر بحال ہوتا دیکھا گیا۔ موجودہ سطح آسٹریلیئن ڈالر کے لئے انتہائی اہم ہے۔ یہ اسکے Bullish Channel کا آغاز ہے۔ جسے برقرار رکھنے کی صورت میں سائیڈ لائن بلز بھی ریلی میں شامل ہو کر اسے 0.6800 کا نفسیاتی ہدف (Psychological Target) عبور کرنے کیلئے درکار اسٹرینتھ دے سکتے ہیں۔
ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر Buy Call دے رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 47 فیصد Bullish اور 27 فیصد Bearish جبکہ 26 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح آسٹریلیئن ڈالر کا جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔ واضح رہے کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران اسکی طلب (Demand) میں شدید کمی دیکھی گئی اور بیئرز اپنے زوروں پر رہے۔ سپورٹ لیولز 0.6690, 0.6645 اور 0.6615 ہیں۔
پہلی سپورٹ انتہائی مضبوط ہے کیونکہ اس کے بالکل قریب 0.6700 کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) ہے۔ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 0.6750, 0.6780 اور 0.6815 ہیں۔ تیسری مزاحمت عبور کرنے پر اسکے Bullish چینل کا آغاز ہوتا ہے اور یہ تمام Moving Averages سے اوپر آ جائے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔