عالمی مارکیٹس کا محتاط انداز ، وجوہات کیا ہیں۔ ؟

افراط زر کے رسک فیکٹر اور US-China Tensions جیسے عوامل سرمایہ کاروں کو محتاط انداز اختیار کرنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

عالمی مارکیٹس گذشتہ دو ہفتوں سے محتاط انداز اختیار کئے ہوئے ہیں۔ تفریط زر کا رسک فیکٹر اور U.S-China Tensions جیسے عوامل ٹریڈنگ والیوم میں کمی کا باعث بن رہے ہیں۔

عالمی مارکیٹس میں محتاط موڈ کی وجوہات۔

رواں ہفتے کے آغاز سے مارکیٹ کا محتاط انداز اور Rate Hike Program کے حوالے سے پائی جانیوالے غیر یقینی صورتحال چینی تفریط زر کے رسک فیکٹر میں اضافہ کر رہی تھی۔ دنیا بھر کے سرمایہ کار خطرے کو بھانپتے ہوئے سائیڈ لائن ہو گئے۔ اسکا ایڈوانٹیج امریکی ڈالر اور طویل المدتی US Bonds Yields نے حاصل کیا۔ ع

لاوہ ازیں فیڈرل ریزرو کے عہدیداران کی تقاریر اور بیانات سے بھی ٹریڈنگ والیوم میں کمی آئی۔ یہ وہ محرکات ہیں جن کے باعث کوئی مثبت ٹریگر نہ ہونے کے باوجود امریکی ڈالر گولڈ سمیت دیگر تمام ٹریڈنگ اثاثوں پر حاوی رہا۔ تاہم گذشتہ روز US ISM Data ریلیز ہونے سے اس کا یہ مومینٹم کمزور ہو گیا۔ اس سے Treasury Bonds کی طلب (Demand) میں کمی آئی اور انکی Yields آج کے سیشن میں 1 فیصد سے بھی نیچے آ گئیں۔

ان محرکات سے اگرچہ صورتحال میں بہتری آئی۔ تاہم ابھی بھی ٹریڈنگ یونٹس بغیر کسی ڈائریکشن کے ٹریڈ کر رہے ہیں۔

چین۔ امریکہ تناؤ کے اثرات۔

دو روز قبل چینی صدر ژی جن پنگ کے ترجمان نے نئی دہلی میں G-20 میٹنگ میں ان کے شرکت نہ کرنے کی باقاعدہ تصدیق کر دی۔ واضح رہے کہ اس سے قبل انکی اس ایونٹ میں امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات شیڈولڈ تھی۔

عالمی مارکیٹس کا محتاط انداز ، وجوہات کیا ہیں۔ ؟

معاشی ماہرین اسے گذشتہ دو ہفتوں کے دوران امریکی اور چینی صدور کے عالمی نظام رسد اور تفریط زر (Deflation) پر ایک دوسرے پر زبانی حملوں کا نتیجہ قرار دے رہے ہیں۔ اگرچہ ماضی قریب میں جو بائیڈن چین کو ایک بین الاقوامی حقیقت قرار دے چکے ہیں۔ جس کے بغیر عالمی مارکیٹس کا تصور بھی محال ہے۔

تاہم صورتحال اسوقت گھمبیر ہوئی جب بائیڈن نے چینی معیشت کو ایک ایسے ٹائم بم سے تشبیہ دی جو کسی بھی وقت پھٹ سکتا ہے۔ جس کے جواب میں ژی جن پنگ نے اپنی اقتصادی طاقت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ Growth Rate میں اپنے ناقدین کو سرپرائز دینے کے لئے تیار رہیں۔

یہ صورتحال کتنا عرصہ جاری رہ سکتی ہے۔ ؟

معاشی مایرین کے خیال میں یہ محتاط موڈ رواں ماہ کے اختتام تک جاری رہ سکتا ہے۔ کیونکہ جب تک فیڈرل ریزرو اور یورپی سینٹرل بینک کی Rate Hike Programs کے بارے مئں پوزیشن کلیئر نہیں ہوتی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال نہیں ہو گا۔ اس طرح بغیر کسی واضح سمت کے ٹریڈ آنیوالے دنوں میں بھی جاری رہ سکتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button