برطانوی پاؤنڈ میں گراوٹ، امریکی ڈالر کی قدر میں بحالی
برطانوی پاؤنڈ کی قدر میں گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے جبکہ امریکی ڈالر کا ریکوری مومینٹم وسعت اختیار کر گیا ہے۔ ایشیائی فوریکس سیشنز میں سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔
برطانوی پاؤنڈ پر U.S Bonds Yields میں تیزی کے اثرات
گذشتہ روز U.S Bonds Yields میں تیزی سے امریکی ڈالر نے یورپی سیشنز سے ہی ریکوری مومینٹم دکھانا شروع کر دیا تھا تاہم دیگر کرنسیز کے برعکس GBPUSD نے اپنی Gains کا سلسلہ جاری رکھا اور 1.2650 پر پہنچ گیا۔ امریکی لیبر مارکیٹ سروے میں افراط زر (Inflation) کے اثرات واضح ہونے سے دس سالہ مدت کی U.S Bonds Yields میں اضافہ ہوا اور وہ 3.57 فیصد تک بحال ہوئیں۔
جس کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس(DXY) بھی 101.50 سے اوپر مستحکم ہوتا ہوا ریکارڈ کیا گیا۔ اور ڈالر نے دیگر کرنسیز سے اپنے کھوئے ہوئے لیولز واپس حاصل کرنا شروع کر دیئے۔ امریکی فوریکس سیشنز (U.S Forex Sessions) کے اختتام تک اسکے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ 1.2620 تک آ گیا۔ ایشیائی مارکیٹس میں امریکی ڈالر کا ریکوری مومینٹم وسعت اختیار کر گیا اور GBPUSD نفسیاتی سپورٹ (Psychological Support) کا دفاع کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
مارکیٹس محتاط انداز کیوں اختیار کئے ہوئے ہیں ؟
گذشتہ ہفتے عالمی بینکنگ بحران دوبارہ شدت اختیار کرتا ہوا نظر آیا اور کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والا فرسٹ ریپبلک بینک لیکوئیڈیٹی بحران کے نتیجے میں دیوالیہ ہو گیا۔ معاشی ماہرین کے لئے یہ ایک بڑا سرپرائز تھا کیونکہ یہ وہی ادارہ ہے جس نے اس سے قبل ڈیفالٹ کرنیوالے اداروں کی معاشی مدد کی تھی اور اربوں ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیجز جاری کئے تھے۔ امریکہ کے بڑے بینکوں میں شمار ہونیوالے ادارے کے زوال سے مارکیٹ میں بینکنگ اسٹاکس سے سرمائے کا انخلاء شروع ہو گیا۔ جس سے عالمی اسٹاکس (Global Stocks) اور کماڈٹیز میں سرمایہ کاری کے والیوم میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔
مارکیٹ میں سست روی کی دیگر وجوہات میں امریکی ڈیبٹ کرائسز اور ممکنہ ڈیفالٹ کا خطرہ بھی شامل ہے۔ جس سے دنیا کی سب سے بڑی معاشی طاقت اور سپر پاور پر ڈیفالٹ کا خطرہ منڈلا رہا ہے۔ مسلسل یاد دہانیوں کے باوجود ریپبلیکن اکثریتی ایوان نمائندگان 870 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج جاری کرنے میں تاخیر سے کام لے رہا ہے۔
اس کے علاوہ بدھ کے روز امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) رپورٹ جاری کی جا رہی ہے جو کہ رواں ماہ مارکیٹ ڈائریکشن متعین کرنے کیلئے انتہائی اہم ہے۔ ان وجوہات کے باعث مارکیٹس انتہائی محتاط طرزعمل اختیار کئے ہوئے ہیں تاہم ڈالر کے خریداروں کو CPI سے دوبارہ اسٹرینتھ حاصل کرنے کی توقع ہے۔
ٹیکنیکی جائزہ
برطانوی پاؤنڈ اہنے Ascending Regression Channel کے وسط میں ہے۔ محدود رینج میں ٹریڈ کرنے کے باوجود ابھی تک اس کا جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) Bullish ہی ہے۔ 1.2600 کے نفسیاتی مارک سے نیچے آنے کی صورت میں بیئرش پریشر GBPUSD کو 1.2530 کی طرف دھکیلنے کی کوشش کرے گا۔ واضح رہے کہ یہ اسکی 20 روزہ Bullish موونگ ایوریج کی سطح ہے۔ اس کے قریب ہی Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ بھی ہے۔
موجودہ سطح پر اسکے سپورٹ لیولز 1.2600, 1.2560 اور 1.2530 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Level) 1.2620, 1.2650 اور 1.2680 ہیں۔ تیسری مزاحمتی حد عبور کرنے پر یہ تین سال کی بلند ترین سطح پر آ جائے اور اور اگلے لیولز کیلئے دروازہ کھل جائے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔