میٹا کے معاشی نتائج جاری، آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے بہترین اثرات

میٹا کے معاشی نتائج جاری کر دیئے گئے ہیں جن سے آرٹیفیشل انٹیلی جینس کے بہترین اثرات ظاہر ہو رہے ہیں۔ فیس بک اور انسٹاگرام کی انتظامی کمپنی میٹا (Meta) کو 2023ء کے پہلے کوارٹر میں 28.6 ارب ڈالرز کا منافع حاصل ہوا۔ جو کہ عالمی معاشی بحران کے اس دور میں جبکہ کمپنی سے ہزاروں ملازمین کو فارغ کیا گیا متاثر کن ریونیو ہے۔

میٹا کا کوارٹرلی اجلاس

دنیا کے مقبول ترین سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی مالکن کمپنی کے دنیا بھر میں پھیلے ہوئے شیئر ہولڈرز کا غیر معمولی ورچوول اجلاس گذشتہ روز منعقد کیا گیا۔ جس کی سربراہی کمپنی کے سربراہ مارک زکربرگ نے کی۔ میٹنگ میں معاشی نتائج کی منظوری دی گئی۔

 

Nasdaq اور Hang Seng میں جمع کروائے گئے ڈیکلیریشن کے مطابق پہلے کوارٹر کے دوران میٹا کو فی شیئر 2.2 ڈالرز منافع حاصل ہوا۔ جو کہ ایلفا، مائکروسوفٹ اور انٹیل کارپوریشن کے بعد چوتھے نمبر پر اور گذشتہ سال کے آخری کوارٹر کی نسبت 3 فیصد زیادہ ہے۔

اپنے خطاب میں مارک ذکر برگ نے کمپنی کے شیئر ہولڈرز کو فی شیئر 2.74 ڈالر Dividend دینے کا اعلان کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ ماہانہ تنخواہوں کا بوجھ کم کرنے کیلئے آرٹیفیشل انٹیلی جینس کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ جس کے انتہائی مثبت نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق فیس بک کے ماہانہ صارفین کی تعداد 2022ء کی نسبت 5 فیصد بڑھ کر 3 ارب تک پہنچ گئی ہے۔ چیف ایگزیکٹو مارک زکربرگ کا کہنا تھا کہ ہماری کمیونٹی میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

انتظامی امور میں آرٹیفیشل انٹیلی جینس کا استعمال

مارک زکربرگ نے اجلاس کے دوران شیئر ہولڈرز کو بتایا کہ دنیا بھر میں پھیلی ہوئی میٹا فیملی کے اربوں افراد کو کمپنی نے مصنوعی ذہانت (Artificial Intelligence) سے متعارف کروایا گیا ہے۔ اور روبوٹیک انڈسٹری کے ذریعے انتظامی امور کنٹرول کئے جا رہے ہیں۔ چیف ایگزیکٹو کا کہنا تھا کہ وہ مصنوعی ذہانت کو کمرشلائز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور اس سلسلے میں گوگل کے ساتھ اشتراک سے Artificial Intelligence Based Applications تیار کی جا رہی ہیں جو کہ پروفیشنلز اور طالبعلموں کیلئے ChatGPT کی طرح سہولیات سے مزین ہوں گی۔

 

واضح رہے کہ میٹا نے 2013ء میں آرٹیفیشل انٹیلی جینس لیبارٹری قائم کی تھی لیکن ابھی تک یہ مائیکروسوفٹ جیسی بڑے ٹیکنالوجی جائنٹس کے مقابلے میں قابل ذکر کارکردگی نہیں دکھا سکی۔ تاہم اس حوالے سے مارک زکربرگ نے کہا کہ میٹا مصنوعی ذہانت کے استعمال اور جدت میں کسی سے پیچھے نہیں ہے۔

 

ان کے مطابق گوگل کے ساتھ اشتراک انڈسٹری کیلئے گیم چینجر ثابت ہو گا۔ لیکن انہوں نے واضح کیا کہ ریئلٹی لیبز انکے میٹاورس پروجیکٹ پر اثرانداز نہیں ہوں گی۔ اور جلد ہی وہ مصنوعی ذہانت کے بھرپور استعمال کا حامل شاہکار لانچ کرنے جا رہے ہیں۔

میٹا کے بانی کا کہنا تھا کہ میٹاورس اپنی تکمیل کے مراحل بہت تیزی کے ساتھ طے کر رہی ہے۔ اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ میٹا ان کمپنیوں میں سے ہے جنہوں نے حالیہ عرصے کے دوران ہزاروں ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کے سلسلے میں انتہائی جارحانہ انداز اپنائے رکھا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button