کینیڈین ڈالر کی قدر میں کمی، کروڈ آئل میں گراوٹ
کینیڈین ڈالر کی قدر میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جس کی بنیادی وجہ WTI کروڈ آئل میں گراوٹ اور امریکی ڈالر میں بحالی کی لہر ہے۔ آج USDCAD اپنی 100 روزہ Moving Average اور رواں ہفتے کی کم ترین سطح سے دوبارہ 136.00 کی سطح پر آ گیا۔
کینیڈین ڈالر پر WTI کی قیمت میں کمی کے اثرات
کینیڈا امریکہ کو تیل سپلائی کرنیوالا سب سے بڑا ملک ہے۔ اسی طرح WTI کروڈ آئل کی رسد اور ذخائر میں کینیڈین شیئر امریکہ سے بھی زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئل کی قیمتوں میں کمی سے کینیڈا کا فی بیرل منافع بھی کم ہو جاتا ہے۔ اس طرح امریکی ڈالر کی لیکوئیڈیٹی میں اضافہ ہو جاتا ہے جبکہ اس کے برعکس کروڈ آئل کی قیمتوں میں اضافے کا براہ راست ایڈوانٹیج کینیڈین ڈالر حاصل کرتا ہے۔ سادہ الفاظ میں ہم یوں کہہ سکتے ہیں کہ WTI آئل اور کینیڈین ڈالر کی طلب (Demand) متوازی چلتی ہے۔
اہم سینٹرل بینکس کے پالیسی اجلاس اور مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال
آج ریزرو بینک آف آسٹریلیا (RBA) نے غیر متوقع طور پر شرح سود (Interest Rate) میں 25 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ کر دیا۔ حالانکہ گذشتہ ماہ گورنر فلپ لوو کیش ریٹس میں اضافے کا سائیکل معطل کرنے اور مانیٹری پالیسی میں مرحلہ وار نرمی کا اشارہ دے چکے تھے۔
آج کے اعلان سے مارکیٹ کی غیر یقینی صورتحال میں اضافہ ہوا۔ دوسری طرف امریکی فیڈرل ریزرو اور یورپی سینٹرل بینک (ECB) کے دو روزہ پالیسی اجلاس جاری ہیں۔ کل امریکی پالیسی ریٹس کا اعلان کیا جائے گا جبکہ یورپی مرکزی بینک 4 مئی کو مانیٹری پالیسی منظر عام پر لائے گا۔
یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ فیڈرل ریزرو متوقع طور پر 25 اور یورپی بینک 50 بنیادی پوائنٹس کا اضافہ اپنے ٹرمینل ریٹس میں کر سکتا ہے۔ تاہم عالمی بینکاری بحران کے دوبارہ سر اٹھانے اور کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے فرسٹ ریپبلک بینک کے ڈیفالٹ سے دونوں سینٹرل بینکس سرپرائز بھی دے سکتے ہیں۔
اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل اسی امریکی ریاست سے تعلق رکھنے والے تین امریکی بینک اور دنیا کا قدیم ترین سوئٹزرلینڈ کا کریڈٹ سوئس (Credit Suisse) بھی عالمی سطح پر کیش ریٹس میں اضافے اور مارجن لیولز کم ہونے سے ڈیفالٹ ہو گئے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ فیڈرل ریزرو کے فیصلے کے سلسلے میں معاشی ماہرین شکوک و شبہات کے شکار ہیں اور مارکیٹ موڈ مسلسل تبدیل ہو رہا ہے۔
ٹیکنیکی جائزہ
آج کے ٹیکنیکی چارٹ پر نظر ڈالیں تو USDCAD اپنی تمام Moving Averages سے اوپر آ گیا ہے۔ اس نے 100SMA کو 1.3527 اور 50 روزہ اوسط کو 1.3587 جبکہ 20 دن کی حرکاتی اوسط کو 1.3489 پر عبور کر چکا ہے۔ اس طرح 20 روزہ ٹرینڈ لائن طویل المدتی ایوریجز سے نیچے Bearish ایریا میں ہونے کے باعث اسکا جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) آج کی تیزی کے باوجود نیوٹرل ہے۔ اسوقت اپنے کینیڈین ہم منصب کے خلاف امریکی ڈالر 1.3601 ہر ہے اور اس سطح کو مسلسل ٹیسٹ کر رہا ہے۔ اس نے Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ کو 1.3563 پر حاصل کیا۔
ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر غیر واضح ڈائریکشنز اور مومینٹم انڈیکیٹرز محدود رینج کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ اسکے سپورٹ لیولز 1.3520, 1.3490 اور 1.3460 ہیں۔ جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1.3570, 1.3605 اور 1.3620 ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔