کینیڈین ڈالر مستحکم، WTI آئل کی قدر میں اضافے کے اثرات
کینیڈین ڈالر مستحکم نظر آ رہا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی بیئرش ریلی جاری ہے۔ اس کی بنیادی وجہ WTI آئل کی قدر میں اضافہ ہے۔ USDCAD اگرچہ آج کے ایشیائی سیشن میں اپنی گذشتہ روز کی سطح کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ تاہم امریکی سیشنز کے دوران اسکی قدر میں گراوٹ ریکارڈ کی گئی۔ اس طرح گذشتہ ہفتے سے کینیڈین ڈالر کو ملنے والی سپورٹ آج مسلسل پانچویں کاروباری روز بھی جاری ہے۔
کروڈ آئل کی قدر میں اضافے کا کینیڈین ڈالر سے کیا تعلق ہے ؟
گذشتہ روز سعودی عرب کی زیر قیادت تیل پیدا کرنیوالے ممالک کی تنظیم اوپیک کے اجلاس میں کروڈ آئل کی پیداوار میں 1.6 ملیئن بیرل روزانہ کمی کا اعلان کیا گیا۔ جس کے نتیجے میں Brent اور WTI کی قیمتوں میں زبردست تیزی ریکارڈ کی گئی۔ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI) کی ایکسپورٹ میں کینیڈین شیئر امریکہ سے بھی زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ آئل کی قیمت میں اضافے پر کینیڈا کا فی بیرل منافع بڑھ جاتا ہے۔ اس طرح کینیڈا میں امریکی ڈالر کی لیکوئیڈیٹی زیادہ ہو جاتی ہے۔ جس کا براہ راست ایڈوانٹیج کینیڈین ڈالر کو حاصل ہوتا ہے۔
طلب (Demand) میں اضافے سے کینیڈین ڈالر کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔ یعنی سادہ الفاظ میں کہا جا سکتا ہے کہ آئل کی طلب زیادہ ہونے سے کینیڈین ڈالر کی ڈیمانڈ بھی بڑھ جاتی ہے۔ اسی طرح قیمت کم ہونے سے کینیڈین ڈالر کی طلب بھی کم ہو جاتی ہے۔ یوں آئل سمیت کماڈٹیز کی صورتحال شمالی امریکہ کے دونوں ممالک کی کرنسیز کو متاثر کرتی ہے۔
بینک آف کینیڈا کی مانیٹری پالیس
حالیہ دنوں میں بینک آف کینیڈا کے پالیسی ساز اراکین کے بیانات اپریل میں مانیٹری پالیسی مزید سخت کئے جانے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں۔ آئل کی قیمتوں کے علاوہ کینیڈین ڈالر کی طلب و قدر میں اضافے کی یہ بھی ایک ذیلی وجہ ہے۔ TD Securities کے معاشی تجزیہ کار کا کہنا ہے کہ
کینیڈین معیشت اگرچہ افراط زر کی شکار ہے لیکن انفلیشنری دباؤ امریکہ کی نسبت کم ہے اور کینیڈین لیبر مارکیٹ بھی اپنے ہمسائے کی نسبت زیادہ مستحکم ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کینیڈین اکانومی زیادہ بہتر انداز میں اپنے اہداف حاصل کر رہی ہے۔ جس کا براہ راست فائدہ کینیڈین ڈالر حاصل کر رہا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ اسوقت ملک میں شرح سود (Interest rate) 4.5 فیصد جبکہ افراط زر 3 فیصد سالانہ کے قریب ہے۔ معیشت بتدریج بہتر شرح نمو (Growth rate) حاصل کر رہی ہے
۔
USDCAD کا ٹیکنیکی جائزہ
گذشتہ ایک ہفتے کی ٹریڈ کا جائزہ لیں تو کینیڈین ڈالر کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDCAD) نیچے کا سلوپ بنا رہا ہے۔ جو کہ بیئرش ریلی کے تسلسل کی علامت ہے۔ امریکی ڈالر اپنی 20 روزہ Moving Average سے نیچے ہے جو کہ طویل المدتی 100 اور 200 روزہ ایوریجز سے اوپر ہے۔ اس طرح یہاں پر مزید فروخت دیکھی جا سکتی ہے یعنی بیئرش ریلی جاری رہنے کا امکان ہے۔
ٹیکنیکی انڈیکیٹرز Selling کی ایڈوائس دے رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز USDCAD کو 20 فیصد Bullish اور 50 فیصد Bearish جبکہ 30 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی بیئرش ہے۔
سپورٹ لیولز 1.3405, 1.3230 اور 1.3138 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1.3812, 1.3972 اور 1.4098 ہیں۔ تیسرا سپورٹ لیول بریک ہونے کی صورت میں امریکی ڈالر 1.3000 کی نفسیاتی سطح سے نیچے جا سکتا ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔