USDJPY محدود رینج میں۔ مایوس کن Japanese GDP ڈیٹا۔

USDJPY محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے جس کی بنیادی وجوہات مایوس کن Japanese GDP Data کا اجراء اور چیئرمین فیڈرل ریزرو جیروم پاول کی دوسرے دن کیپیٹل ہل آمد اور امریکی کانگریس کو مانیٹری پالیسی بریفنگ ہیں۔ تفصیلات کے مطابق 2022ء کے چوتھے کوارٹر میں GDP کی شرح 0.1 فیصد رہی جبکہ مارکیٹ توقعات 0.8 فیصد تھیں۔ اگر اس ڈیٹا کا تقابلہ گذشتہ رپورٹ کے ساتھ کیا جائے تو تیسرے کوارٹر کا جی۔ڈی۔پی 0.6 فیصد رہا تھا۔ اس طرح معاشی ترقی کے اہداف حاصل نہیں کئے جا سکے۔ جاپانی محکمہ شماریات کے جاری کردہ اعداد و شمار توقعات سے زیادہ منفی رہے اور اس کے اثرات جاپانی ین میں گراوٹ کی صورت میں سامنے آئیں گے۔

چیئرمین پاول کی کیپیٹل ہل آمد اور مانیٹری پالیسی بریفنگ

فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول نے دوسرے دن بھی امریکی اراکین کانگریس کو مانیٹری پالیسی کی بریفنگ جاری رکھی۔ جس میں انہوں نے ایک بار پھر شرح سود میں زیادہ اضافے کا اعادہ کیا۔ تاہم انکا کہنا تھا کہ حتمی فیصلہ FOMC کا ہو گا اور پالیسی ساز ممبرز غور و خوض کے بعد ہی شرح سود بارے فیصلہ کریں گے۔ لیکن ذاتی طور پر وہ ٹرمینل ریٹس میں جارحانہ اضافے چاہتے ہیں۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ انکے الفاظ کو سرکاری پالیسی نہ سمجھا جائے۔ پالیسی ریٹس میں اضافے کا تسلسل برقرار رکھنا ضروری ہے تا کہ افراط زر (Inflation) اور کساد بازاری کے اثرات دنیا کے دیگر ممالک کی طرح امریکہ میں اپنے پنجے نہ گاڑیں اور دنیا کی سب سے بڑی معیشت کی لیبر مارکیٹ مستحکم رہے۔ جیروم پاول نے کہا کہ رواں ہفتے جاری ہونیوالے U.S Non Farm Payroll اور CPI سے افراط زر کنٹرول کرنے کی کوششوں کی کامیابی کا اندازہ ہو جائے گا۔ لیکن اگر اعداد و شمار مثبت رہے تو سخت مانیٹری پالیسی جاری رکھنے کی ضرورت ہو گی تا کہ کساد بازاری کا جن بوتل میں قید رہے۔

بینک آف جاپان کے نئے گورنر اور مانیٹری پالیسی

بینک آف جاپان (BOJ) کے نئے گورنر کازو اوئیڈا نے گذشتہ ہفتے تصدیق کی تھی کہ وہ اہنے پیشرو ہارو ہیکو کروڈا کی انتہائی نرم مانیٹری جاری رکھیں گے تا کہ معاشی دباؤ کم رہے۔ جس کے بعد جاپانی کیش ریٹ پالیسی میں تبدیلی کی افواہیں دم توڑ گئیں۔ ان کے بیان سے جاپانی ین کو کوئی سپورٹ نہیں ملی اور گراوٹ کا سلسلہ جاری رہا۔

ٹیکنیکی جائزہ

جاپانی ین کے خلاف امریکی ڈالر (USDJPY) 137 سے نیچے بیئرش پریشر کا شکار ہے۔ یہ اپنی 200SMA سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے تاہم مضبوط لیول 138 سے نیچے آ گیا جو کہ اسکا Bullish چینل اور گذشتہ سال دسمبر کے وسط سے بلند ترین سطح بھی ہے۔ اسکے باوجود معاشی واقعات کے زیر اثر امریکی ڈالر بڑی پیشقدمی نہ کر سکا اور محدود رینج اپنائے ہوئے یے۔

ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر فروخت کے مواقع ظاہر کر رہے ہیں جبکہ اسکی Moving Averages کا مجموعی طرز عمل بھی Selling Call ہی دے رہا ہے۔ مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 20 فیصد Bullish اور 40 فیصد Bearish جبکہ 40 فیصد ہی Sideways ظاہر کر رہے ہیں اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز نیوٹرل ہے۔

اسکا 14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس 47 پر ہے جو کہ Oversold Territory سے نیچے واقع ہے۔ اسکے سپورٹ لیولز 136.80, 136.50 اور 136.20 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Level) 137.20, 137.50 اور 137.80 ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button