یورو مثبت ٹرینڈ لائن اپنائے ہوئے۔ کم والیوم کے باعث سرمایہ کار محتاط
یورو اہم سپورٹ لیول 1.0800 سے اوپر مثبت ٹرینڈ لائن اپنائے ہوئے ہے۔ ۔ جس کی بنیادی وجہ امریکی ڈیفالٹ رسک کی واپسی اور کم والیوم کے باعث مارکیٹ کا محتاط انداز ہے۔ معاشی ماہرین اس سطح پر یورپی کرنسی کے سست روی کے شکار رہنے پیشگوئی کر رہے ہیں۔
یورو نئے ہفتے کے آغاز پر متوسط درجے کی Gains حاصل کرنے میں کامیاب ہوا ہے۔ امریکی قرض کی حد پر صدر جو بائیڈن اور چیئرمین سینیٹ کیون میکارتھی کے درمیان مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے۔ معاملے پر ڈیڈلاک سے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال نظر آ رہی ہے۔ سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔
یورو پر امریکی مذاکرات کے اثرات
آج EURUSD محدود رینج اپنائے ہوئے قدرے مثبت سمت میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ US Debit Ceiling پر پیدا ہونیوالا ڈیڈلاک ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اہم ترین مسئلے پر ریپبلکنز کی طرف سے سیاسی مفادات حاصل کرنیکی کوششیں ناقابل قبول ہیں۔ امریکی صدر نے تمام مطالبات کو رد کر دیا ہے۔
امریکی قرض کی حد 15 مئی کو ختم ہو چکی ہے۔ اگر یکم جون تک کانگریس کی طرف سے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری نہ دی گئی تو امریکہ بطور ریاست ڈیفالٹ کر جائے گا۔ واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو ریپبلکنز اکثریت کے حامل ایوان نمائندگان سے 870 ارب ڈالر کی امدادی رقم منظور کروانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ صدر جو بائیڈن چیئرمین سینیٹ کیون میکارتھی اور پانچ سینیٹرز کے ساتھ دو ہفتوں سے مذاکرات کر رہے ہیں۔
امریکی قرض کی حد پر مذاکرات سے پہلے اپوزیشن اراکین کانگریس نے مثبت بیانات دیئے اور اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ تاہم اس میں ڈرامائی موڑ اسوقت آیا جب سنگین مقدمات کا سامنا کرنیوالے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں ریپبلکنز پر زور دیا کہ وہ اہم موقعے کا ایڈوانٹیج حاصل کریں اور ان کے خلاف کیسز ختم کرنے سمیت اہم مطالبات کی منظوری تک Debit Ceiling کو سپورٹ نہ کریں۔
بتاتے چلیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ سال امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار بھی ہیں وہ 2016ء سے 2020 تک صدر رہ چکے ہیں تاہم انہیں جنسی ہراسانی کے مقدمات کا سامنا ہے اور ان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔ ڈیفالٹ کا رسک فیکٹر اسوقت عالمی مارکیٹس کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے اور امریکی ڈالر کے سرمایہ کار انتہائی محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں جس سے اسکے مقابلے میں یورو سمیت دیگر کرنسیز قدرے مثبت موڈ میں دکھائی دے رہی ہیں۔
EURUSD یورپی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں کسی حد تک کامیاب رہا ہے۔ جس سے یہ 0.001 فیصد اضافے کے ساتھ 1.0810 ڈالرز کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
ٹیکنیکی جائزہ
آج یورپی سیشنز کے آغاز پر کمزور امریکی ڈالر کا فائدہ حاصل کرتے ہوئے EURUSD میں ہونیوالی خریداری سے یہ 1.0800 کی اہم نفسیاتی حد (Psychological Level) سے اوپر آ گیا۔ تاہم ابھی یہ 20SMA سے نیچے ٹریڈ کر رہا ہے جبکہ Fibonacci کی بھی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ حاصل نہیں کر سکا۔ اس طرح Bullish Rally محدود رینج میں ہی اسٹرینتھ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
1.0830 پر یہ قلیل المدتی حرکاتی اوسط کو عبور کر لے گا جس سے ممکنہ طور پر اسکا جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) Bullish ہو جائے گا۔ کیونکہ یہاں پر 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ اور 100DMA کا پوائنٹ بھی ہے۔ جو کہ اوپر کے لیولز پر متحرک کرنے کا باعث بن سکتے ہیں۔
اسکے سپورٹ لیولز 1.0780, 1.7730 اور 1.7650 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں 1.0830,1.0850 اور 1.0850 ہیں۔ مومینٹم انڈیکیٹرز طویل المدتی اوپر کہ ریلی کا امکان ظاہر کر رہے ہیں ۔ دوسرا سپورٹ لیول بریک ہونے سے یورو Bearish Regression Channel اختیار کر لے گا جس سے یہ رواں ماہ کی کم ترین سطح 1.0630 کی طرف جا سکتا ہے۔ دوسری طرف اوپر کی طرف دوسری مزاحمتی حد سے یہ 1.0900 اور اس سے اوپر کے اہداف کیلئے درکار اسٹرینتھ حاصل کر لے گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔