EURUSD کی Bullish Rally, کئی ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گیا۔
EURUSD کی Bullish Rally جاری ہے۔ جس کے ساتھ یہ 1.1000 کے قریب کئی ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گیا ہے۔ U.S CPI Report کے اجراء کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس میں شدید گراوٹ دیکھی گئی ہے۔
بنیادی جائزہ
امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس کے اجراء سے قبل امریکہ ڈالر کے مقابلے میں یورو (EURUSD) 1.0936 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا تھا۔ تاہم رپورٹ کے اجراء کے بعد امریکی ڈالر کی کمزوری کا ایڈوانٹیج حاصل کرتے ہوئے یورو 1.9700 سے اوپر آ گیا۔ افراط زر کی رپورٹ کے علاوہ آج FOMC کی گذشتہ میٹنگ کی تفصیلات جاری کی جائیں گی۔ پالیسی ساز اراکین کے بیانات سے امریکی ڈالر کسی حد تک سپورٹ حاصل کر سکتا ہے۔
امریکی کنزیومر پرائس انڈیکس کے اثرات
آج US CPI Report جاری کر دی گئی. U.S Bureau of Labor Statistics کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق افراط زر کی سالانہ شرح 5.0 فیصد رہی ہے۔ جبکہ مارکیٹ توقعات 5.2 فیصد تھیں۔ ماہانہ کنزیومر پرائس انڈیکس میں 0.1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ 0.4 فیصد کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ دوسری طرف حقیقی افراط زر (Core Inflation) کی سالانہ شرح 5.6 فیصد رہی ہے۔ واضح رہے کہ Core Inflation کا تخمینہ 5.5 فیصد رہا ہے۔ اس طرح Headline Inflation توقعات سے کم رہی ہے لیکن Core Inflation جاری کردہ تخمینے سے زیادہ آئی ہے۔
فیڈرل ریزرو کے فیصلے پر یہ ڈیٹا کیا اثرات مرتب کر سکتا ہے ؟
ماہرین معاشیات آئندہ ماہ فیڈرل ریزرو (Fed) کی میٹنگ میں سخت مانیٹری پالیسی کی توقع کر رہے ہیں۔ تاہم کنزیومر پرائس انڈیکس توقعات سے مثبت آنے سے FOMC کے پالیسی ساز اراکین کے لئے شرح سود میں زیادہ اضافے کا جواز ختم ہو جائے گا۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ سلیکون ویلی بینک سے شروع ہونیوالے بینکنگ بحران کے نتیجے میں فیڈرل ریزرو نے گذشتہ ماہ بھی ٹرمینل ریٹس میں توقعات سے کم اضافہ کیا تھا۔ گذشتہ برس شرح سود میں مسلسل اضافے کے نتیجے میں بینکوں کے مارجن کم ہو گئے تھے۔ جس کے نتیجے میں کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے تین ملٹی نیشنل بینک دیوالیہ ہوئے۔ جس کے بعد سوئٹزرلینڈ سے تعلق رکھنے والے 165 سال پرانا کریڈٹ سوئس (Credit Suisse) بینک بھی ڈیفالٹ کر گیا تھا۔
عالمی مالیاتی نظام کو درپیش خطرات کے پیش نظر فیڈرل ریزرو پہلے ہی شرح سود میں کم اضافے کیلئے دباؤ میں ہے۔ آج کی رپورٹ سے کیش ریٹس میں کم اضافے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔ تاہم آئندہ دو روز میں PPI اور ریٹیل سیلز رپورٹ کے اعداد و شمار بھی FOMC کے فیصلے پر اثر انداز ہوں گے۔
ٹیکنیکی تجزیہ
یورو اپنی بلند ترین سطح پر Bullish جھکاؤ کے ساتھ ٹریڈ کر رہا ہے۔ آج یہ مسلسل دوسرے ٹریڈنگ سیشن میں تیزی کا رجحان اپنائے ہوئے ہے۔ یہ اسوقت اپنی تمام Moving Averages سے اوپر ہے۔ ٹریڈنگ چارٹ پر اسکی سمت شمال کی جانب ہے۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز مثبت لیولز پر بحال ہوئے ہیں۔ اور Strong Buy کی ایڈوائس دے رہے ہیں۔
ق
لیل المدتی بنیادوں پر 4 گھنٹوں کا ٹریڈنگ چارٹ بالکل واضح سمت اپنائے ہوئے ہے۔ یہ اپنی ایوریجز کی Midlines عبور کر چکا ہے۔ تاہم تمام مثبت انڈیکیٹرز کے باوجود 20SMA اسوقت بغیر سمت کے 1.0900 کے قریب موجود ہے۔ جبکہ طویل المدتی حرکاتی اوسط اس سے نیچے آ گئی ہے۔ جس سے Bullish Control ظاہر ہو رہا ہے۔ EURUSD کے سپورٹ لیولز 1.0930, 1.0890 اور 1.0835 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1.0985, 1.1020 اور 1.1060 ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔