گولڈ کی قدر میں اضافہ، امریکی ڈالر انڈیکس میں گراوٹ

گولڈ کی قدر میں اضافہ واقع ہوا ہے جس کی بنیادی وجہ امریکی ڈالر انڈیکس میں گراوٹ ہے۔ US ISM PMI Data کے توقعات سے منفی اعداد و شمار کے بعد ڈالر میں زبردست فروخت دیکھنے میں آئی۔ 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields میں کمی آئی ہے جبکہ سنہری دھات کو 2 ہزار ڈالرز کے قریب بیئرش پریشر کا سامنا کرنا پڑا تاہم اس کے باوجود یہ اسی سطح کے قریب 1985 ڈالرز فی اونس پر اپنی اسٹرینتھ جمع کر رہا ہے۔

امریکی ISM PMI Report مارکیٹ موڈ پر کیسے اثر انداز ہوئی ؟

انسٹیٹوٹ آف سپلائی مینیجمنٹ (ISM) کے جاری کردہ سروے میں صنعتی پیداواری انڈیکس 46.3 فیصد رہا۔ جبکہ ابتدائی رپورٹ میں یہ سطح 47.3 فیصد تھی۔ تفصیلات کے مطابق نئے آرڈرز کا انڈیکس 44.3 فیصد رہا۔ جبکہ 47.0 کی پیشگوئی کی جا رہی تھی۔ روزگار کا انڈیکس (Employment Index) 49.1 سے کم ہو کر 46.9 پر آ گیا۔ حتمی اعداد و شمار میں قیمتوں کا انڈیکس (Prices Paid Index) 49.2 پر آ گیا۔ جسکا تخمینہ 53.8 تھا۔

سروے جاری کرنیوالی کمیٹی نے اپنے تاثرات میں لکھا ہے کہ 2023ء کے پہلے کوارٹر میں معاشی سرگرمیاں گذشتہ سال کے آخری کوارٹر کی نسبت بتدریج بحال ہو رہی ہیں۔ لیکن Prices Paid Index اور Employment Index میں موجود تضاد ابھی بھی افراط زر کے غیر معمولی دباؤ اور عدم استحکام کو ظاہر کر رہا ہے۔ کہا جا سکتا ہے کہ رواں سال یہ معاشی اتار چڑھاؤ جاری رہ سکتا ہے اور فیڈرل ریزرو کے لیے رسد کے عدم توازن کو معمول پر رکھنے کیلئے ٹرمینل ریٹس بارے فیصلہ خاصا مشکل ہو سکتا ہے۔ رپورٹ کے اعداد و شمار سے FOMC کی آئندہ میٹنگ میں پالیسی ریٹس کے جارحانہ اضافے کا امکان کم ہوا ہے۔ رسک فیکٹر میں کمی سے سنہری دھات سمیت کماڈٹیز کی طلب (Demand) میں اضافہ ہوا ہے۔

گولڈ کا ٹیکنیکی جائزہ۔

گولڈ کے ڈیلی ٹریڈنگ چارٹ کا ٹیکنیکی جائزہ لیں تو اسکے خریدار مکمل کنٹرول سنبھالے ہوئے ہیں۔ ابتدائی سیلنگ پریشر کے بعد 2 ہزار ڈالرز کے قریب Bullish Rally جاری رکھے ہوئے ہے۔ لیکن ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس اسے Over Bought ظاہر کر رہا ہے۔ بڑے لیولز پر جانے سے پہلے یہاں مختصر اصلاح (Correction) ہو سکتی ہے۔ لیکن 1960 سے اوپر مجموعی جھکاؤ Bullish ہی رہے گا۔ دریں اثناء 20SMA طویل المدتی Moving Averages سے اوپر 1971 کی سطح پر آ گئی یے۔ یاد رہے کہ یہ گولڈ کی Bullish ٹرینڈ لائن ہے۔ قلیل المدتی حرکاتی اوسط کا بڑی ایوریجز سے اوپر آنا اوپر کی ریلی جاری رہنے کی علامت ہے۔

4 گھنٹوں کے چارٹ پر اوپر کی طرف رسک کم ہوا ہے۔ جیسا کہ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز نے مثبت لیولز پر وسعت اختیار کی ہے۔ امریکی سیشنز کے آغاز میں اس نے رواں سال کی بلند ترین سطح 2009 کو چھوا۔ لیکن پرافٹ ٹیکنگ کی وجہ سے اسے برقرار نہ رکھ سکا۔ اگلے سیشنز میں محدود پیشقدمی کے ساتھ Bulls دوبارہ بڑا ہدف عبور کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔ مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 50 فیصد Bullish اور 35 فیصد بیئرش اور 15 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔

گولڈ کے سپورٹ لیولز 1971, 1962 اور 1947 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 1998, 2010 اور 2022 ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button