جاپانی ین مستحکم، امریکی ڈالر میں گراوٹ، عالمی بینکنگ بحران

جاپانی ین مستحکم دکھائی دے رہا ہے جبکہ امریکی ڈالر کی قدر میں عالمی بینکنگ بحران کے زیر اثر گراوٹ کا رجحان ہے۔ ایشیائی فوریکس سیشنز کے دوران مسلسل چوتھے امریکی ملٹی نیشنل فرسٹ نیشن بینک کے دیوالیہ ہونے کی خبروں سے امریکی ڈالر کی طلب (Demand) میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جس کا ایڈوانٹیج جاپانی ین کو حاصل ہوا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل کرپٹو فرینڈلی سلور گیٹ اور سگنیچر بینک کے علاوہ دنیا کا سب سے بڑا ٹیکنالوجی فائنانسنگ ادارہ سلیکون ویلی بینک (SVB) سرمائے کے مسلسل انخلاء اور اسٹاک ویلیو میں کمی کے باعث دیوالیہ ہو چکے ہیں۔ کثیر الملکی بینک اور تحقیقاتی ادارے Citi نے آنیوالے دنوں میں کریڈٹ سوئس کے بعد کئی بڑے یورپی اور ایشیائی بینکوں کے زوال کی پیشگوئی کی ہے۔

تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ کرائسز کریڈٹ یا مارجن کا نہیں ہے بلکہ اس میں بڑے بینکوں کا عمل دخل ہے۔ جو کہ رسک فیکٹرز کے باوجود متحرک اثاثوں کی خرید و فروخت اور فائنانسنگ میں مصروف ہیں۔ امریکی معاشی نشریاتی ادارے بلوم برگ نے بھی خدشہ ظاہر کیا ہے کہ طاقتور ممالک کے سینٹرل بینکس اس بحران کو پیدا کرنے کے ذمہ دار ہیں جنہوں نے افراط زر کے نام پر شرح سود میں بے دریغ اضافہ کیا۔ جس سے عام بینکوں کیلئے مارجن لیول انتہائی کم رہ گیا اور وہ دیوالیہ ہو رہے ہیں۔

اس صورتحال میں کساد بازاری کا خوف اور عالمی نظام زر بکھرنے کا خطرہ سرمایہ کاروں کو انتقال سرمایہ پر مجبور کر رہا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق جاپانی ین کے مستحکم ہونے میں جاپانی صنعتی پیداواری PMI رپورٹ کے مثبت اعداد و شمار کا بھی بڑا عمل دخل ہے۔ صنعتی پیداوار مسلسل چوتھے ماہ بہترین منظر نامہ پیش کر رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جاپانی ین مسلسل مضبوط ہو رہا ہے جبکہ اسکے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDJPY) مسلسل اپنی قدر کھو رہا ہے۔

جینیٹ ییلین کا بیان

گذشتہ روز امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ ییلین نے اپنے بیان میں سرمایہ کاروں کے تحفظ کیلئے ڈیپازٹس انشورنس کو خارج از امکان قرار دیتے ہوئے بینکوں پر زور دیا کہ وہ انفرادی طور پر Account Holders کے تحفظ کیلئے اقدامات کریں۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ رواں ہفتے کے آغاز میں امریکی سینیٹ کی کمیٹی برائے خزانہ نے تجویز پیش کی تھی کہ فیڈرل ڈیپازٹری سسٹم بینک اکاؤنٹس کے تحفظ کیلئے انکی انشورنس کو یقینی بنائے۔ جینیٹ ییلین کے بیان سے بینکنگ اسٹاکس میں ایک بار پھر شدید فروخت شروع ہو گئی اور غیر یقینی صورتحال میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔

USDJPY کا ٹیکنیکی جائزہ

رواں ہفتے کے آغاز پر 137 سے نیچے آنے کے بعد منفی ٹریگرز کے زیر اثر جاپانی ین مسلسل بیئرش چینل اختیار کئے ہوئے ہے۔ اسوقت یہ اپنی تمام Moving Averages کے علاوہ Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ کو بھی کھو چکا ہے۔ اس ہفتے اس کی بلند ترین سطح 137.90 اور کم ترین 130.52 رہی ہے۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز یہاں پر اگرچہ محدود سطح پر بحالی کا اشارہ دے رہے ہیں۔ تاہم مجموعی طور ہر بیئرش ریلی جاری رہنے کا امکان ہے۔

132 کی نفسیاتی سپورٹ بریک ہونے سے بیئرز اسکا مکمل کنٹرول سنبھال لیں گے۔ دوسری طرف 132.99 کی مزاحمت عبور کرنے ہر یہ ممکنہ طور پر 135 کی طرف محدود پیشقدمی کر سکتا ہے۔ یہ اسکی اہم ترین سطح اور Fibonacci کی ریٹریسمنٹ کا محور (Pivot) ہے۔ نیچے کی طرف 130 کی سپورٹ قائم رہنے پر کسی بھی مثبت ٹریگر کے تحت یہ دوبارہ سائیڈ لائن Bulls کی اسٹرینتھ جمع کر سکتا ہے۔

مومینٹم انڈیکیٹرز جاپانی ین کے خلاف امریکی ڈالر کو 20 فیصد Bullish اور 45 فیصد Bearish جبکہ 35 فیصد Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بیئرش ہی ہے۔ سپورٹ لیولز 130.60, 129.80 اور 128.45 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 131.50, 132.10 اور 132.60 ہیں. اہم ترین pivots پر نظر ڈالیں تو 130.99 اور 131.40 ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button