BOJ پالیسی پر غیر یقینی صورتحال سے Japanese Yen متاثر، USDJPY نئی بلندی پر
Divergence between Bank of Japan and Federal Reserve policies drives volatility in USDJPY
جب بھی عالمی کرنسی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ آتا ہے، سرمایہ کاروں کی نظریں جاپانی ین (JPY) اور امریکی ڈالر (USD) کے جوڑے، یعنی USDJPY پر مرکوز ہو جاتی ہیں۔ حال ہی میں جاپانی ین کی قدر میں ایک بار پھر گراوٹ دیکھی گئی ہے. جبکہ امریکی ڈالر کی مضبوطی برقرار ہے۔ یہ صورتحال محض ایک معمولی اتار چڑھاؤ نہیں. بلکہ اس کے پیچھے جاپان کی معاشی کمزوری، BOJ کی پالیسیوں اور عالمی جغرافیائی سیاسی (Geopolitical) کشیدگی جیسے پیچیدہ عوامل کارفرما ہیں۔
اہم نکات
-
جاپانی ین کی کمزوری: ستمبر میں جاپان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کی کارکردگی میں 6 مہینوں کی سب سے تیز گراوٹ دیکھی گئی. جس نے JPY پر مزید دباؤ ڈالا۔
-
BoJ کی پالیسی: بینک آف جاپان (BoJ) کی جانب سے شرح سود (Interest Rates) کو نہ بڑھانے کا حالیہ فیصلہ، اگرچہ توقع کے مطابق تھا. لیکن اس نے مارکیٹ کو یہ پیغام دیا ہے کہ شرحوں میں اضافہ شاید فی الحال ممکن نہیں، جو ین کے لیے منفی ہے۔
-
فیڈرل ریزرو کا محتاط رویہ: امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) کی جانب سے شرح سود میں کٹوتی کے اشارے دیے گئے ہیں. مگر فیڈ چیئر جیروم پاول (Jerome Powell) کے حالیہ بیانات سے ظاہر ہوتا ہے. کہ وہ افراطِ زر (Inflation) کو نظر انداز نہیں کریں گے، جس نے امریکی ڈالر کی مانگ کو دوبارہ بڑھا دیا۔
-
تکنیکی نقطہ نظر: USDJPY کا جوڑا ایک عرصے سے 148.00 کے ہندسے کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے. جو ایک اہم مزاحمتی سطح (Resistance Level) ہے اور اس سے اوپر جانے میں اسے دشواری کا سامنا ہے۔
جاپانی ین کی موجودہ صورتحال کیوں پریشان کن ہے؟
کسی بھی کرنسی کی طاقت کا انحصار اس ملک کی معاشی صحت پر ہوتا ہے۔ جاپانی ین (JPY) کی حالیہ کمزوری کئی عوامل کا مجموعہ ہے۔ سب سے بڑی وجہ جاپان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کا کمزور ہونا ہے۔
جاپان کے مینوفیکچرنگ سیکٹر کے اعداد و شمار کیا ظاہر کرتے ہیں؟
ایس اینڈ پی گلوبل فلیش جاپان مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینجرز انڈیکس (PMI) ستمبر میں 49.7 سے گر کر 48.4 پر آ گیا. جو مارچ کے بعد کی سب سے بڑی گراوٹ ہے۔ PMI کی 50 سے نیچے کی ریڈنگ معاشی سرگرمیوں میں کمی کو ظاہر کرتی ہے۔
یہ اعداد و شمار گزشتہ 15 مہینوں میں 14ویں بار معاشی سکڑاؤ (Contraction) کو ظاہر کرتے ہیں. جو واضح طور پر بتاتا ہے کہ جاپان کا اہم صنعتی شعبہ مسلسل دباؤ میں ہے۔ اس کمزوری نے براہ راست USDJPY کی قدر کو متاثر کیا ہے۔
مرکزی بینکوں کی پالیسیوں کا تصادم: BoJ بمقابلہ Fed
فنانشل مارکیٹس میں کرنسی کی قدر کا تعین دو چیزوں سے ہوتا ہے: شرح سود کا فرق (Interest Rate Differential) اور مرکزی بینکوں کی مستقبل کی پالیسیوں کی توقعات۔ جاپانی ین کی کمزوری کی ایک اہم وجہ بینک آف جاپان اور امریکی Federal Reserve کی پالیسیوں میں واضح فرق ہے۔
بینک آف جاپان کا شرح سود کا فیصلہ ین پر کیسے اثر انداز ہوتا ہے؟
گزشتہ ہفتے بینک آف جاپان (BoJ) نے اپنی شرح سود کو بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھا۔ حالانکہ اس فیصلے کی توقع تھی. لیکن دو بورڈ ممبران نے اس کے خلاف ووٹ دیا. جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ بینک کے اندرونی حلقوں میں بھی شرحیں بڑھانے کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔
اس کے باوجود، مرکزی بینک کا محتاط رویہ، اور حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عندیہ، سرمایہ کاروں کو یہ پیغام دیتا ہے کہ فی الحال سخت مانیٹری پالیسی (Monetary Policy) کا امکان کم ہے۔ اس کے برعکس، امریکی فیڈرل ریزرو (Fed) نے اپنی شرحوں میں کٹوتی کا اشارہ دیا ہے. لیکن فیڈ چیئر پاول کے بیانات نے مارکیٹ کی توقعات کو دھچکا پہنچایا ہے. جس نے امریکی ڈالر کی مانگ کو دوبارہ زندہ کر دیا ہے۔ یہ پالیسیوں کا فرق USDJPY جوڑے میں اتار چڑھاؤ کا باعث بنتا ہے۔
جاپان کی سیاسی صورتحال اور عالمی کشیدگی کا کردار
مالیاتی فیصلے صرف معاشی اعداد و شمار پر منحصر نہیں ہوتے، بلکہ ان میں سیاسی عوامل بھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
جاپان میں سیاسی تبدیلیوں کا ین پر کیا اثر ہو سکتا ہے؟
4 اکتوبر کو لبرل ڈیموکریٹک پارٹی (LDP) کا قیادت کا انتخاب ہونے والا ہے۔ اگر کوئی ایسا امیدوار منتخب ہو جاتا ہے. جو مانیٹری پالیسی میں زیادہ نرمی (Dovish) کا حامی ہو. تو اس سے بینک آف جاپان کی جانب سے شرحوں میں اضافے کا عمل مزید سست ہو سکتا ہے. جو ین کے لیے مزید نقصان دہ ہو گا۔
تاہم، ایک اور اہم پہلو عالمی جغرافیائی سیاسی (Geopolitical) کشیدگی ہے. جو اکثر جاپانی ین (JPY) کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ (Safe Haven) کے طور پر کام کرتی ہے۔ جب بھی دنیا میں غیر یقینی کی صورتحال بڑھتی ہے. سرمایہ کار خطرے سے بچنے کے لیے اپنا سرمایہ ین میں منتقل کرتے ہیں. جس سے اس کی قدر میں اضافہ ہوتا ہے۔ اس وقت جاری عالمی کشیدگیاں بھی USDJPY کے نقصانات کو محدود کرنے میں مدد دے رہی ہیں۔
تکنیکی تجزیہ (Technical Analysis) اور آئندہ منظرنامہ
اگرچہ بنیادی عوامل (Fundamental factors) طویل المدتی رجحانات (Long-Term Trends) کا تعین کرتے ہیں. لیکن مختصر مدت کے لیے تکنیکی تجزیہ (Technical Analysis) اہم ہوتا ہے۔
USDJPY کے لیے اہم تکنیکی سطحیں (Technical Levels) کون سی ہیں؟
USDJPY جوڑا اگست کے اوائل سے ایک مخصوص رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے. جسے مستحکم مرحلہ (Consolidation Phase) سمجھا جا رہا ہے۔ 148.00 کی سطح ایک فوری مزاحمت (Resistance) کا کام کر رہی ہے۔ اگر قیمتیں اس سطح سے اوپر جاتی ہیں، تو اگلی اہم رکاوٹ 148.35-148.40 کے قریب ہو سکتی ہے. جس کے بعد 200-روزہ سادہ حرکت پذیر اوسط (200-Day Simple Moving Average) 148.55 کے قریب نظر آتی ہے۔
دوسری طرف، اگر یہ جوڑا نیچے کی طرف آتا ہے تو 147.20 کے قریب فوری سپورٹ (Support) مل سکتی ہے۔ اس کے بعد 147.00 کی نفسیاتی سطح (Psychological Level) ہے، جس سے نیچے کی طرف ایک تیز گراوٹ آ سکتی ہے. جو 146.20 اور پھر 145.50 تک جا سکتی ہے۔

حرف آخر.
جاپانی ین کی قدر میں موجودہ گراوٹ کئی معاشی اور سیاسی عوامل کا نتیجہ ہے۔ جاپان کی کمزور مینوفیکچرنگ اور BoJ کی محتاط پالیسی اس گراوٹ کی بنیادی وجوہات ہیں۔ دوسری طرف، امریکی ڈالر (USD) کی مضبوطی، فیڈرل ریزرو کی پالیسی سے متعلق غیر یقینی صورتحال اور عالمی سرمایہ کاروں کے محتاط رویے کی وجہ سے ہے۔
آنے والے دنوں میں سرمایہ کاروں کی نظریں امریکی معاشی اعداد و شمار، جیسے نیو ہوم سیلز (New Home Sales) ، جی ڈی پی (GDP)، اور خاص طور پر پرسنل کنزمپشن ایکسپنڈیچر (PCE) پرائس انڈیکس پر رہیں گی۔ جاپان کی طرف سے ٹوکیو کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کی ریلیز بھی BoJ کی شرحوں میں اضافے کی توقعات کو متاثر کر سکتی ہے۔
مارکیٹ میں موجودہ صورتحال ایک ایسا منظر پیش کرتی ہے جہاں ایک طرف بنیادی عوامل (Fundamental Factors) ین کی کمزوری کا باعث بن رہے ہیں، وہیں تکنیکی سطحیں اور محفوظ پناہ گاہ (Safe Haven) کی حیثیت اسے زیادہ گراوٹ سے بچا رہی ہے۔
ایک تجربہ کار ٹریڈر کے طور پر، میں یہ کہوں گا کہ USDJPY کیلئے صرف ایک اشارے پر بھروسہ کرنا غلطی ہو سکتی ہے۔ اصل دانشمندی بنیادی اور تکنیکی دونوں عوامل کو ملا کر ایک مکمل تصویر دیکھنا ہے، تاکہ صحیح وقت پر درست فیصلہ کیا جا سکے۔
آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا آپ کو لگتا ہے کہ جاپانی ین (JPY) اپنی موجودہ کمزوری سے باہر نکل پائے گا یا یہ گراوٹ جاری رہے گی؟ اپنے خیالات کمنٹس میں ضرور بتائیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔



