PIA کی پرائیویٹائزیشن کا فیصلہ ، اسٹاک ویلیو میں تیزی۔

حکومت نے ادارے کی نجکاری اور خسارے سے نکالنے کے لئے خصوصی کمیٹی تشکیل دے دی۔

PIA کی پرائیویٹائزیشن کا فیصلہ کر لیا گیا ۔ جس کے بعد قومی ایئرلائنز کی۔ اسٹاک ویلیو میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔

PIA کی پرائیویٹائزیشن کیوں کی جا رہی ہے۔؟

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز گذشتہ ایک عشرے سے شدید مالیاتی خسارے کی شکار ہے۔ 1970ء کی دہائی میں دنیا کی بہترین ایئرلائن ہونے کا اعزاز کئی برسوں تک اپنے پاس رکھنے والی جنوبی ایشیائی ملک کی یہ فضائی میزبان سروس سفارشی بھرتیوں اور کرپشن کی نذر ایسے ہوئی کہ حالیہ عرصے میں اپنا معیار کھو بیٹھی اور اس پر تین بار یورپ کیلئے آپریشنز پر پابندی عائد کی گئی۔

حکومت پاکستان کی طرف سے دو یفتے قبل جاری کی جانیوالی رپورٹ کے مطابق اسوقت قومی ایئرلائن 627 ارب روپے کی مقروض ہے۔ خیال رہے کہ اس کے اثاثوں کی مجموعی مالیت 177 ارب روپے کے قریب ہے۔ اس طرح ہر سال قومی خزانے کو ریلوے اور اسٹیل مل کی طرح اربوں ڈالرز تنخواہوں کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے۔

IMF کے ساتھ اسٹاف لیول ایگریمنٹ کی شرائط میں سے ایک شق یہ بھی ہے کہ کئی سالوں سے مسلسل خسارے کے شکار حکومتی اداروں کو Privatize کر دیا جائے گا۔ عالمی ادارے نے جن کمپنیوں کی نشاندہی کی تھی ان میں اسٹیل ملز کے بعد دوسرا نمبر PIA کا تھا۔

دنیا کی بہترین ایئر لائن بحران کی شکار کیسے ہوئی؟

پاکستان میں یہ تاثر عام پایا جاتا ہے کہ حکومتی سرپرستی میں کام کرنیوالے تمام ادارے سرخ فیتے اور ناقص پلاننگ کے باعث بدترین معیار کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ تاہم اگر ہم اعداد و شمار اور عالمی اداروں کی رپورٹس کا جائزہ لیں تو ایسا نہیں ہے۔ کئی قومی ادارے جن میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (OGDC) اور پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ (PPL) قابل ذکر ہے مسلسل منافع بخش ثابت ہوئے ہیں رواں سال OGDC کی PSX میں جمع کروائی گئی ڈیکلیریشن میں کمپنی کا منافع 33 ارب جبکہ PPL کا 54 ارب روپے ریا۔

تاہم PIA گذشتہ سال بھی 5 سو ارب روپے خسارے میں رہی۔ 2008ء کے بعد جمہوری ادوار میں سیاسی اثر و رسوخ استعمال کر کے اسٹیل ملز کی طرح PIA میں ہزاروں نان ٹیلنٹڈ افراد کو بھرتی کیا گیا۔ جن سے تنخواہوں کے حجم میں تو اضافہ ہوا لیکن اسکا شمار دنیا کی بدترین سروسز میں کیا جانے لگا۔

گذشتہ یفتے نگران کابینہ کے اجلاس میں قطر یا متحدہ عرب امارات کی ایئر لائنز کے ساتھ رابطے کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جو ماضی میں اسے خریدنے میں دلچسپی لیتے ریے ہیں۔

مارکیٹ کی صورتحال

PIA کی شیئر ویلیو میں مسلسل دوسرے روز بھی تیزی کا رجحان نظر آ رہا ہے۔ جو کہ 16 پیسے اضافے سے 5 روپے 36 پیسے فی شیئر کی سطح پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ اسوقت کمپنی میں 54 لاکھ 26 ہزار شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے۔

PIA کی پرائیویٹائزیشن کا فیصلہ ، اسٹاک ویلیو میں تیزی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button