جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر محدود انداز میں ٹریڈ کرتے ہوئے۔ تائیوان کے معاملے پر تناؤ

جاپانی ین کے مقابلے میں امریکی ڈالر محدود رینج میں ٹریڈ کر رہا ہے۔ تائیوان کے مسئلے پر سیاسی و جغرافیائی ٹینشنز مارکیٹ موڈ پر حاوی نظر آ رہا ہے۔ USDJPY آج کے ایشیائی سیشنز کے دوران 131 کی سپورٹ کو بچانے کی کوشش کر رہا ہے۔ گذشتہ روز امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) امریکی ISM Services PMI رپورٹ کے منفی ڈیٹا ریلیز ہونے اور افراط زر کا رسک فیکٹر بڑھنے سے دوبارہ 102 سے اوپر بحال ہوتا دیکھا گیا۔

تائیوان کے معاملے پر امریکہ چین تناؤ کے اثرات

گذشتہ برس امریکی اسپیکر نینسی پیلوسی کے پہلے دورہ تائیوان کے موقع پر چین نے شدید ردعمل ظاہر کیا تھا۔ چین اس جزیرے کو اپنا خود مختار صوبہ قرار دیتا ہے چینی موقف کے مطابق ایک دن اسے دوبارہ چین میں شامل ہونا ہے۔ امریکہ بھی روائتی طور پر ون چائنا پالیسی کا حامی رہا ہے۔ تاہم اس نے تائیوان کے ساتھ دفاعی تعاون کا معاہدہ بھی کیا ہوا ہے۔

حالیہ عرصے میں دونوں کے مابین بڑھتے مراسم بیجنگ کے لئے باعث تشویش ہیں۔ امریکی سینیٹ کے نئے اسپیکر کا دورہ تائیوان ایک بار پھر موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ چین ایشیئن اور آسٹریلیئن فاریکس کی 60 فیصد لیکوئیڈیٹی کنٹرول کرتا ہے۔ جس سے مارکیٹ موڈ کا تعین بھی ہوتا ہے۔ دو عالمی طاقتوں کے کشیدہ تعلقات سرمایہ کاروں کو محتاط کئے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایشیئن سیشن کے دوران امریکی ڈالر جاپانی ین کے خلاف محدود انداز اپنائے ہوئے ہے۔

USDJPY کا ٹیکنیکی جائزہ

آج کے ایشیائی سیشنز کا جائزہ لیں تو امریکی ڈالر Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ کی سطح کے بالکل قریب ٹریڈ کر رہا ہے۔ 20 روزہ Expotential Moving Average اسوقت بھی ایشیائی حریف کے مقابلے میں امریکی کرنسی کو 131.50 کی طرف راغب کر رہا ہے۔ 14 روزہ ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) 40 سے 60 کے درمیان متحرک ہے جو کہ Oversold ایریا ہے۔ یہاں سے USDJPY ممکنہ طور پر مزاحمتی حد 131.50 سے اوپر بریک لے سکتا ہے۔ جہاں پر اسکی اگلی جدوجہد 132.19 پر اپنی Fibonacci کی 38.2 فیصد ریٹریسمنٹ کی طرف ممکنہ طور پر ریلی کا آغاز کر سکتا ہے۔

دوسری طرف 5 اپریل کی کم ترین سطح 130.63 بریک ہونے کی صورت میں Fibonacci کی اوسط بھی نیچے آ سکتی ہے۔ جس سے بیئرش کنٹرول غالب آنے کا امکان ہے۔ امریکی ڈالر آج 0.09 فیصد کمی کے ساتھ 131.23 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جہاں اسکے سپورٹ لیولز 130.60, 130.05 اور 129.40 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 131.90, 132.45 اور 133.10 ہیں ۔ ٹیکنیکی انڈیکیٹرز Sell on Strength کی ایڈوائس دے رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز 40 فیصد Bullish اور 40 فیصد ہی Bearish جبکہ 20 فیصد Sideways رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی نیوٹرل ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button