US PCE Report ریلیز ، امریکی ڈالر انڈیکس میں بحالی

US PCE Report ریلیز کر دی گئی ہے۔ جس کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی ریکارڈ کی جا رہی ہے جبکہ اسکے مقابلے میں دیگر کرنسیز اور کماڈٹیز کی طلب (Demand) میں کمی واقع ہوئی ہے۔

US PCE Report کی تفصیلات

امریکی محکمہ شماریات کے جاری کردہ ڈیٹا میں US Personal Consumption Expenditure کی سالانہ سطح اپریل 2023ء کے دوران 4.7 فیصد پر آ گئی ہے جبکہ اس سے قبل 4.6 فیصد کی توقع کی جا رہی تھی۔ اگر اس کا تقابلہ مارچ کے ڈیٹا سے کریں تو گذشتہ ماہ پبلش ہونیوالی رپورٹ میں PCE انڈیکس 4.6 فیصد رہی تھی۔ اس طرح رواں ماہ نہ صرف ہیڈ لائن انفلیشن تخمینوں سے زیادہ رہی ہے بلکہ پچھلے تین ماہ میں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔

 

اعداد و شمار کے مطابق اس معاشی دورانئے میں صارفین کی ذاتی آمدنی (Personal Income) میں 0.4 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جبکہ اخراجات (Personal Spending) اسکے تناسب سے دوگنے رہے یعنی 0.8 فیصد کی سطح پر۔ جس سے قوت خرید (Buying Power) پر افراط زر کے اثرات ظاہر ہو رہے ہیں یعنی اس صارفین کی استطاعت میں کمی آئی ہے۔

مارکیٹ کا ردعمل

رپورٹ جاری ہونے کے بعد امریکی ڈالر انڈیکس (DXY) میں تیزی دیکھی گئی جبکہ اس کے مقابلے میں یورو (EURUSD) کی Gains میں کمی واقع ہوئی ہے۔ یورپی کرنسی اسوقت 1.0730 پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ گذشتہ روز یورو رواں ماہ کی کم ترین سطح 1.0650 پر ٹریڈ کرتا ہوا دکھائی دیا تاہم آج کے یورپی سیشنز میں فرانس، جرمنی اور اٹلی کی مثبت معاشی رپورٹس سے اس کی قدر میں بحالی کی لہر آئی تھی۔

دوسری طرف امریکی ڈالر کے مقابلے میں برطانوی پاؤنڈ (GBPUSD) 0.32 فیصد تیزی کے ساتھ 1.2360 پر آ گیا ہے۔ سوئس فرانک کے خلاف امریکی ڈالر (USDCHF) 0.166 فیصد کمی سے 0.9040 پر آ گیا ہے۔

کماڈٹیز میں ملا جلا رجحان نظر آ رہا ہے۔ سنہری دھات اسوقت رپورٹ کے اجراء سے قبل کی سطح 1950 ڈالرز فی اونس پر ہی ٹریڈ کر رہی ہے۔ اس سطح کو گولڈ کے Bullish Zone کا دروازہ سمجھا جاتا ہے۔ ادھر پلاڈیئم 22.70 ڈالرز تیزی سے 1443 ڈالرز پر مثبت سمت میں ٹریڈ کر رہا ہے۔

گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس قیمتی دھات میں 46 ڈالرز کی بحالی ریکارڈ کی جا رہی ہے۔ پلاٹینیئم اور سلور کی قدر میں بھی نمایاں بحالی ہوئی ہے۔ کروڈ آئل کا جائزہ لیں تو Brent کی قیمت میں 1.02 فیصد تیزی آئی ہے۔ جس سے یہ 77 ڈالرز فی بیرل پر پہنچ گیا ہے۔ WTI آئل 1.34 فیصد مستحکم ہو کر 72 ڈالرز کی اہم نفسیاتی سطح سے اوپر ٹریڈ کر رہا ہے۔

امریکی فیوچر اسٹاکس میں تیزی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ Dow Future اسوقت 276 پوائنٹس کی تیزی کے ساتھ 33074 اور Nasdaq Future انڈیکس 166 پوائنٹس اضافے سے 14142 پر آ گیا ہے۔ کرپٹو کرنسیز میں ملا جلا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ بٹ کوائن (BTC) 266 ڈالرز کی تیزی سے 26700 ڈالرز اور ایتھیریئم (ETH) 21 ڈالرز اوپر 1827 ڈالرز فی کوائن پر ٹریڈ کر رہے ہیں۔ دیگر کرپٹو کرنسیز کی قدر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔

افراط زر میں اضافے سے امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی کیوں آئی ہے ؟

امریکی ڈالر انڈیکس امریکی قرض کی حد میں اضافے کیلئے ہونیوالے مذاکرات میں تعطل کے باعث خاصے دباؤ میں رہا۔ اسکے علاوہ جیروم پاول نے بھی مانیٹری پالیسی کے حوالے سے کوئی واضح سگنل نہیں دیا۔ تاہم اس رپورٹ سے آئندہ ماہ FOMC میٹنگ میں ٹرمینل ریٹس بڑھائے جانے کی توقع پیدا ہو گئی ہے۔ کیونکہ افراط زر کی پیمائش کیلئے PCE Data فیڈرل ریزرو کا ترجیحی گیج ہے۔ اور اسکے اعداد و شمار ہمیشہ پالیسی ساز اراکین کے فیصلے پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

اس کے باوجود US Debit Limit ہر ہونیوالی گفت و شنید کے حتمی نتائج تک سرمایہ کاروں کی اکثریت سائیڈ لائن رہنے کا امکان ہے گذشتہ کئی ہفتوں سے عالمی مارکیٹس میں امریکی ڈیفالٹ کے رسک فیکٹر سے  ٹریڈنگ والیوم میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button