آسٹریلین ڈالر کی قدر میں کمی ، امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی.

گزشتہ روز FOMC فیصلے کے بعد سے AUSSIE ڈالر دباؤ میں دکھائی دے رہا ہے.

آسٹریلین ڈالر کی قدر میں مندی کا رجحان جاری ہے . گزشتہ روز FOMC فیصلے کے بعد سے امریکی ڈالر انڈیکس اور 10 سالہ مدت کی US Bonds Yields میں اضافہ ہوا ہے جس سے دیگر تمام کرنسیز دباؤ کی شکار ہوئی ہیں .

امریکی مانیٹری پالیسی کا فیصلہ آسٹریلین ڈالر پر کیسے اثر انداز ہوا .

فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ کمیٹی (FOMC) کے دو روز اجلاس ختم ہونے پر جاری کئے جانیوالے پریس ریلیز میں اگرچہ شرح سود تبدیل نہیں کی گئی۔ تاہم سخت Monetary Policy آئندہ 15 ماہ تک موجودہ سطح پر ہی برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ جاری کردہ بیان کے مطابق پالیسی ساز اراکین کی متفقہ رائے ہے کہ افراط زر (Inflation) کی سطح مقرر کردہ ہدف 2 فیصد کے حصول تک ٹرمینل ریٹس میں کمی نہیں کی جائے گی۔

FOMC کا فیصلہ ، Interest Rate بغیر کسی تبدیلی کے برقرار ۔

تاہم 2024ء کے اختتام پر ان میں مرحلہ وار نرمی کی جا سکتی ہے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل معاشی ماہرین اور ادارے Tightening Cycle بند کئے جانے کی توقع کر رہے تھے۔ یہ پیشگوئی جزوی طور پر درست ثابت ہوئی۔ اس طرح لیکن مانیٹری پالیسی کے حوالے سے پالیسی کے حوالے سے جارحانہ انداز میں بھی کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔

جیروم پاول کی پریس کانفرنس

بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب مانیٹری پالیسی فیصلے کے آدھے گھنٹے بعد چیئرمین فیڈ جیروم پاول نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شرح سود برقرار رکھنے کا دفاع کیا۔ انہوں نے کہا کہ US GDP مشکل حالات کے باوجود توقعات سے بہتر رہا ہے۔ امریکی عوام کی قوت خرید میں اضافہ اور کنزیومر پرائس انڈیکس میں بتدریج کمی واقع ہو رہی ہے جس کو جلد 2 فیصد تک لانے میں کامیابی حاصل کر لی جائے گی۔

فیڈرل ریزرو کے سربراہ نے کہا کہ Cash Rates ہمیشہ نہیں بڑھائے جا سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی بینکوں میں لیکوئیڈٹی کے کوئی مسائل نہیں ہیں اور مالیاتی نظام مضبوط بنیادوں پر قائم ہے۔

سخت مانیٹری پالیسی گروتھ ریٹ کے راستے  میں رکاوٹ نہیں ہے .

جیروم پاول نے واضح کیا کہ وہ Rate Hike Program معطل کر رہے ہیں۔ اور اس دوران معاشی رپورٹس کا بغور جائزہ لیں گے۔ اگر Headline Inflation کی ریڈنگ دوبارہ بڑھتی ہوئی دکھائی دی تو پالیسی ریٹس کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا۔ سربراہ فیڈ نے بتایا کہ لیبر مارکیٹ مسلسل ماہانہ بنیادوں پر لاکھوں نئے کانٹریکٹس جاری کر رہی ہے۔  اس سے یہ نتیجہ اخذ کیا جا سکتا ہے کہ مانیٹری پالیسی کے سخت ہونے سے بھی گروتھ ریٹ میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

تکنیکی تجزیہ

تکنیکی اعتبار سے گزشتہ روز ایک ہفتے کی بلند ترین سطح پر بحال ہونے کے بعد AUDUSD منفی ٹریگر کے زیر اثر دوبارہ اپنی 20 روزہ حرکتی اوسط اور Fibonacci کی 61.8  فیصد ریترسمنٹ سے نیچے آ گیا . اسوقت یہ دوبارہ بیرش زون میں اتار چڑھاؤ کا شکار ہے

آسٹریلین ڈالر کی قدر میں کمی ، امریکی ڈالر انڈیکس میں تیزی.

اسکے سپورٹ لیولز  0.6410 ، 0.6380  اور 0.6350  جبکہ مزاحمتی حدیں 0.6445 ، 0.6475 اور 0.6510 ہیں. تیسری مزاحمت عبور کرنے پر یہ اپنے بلش زون میں داخل ہو جاےگا .

 

 

 

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button