گولڈ کی قدر میں تیزی، ڈالر انڈیکس میں کمی
گولڈ کی قدر میں تیزی کا رجحان جاری ہے۔ جس کی بنیادی وجہ امریکی ڈالر انڈیکس میں کمی ہے۔ سنہری دھات 13 ماہ کی بلند ترین سطح 2010 سے اوپر آ گئی ہے۔ امریکی فیڈرل ریزرو کی طرف سے پالیسی ریٹس بارے غیر یقینی صورتحال سے امریکی ڈالر دفاعی انداز اختیار کئے ہوئے ہے۔ جس کا براہ راست فائدہ کماڈٹیز کو ہو رہا ہے۔
حالیہ عرصے کے دوران امریکی معیشت میں افراط زر واضح طور پر کم ہوئی ہے جس سے شرح سود (Interest Rate) میں کم اضافے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ عالمی بینکنگ بحران سے متاثر مالیاتی نظام کو سپورٹ کرنے کیلئے ٹرمینل ریٹس میں جارحانہ حکمت عملی کو تبدیل کرنے کے امکانات پیدا رہے ہیں۔ کیونکہ سلیکون ویلی اور سلور گیٹ بینکوں کے دیوالیہ ہونے کی بڑی وجہ شرح سود میں مسلسل اضافے سے مارجن میں کمی تھی۔ ایسے میں معاشی ماہرین مانیٹری پالیسی کے بارے میں حکمت عملی تبدیل کرنے پر زور دے رہے ہیں تا کہ بینکاری نظام کو بکھرنے سے بچایا جا سکے۔
رواں ہفتے کے دوران US Non Farm Payroll رپورٹ کی اس حوالے سے اہمیت بڑھ گئی ہے۔ کیونکہ اس سے لیبر مارکیٹ پر افراط زر کے اثرات کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔ واضح رہے کہ یہ رپورٹ جمعے کے روز جاری کی جائے گی۔ جس کے بعد تمام مارکیٹس واضح سمت اختیار کر لیں گی۔
جغرافیائی اور سیاسی تنازعات بھی مارکیٹ موڈ پر اثر انداز ہو رہے ہیں۔جیسا کہ حالیہ دنوں چین اور روس کی طرف سے برکس ممالک کی تجارت مقامی کرنسیز میں کرنے اور چینی یوان کو معیاری زر کی اکائی کے طور پر استعمال کرنے کے اعلان کے بعد گولڈ کی طلب (Demand) تو بڑھنے کا امکان ہے تاہم ڈالر کیلئے یہ منفی صورتحال ہے کیونکہ امریکی اور آسٹریلیئن ڈالر کی 40 فیصد سے زائد ڈیمانڈ چینی مارکیٹ سے پیدا ہوتی ہے۔
ٹیکنیکی جائزہ
گولڈ کی قیمت 2010 ڈالرز فی اونس سے اوپر مستحکم ہے۔ جو کہ 2 ہزار کے نفسیاتی ہدف (Psychological Level) سے اوپر اسکی پہلی مضبوط سپورٹ ہے۔ یہ بات قابل ذکر ہے کہ Fibonacci کی 61.8 فیصد ریٹریسمنٹ 2015 کی سطح پر موجودہ ٹریڈنگ لیول کے بالکل قریب ہے۔ جبکہ 2025 کی مزاحمتی حد پر اسکی Fibonacci کی 38.2 فیصد ریٹریسمنٹ ہے۔ جو کہ اسکے لئے اضافی فلٹر کا کردار ادا کر سکتی ہے۔ جس کا نفسیاتی میگنیٹ 2 ہزار کی سطح ہے۔
دریں اثناء ایک ہفتے کو محور اسکی تیسری مزاحمتی حد (R3) 2035 ہے۔ جو کہ گولڈ کے خریداروں کے لئے بڑی انفیکشن ہے۔ 1 مہینے کا محور (Pivot) 2050 ہے۔ جو کہ نفسیاتی سطح بھی ہے۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز خریداری کی ایڈوائس دے رہے ہیں جبکہ مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 56 فیصد Bullish اور 22 فیصد بیئرش جبکہ 22 فیصد ہی Sideways ظاہر کر رہے ہیں۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ (Bias) بلش ہے۔ سپورٹ لیولز 2010، 1990 اور 1970 ہیں جبکہ مزاحمتی حدیں 2025، 2040 اور 2050 ہیں۔ مزاحمت کے لیولز ایک دوسرے کے اتنے قریب ہیں کہ محدود پیمانے پر اصلاح کے چانس ہیں
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔