WTI اہم نفسیاتی سطح سے نیچے، مارکیٹ کا محتاط انداز

WTI اہم نفسیاتی سپورٹ 72 ڈالرز سے نیچے اتار چڑھاؤ کا شکار ہے۔ جس کی بنیادی وجہ امریکی ڈیفالٹ رسک کی واپسی اور کم والیوم کے باعث مارکیٹ کا محتاط انداز ہے۔ معاشی ماہرین امریکی آئل کے اس سطح کے قریب سست روی کے شکار رہنے کی پیشگوئی کر رہے ہیں۔

WTI نئے ہفتے کے آغاز پر تیزی کا مومینٹم حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ امریکی قرض کی حد پر صدر جو بائیڈن اور چیئرمین سینیٹ کیون میکارتھی کے درمیان مذاکرات آج دوبارہ شروع ہوں گے۔ معاملے پر ڈیڈلاک سے مارکیٹ میں غیر یقینی صورتحال نظر آ رہی ہے۔ سرمایہ کار محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں۔

WTI پر امریکی مذاکرات کے اثرات

 

آج WTI محدود رینج اپنائے ہوئے ٹریڈ کر رہا ہے۔ جس کی بنیادی وجہ US Debit Ceiling پر پیدا ہونیوالا ڈیڈلاک ہے۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا ہے کہ اہم ترین مسئلے پر ریپبلکنز کی طرف سے سیاسی مفادات حاصل کرنیکی کوششیں ناقابل قبول ہیں۔ امریکی صدر نے تمام مطالبات کو رد کر دیا ہے۔

امریکی قرض کی حد 15 مئی کو ختم ہو چکی ہے۔ اگر یکم جون تک کانگریس کی طرف سے بیل آؤٹ پیکیج کی منظوری نہ دی گئی تو امریکہ بطور ریاست ڈیفالٹ کر جائے گا۔ واضح رہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو ریپبلکنز اکثریت کے حامل ایوان نمائندگان سے 870 ارب ڈالر کی امدادی رقم منظور کروانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ صدر جو بائیڈن چیئرمین سینیٹ کیون میکارتھی اور پانچ سینیٹرز کے ساتھ دو ہفتوں سے مذاکرات کر رہے ہیں۔

امریکی قرض کی حد پر مذاکرات سے پہلے اپوزیشن اراکین کانگریس نے مثبت بیانات دیئے اور اپنے بھرپور تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ تاہم اس میں ڈرامائی موڑ اسوقت آیا جب سنگین مقدمات کا سامنا کرنیوالے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے انٹرویو میں ریپبلکنز پر زور دیا کہ وہ اہم موقعے کا ایڈوانٹیج حاصل کریں اور ان کے خلاف کیسز ختم کرنے سمیت اہم مطالبات کی منظوری تک Debit Ceiling کو سپورٹ نہ کریں۔

بتاتے چلیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ سال امریکی صدارتی انتخابات میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار بھی ہیں وہ 2016ء سے 2020 تک صدر رہ چکے ہیں تاہم انہیں جنسی ہراسانی کے مقدمات کا سامنا ہے اور ان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔

ڈیفالٹ کا رسک فیکٹر اسوقت عالمی مارکیٹس کو اپنی لپیٹ میں لئے ہوئے ہے اور امریکی ڈالر کے سرمایہ کار انتہائی محتاط انداز اپنائے ہوئے ہیں جس سے کماڈٹیز قدرے مثبت موڈ میں دکھائی دے رہی ہیں۔ کروڈ آئل ایشیائی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں کسی حد تک کامیاب رہا ہے۔ جس سے یہ 0.22 فیصد اضافے سے 71.76 ڈالرز فی بیرل پر ٹریڈ کر رہا ہے۔

ٹیکنیکی جائزہ

کروڈ آئل نے ڈیلی ٹریڈنگ چارٹ پر 71 ڈالرز فی بیرل سے اوپر آغاز کیا۔ واضح رہے کہ WTI آئل کی اہم نفسیاتی سپورٹ (Psychological Support) 72 اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ یہ سطح اسکی 20 روزہ Expotential Moving Average بھی ہے جو کہ Bullish ٹرینڈ لائن ہے۔ اسی اتار چڑھاؤ کے ساتھ اس کا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) بھی 40 سے 60 کے درمیان ہے۔ جو کہ اوپر کی ریلی جاری رہنے اور مزید مضبوط پیشقدمی کی علامت ہے۔

نیچے کی طرف گذشتہ ہفتے کی کم ترین سطح 69.39 ڈالرز بریک ہونے سے یہ رواں سال کی کم ترین سطح 67 ڈالرز فی بیرل کی طرف جا سکتا ہے اور بیئرش پریشر مزید گراوٹ کا باعث بن سکتا ہے۔ متبادل منظر نامے میں 10 مئی کی سطح پر مضبوط ریکوری اسے 73.80 سے اوپر کی ٹرینڈ لائن پر ڈال سکتی ہے۔ اور 78 ڈالرز کیلئے کوشش ہو سکتی ہے جس کے وسط میں 50 روزہ حرکاتی اوسط 74.5 اور 100SMA اوپر 76.2 پر ہے۔

 

اگر Fibo کی دیگر ریٹریسمنٹس کا جائزہ لیں تو 38.2 فیصد 72.08 اور 23.4 اسوقت 75 ڈالرز پر ہے۔ سپورٹ لیولز 70.80, 69.80 اور 68.40 اور مزاحمتی حدیں (Resistance Levels) 73.20, 74.50 اور 75.60 ہیں رواں ماہ کی بلند ترین سطح 83 ڈالرز سے اوپر ہے۔ اسوقت یہ نیوٹرل Bias اپنائے ہوئے ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button