ایران: یورپ کے لئے روسی تیل و گیس کا ممکنہ متبادل شراکت دار۔

یورپ توانائی کے سنگین بحران کے حل کے لئے ایران کو روسی گیس کے متبادل کے طور پر دیکھ رہا ہے۔ ایران سے یورپ کو ترکی کے راستے بھی گیس اور تیل سپلائی ہو سکتے ہیں اور آزربائیجان کے راستے بھی۔ گیس سپلائی کی یورپی کمپنیاں بڑی مقدار میں گیس کی خریداری کے لئے ایران سے رابطے کی رہی ہیں اور ایرانی ایل۔این۔جی کی یورپ کو سپلائی عنقریب شروع ہو سکتی ہے کیونکہ ایران روس اور قطر کے بعد ایل این جی پراسس کرنے کی صلاحیت اور انفراسٹرکچر رکھنے والا دنیا کا تیسرا بڑا ملک ہے۔ اسکے علاوہ ایران سے مختصر ترین روٹس (بذریعہ آزربائیجان یا ترکی) یورپ کو ایل این جی خشکی کے راستے بھی سپلائی کی جا سکتی ہے جس سے یورپ کا توانائی کا سنگین بحران حل ہونے کی توقع ہے۔ ایل این جی کے علاوہ ایران طویل المدتی بنیادوں پر اوہر بیان کئے گئے دونوں ممالک ( ترکی یا آزربائیجان) میں سے کسی ایک راستے سے پائپ لائن قائم کر کے یورپ کو قدرتی گیس بھی کم قیمت پر سپلائی کر سکتا ہے۔ چنانچہ یورپ ایرانی گیس اور ریل کو روس کے متبادل کے طور پر دیکھ رہی ہیں اور گیس سپلائی کمپنیوں کے علاوہ حکومتوں کی سطح پر بیک ڈور رابطے بھی ہو رہے ہیں اور جلد ہی اس سلسلے میں پیشرفت بھی متوقع یے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button