Global Economy میں حالیہ عرصے کے دوران ہونیوالی اہم ترین تبدیلیاں.
key risk is ongoing sharp increases in Treasury yields with Trump's policies
دنیا بھر کی معیشتیں آج کل مختلف چیلنجز اور مواقع کے درمیان ترقی کی راہ تلاش کر رہی ہیں۔ Global Economy میں اہم عوامل جیسا کہ Economic Growth, Inflation, اور Monetary Policies جیسے عوامل Financial Markets پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں۔ United States میں مضبوط کاروباری سرگرمیاں اور Europe کی معیشت میں سست روی جیسے رجحانات، ایشیائی ممالک کی حکمت عملیوں کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں.
Global Economy کے مختلف پہلوؤں کا جائزہ لیں. تو 2024 کے آخر میں کئی اہم معاشی واقعات رونما ہوئے. جس میں امریکہ کی پالیسی تبدیلیاں، یورپ کی کمزور معیشت، اور ایشیائی ممالک کے فیصلے شامل ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ عناصر عالمی منظرنامے کو کس طرح تشکیل دے رہے ہیں
Global Economy : امریکہ، یورپ اور ایشیا میں اہم پیشرفت
United States
امریکہ میں حالیہ کاروباری جائزوں نے ظاہر کیا ہے. کہ صاف اور شفاف Election Outcome نے ان کمپنیوں کو جو انتخابی یا قانونی غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے سرمایہ کاری اور ملازمت کے فیصلے مؤخر کر رہی تھیں. دوبارہ متحرک کر دیا ہے۔ جاری کم Taxation Environment کی تصدیق بھی Economic Growth کے لیے مثبت ہوگی۔
لیکن Donald Trump کے Policy Proposals سے کچھ خطرات بھی جڑے ہوئے ہیں۔ سخت Immigration Controls مزدوری کی کمی کا باعث بن سکتے ہیں. جس سے چند شعبوں میں اجرتوں میں اضافہ ہوگا۔ مزید برآں، Trade Tariffs کے حوالے سے غیر یقینی صورتحال بھی ایک چیلنج ہے۔
جبکہ مقامی صنعتیں اس سے فائدہ اٹھا سکتی ہیں. Global Economy میں بین الاقوامی سپلائی چین پر انحصار کرنے والے شعبے متاثر ہوں گے. اور برآمد کنندگان کو جوابی اقدامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، امریکی صارفین کو بلند قیمتوں کا سامنا کرنا پڑے گا. جس سے ان کی Spending Power کم ہو جائے گی اور Inflation مزید بڑھے گی۔
Global Economy میں Eurozone کی صورتحال.
یوروزون کی معیشت کمزور اشارے دے رہی ہے۔ Composite PMI دسمبر میں Boom-Or-Bust Level سے نیچے رہا. اگرچہ Services Sector نے معمولی ترقی ظاہر کی۔ نجی شعبے کو قرضے دینے کی رفتار نومبر میں کم ہوئی اور صرف 1% سالانہ اضافہ دیکھا گیا۔
جرمنی کی نئی حکومت سے توقع ہے کہ وہ Fiscal Stimulus متعارف کرائے گی. لیکن یہ 2025 کے دوسرے نصف سے پہلے مؤثر نہیں ہوگا۔ کئی ممالک پہلے ہی سخت بجٹ پالیسیاں اپنانے پر مجبور ہیں۔ اس صورتحال میں سردیوں کے مہینوں میں معاشی جمود کا سامنا ہوگا، جس کے بعد معمولی بحالی ممکن ہے۔ Inflation دسمبر میں 2.4% تک پہنچ گئی، جبکہ Core Inflation 2.7% پر مستحکم رہی۔ توانائی کی قیمتوں میں اضافہ مزید Headline Inflation کو بڑھا سکتا ہے۔
China
چین میں دسمبر کے دوران اہم پیشرفت Policy Outlook کے گرد مرکوز رہی۔ Central Economic Work Conference نے ایک زیادہ فعال Fiscal Policy اپنانے اور Consumption Stabilization کو ترجیح دینے کا عندیہ دیا ہے۔ بجٹ خسارے کا ہدف 3.5% سے بڑھا کر 4% کیا گیا ہے۔
Monetary Policy میں نرمی کی توقعات بھی بڑھ گئی ہیں، اور People’s Bank Of China (PBoC) نے سود کی شرحوں میں مزید کمی کا عندیہ دیا ہے۔ دسمبر میں حکومتی بانڈز کی Yields کو نیچے جانے دیا گیا، جس سے قرض لینے کی لاگت کم ہو گئی ہے، لیکن یہ چینی کرنسی CNY کو بھی کمزور کر رہی ہے۔
اگرچہ China عالمی معیشت میں فیصلہ کن کردار ادا کر رہا ہے . تاہم آنیوالے دنوں میں اسے White House کی نئی انتظامیہ کی طرف سے پالیسیاں تبدیل ہونے کا خدشہ ہے . جو اس کے لئے Global Supply بارے نئے چیلنجز پیدا کر سکتا ہے
ایشیائی ممالک کے اقدامات.
جنوبی کوریا کی معیشت حالیہ دنوں میں متعدد چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ دسمبر میں Political Turmoil نے صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا، جب صدر یون سک یول نے ملک میں Martial Law کا اعلان کیا۔ اسی دوران ایک المناک Plane Crash کے حادثے نے عوامی اعتماد کو بری طرح متاثر کیا۔ ان عوامل نے کاروباری ماحول میں غیر یقینی صورتحال پیدا کی، جس کی وجہ سے سرمایہ کاری اور تجارتی سرگرمیاں کمزور ہو گئیں۔
تاہم، Semiconductors اور Transportation Equipment کی عالمی سطح پر مضبوط مانگ نے جنوبی کوریا کے لیے کچھ مثبت امکانات پیدا کیے ہیں۔ ان شعبوں میں برآمدات کے امکانات روشن ہیں، جو معیشت کو سہارا دے سکتے ہیں۔
Bank of Korea کے اقدامات.
جنوبی کوریا کے مرکزی بینک، Bank of Korea (BoK) نے معیشت کو سہارا دینے کے لیے پہلے سہ ماہی میں Interest Rate Cuts کا اعلان کیا ہے۔ یہ اقدام Growth Support کے لیے انتہائی اہم ہے، کیونکہ کم شرح سود سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوگا اور کاروباری سرگرمیوں کو تقویت ملے گی۔
مزید برآں، حکومت نے فوری Fiscal Spending کے ذریعے معیشت کو مستحکم کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ ہم توقع کرتے ہیں کہ پہلے سہ ماہی میں ایک بڑا Supplementary Budget پیش کیا جائے گا، جو نہ صرف اعتماد بحال کرے گا بلکہ مالیاتی منڈیوں کو بھی استحکام دے گا۔
اس کے علاوہ، جنوبی کوریا کے مرکزی بینک کو کمزور ہوتی کرنسی، KRW, پر بھی تشویش ہے۔ اگرچہ شرح سود میں کمی معیشت کو سہارا دینے کے لیے ضروری ہے، لیکن Fed کے مقابلے میں تیزی سے Rate Cuts کرنے سے Currency Depreciation کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ تاہم، BoK کی ترجیح معاشی نمو کو بحال کرنا ہے، اور اس مقصد کے لیے وہ شرح سود میں کمی کی پالیسی کو ترجیح دے رہا ہے۔
مجموعی طور پر، Global Economy اور جنوبی کوریا کی معیشت کو چیلنجز کے باوجود Global Demand اور حکومتی اقدامات کے ذریعے بحالی کی طرف بڑھنے کی امید ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔