2025 میں Global Economic Overview ممکنہ طور پر کیسا رہے گا؟
Geopolitical Conflicts and Political Changes will continue their Effects on Economic Overview
2024 کا سال اپنے اختتام کی جانب بڑھ رہا ہے، اور اس دوران Global Economic Overview پر سیاسی اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال موجود ہے. جس کے اثرات Financial Markets کو اپنی لپیٹ میں لئے نظر آئے. ان کا تسلسل 2025 میں بھی جاری رہنے کی توقع ہے. اگرچہ ان کا مظہر مختلف ہو گا۔
Donald Trump کا اقتصادی ایجنڈا پہلے ہی معلوم ہو چکا ہے. لیکن جو اقدامات دراصل نافذ کیے جائیں گے، ان کا وقت اور ان کے اقتصادی اثرات 2025 کی اہم اور غیر یقینی حیثیت میں شمار کیے جاتے ہیں۔ بہرحال، اس غیر یقینی صورتحال کے اگلے سال میں Growth پر ایک سنگین بوجھ ڈالنے کی توقع ہے۔
Growth Rates میں فرق کم ہونے کی توقع.
2025 میں United States اور Eurozone کے درمیان Growth Rates میں فرق کم ہونے کی توقع ہے. جس میں US کی Growth میں سست روی شامل ہو گی۔ یہ سست روی Trumponomics کی مہنگائی کے اثرات اور اس کے نتیجے میں سخت Monetary Policy کی وجہ سے آئے گی. کیونکہ Federal Reserve (Fed) کی جانب سے 2025 کے دوران Interest Rates کی موجودہ صورتحال برقرار رکھنے کی توقع ہے۔
دوسری جانب، Euro Area میں Growth میں متوقع اضافہ محدود اور روکا ہوا رہے گا. مگر Inflation کا 2% Target پر واپسی کی توقع ہے. جس سے European Central Bank (ECB) کو اپنے Rate Cuts جاری رکھنے کی اجازت ملے گی۔ اس طرح 2025 کا سال United States اور Eurozone کے درمیان Growth Rates کی ہم آہنگی کے آغاز کا سال ہو گا. مگر Inflation Trajectories میں فرق اور Monetary Policies کے الگ الگ راستوں کی بھی علامت ہو گا۔
2025 میں 2024 کے مقابلے میں Unemployment کی شرح میں اضافے کی بھی توقع ہے۔ Europe کی ممکنہ بحالی اور خطے کے ساختی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے زیادہ جرات مندانہ اقدامات کے نفاذ کے امکانات بھی ہیں۔
2024 اور 2025 کے Global Economic Overview اور اقتصادی صورتحال میں فرق
2024 کا اختتام آنے سے پہلے ہی 2025 کے Global Economic Overview پر بات کی جا رہی ہے۔ Inflation اور Monetary Policy کے حوالے سے دونوں اطراف میں بڑھتے ہوئے فرق کی توقع کی جا رہی ہے۔ ہماری پیش گوئی کے مطابق، US اور Eurozone کے درمیان Diverging Inflation Trajectories وہ اہم عنصر ہوں گے جو 2025 کو 2024 سے مختلف بنائیں گے. اور اس کے نتیجے میں Monetary Policies کا بھی Decoupling ہو گا۔
کیا Inflationary Pressure برقرار رہے گا؟
United States میں Inflation کی شرح 2025 کی دوسری سہ ماہی میں دوبارہ بڑھنے کی توقع ہے. خاص طور پر Trumponomics 2.0 کے اثرات کے باعث۔ اس کا اثر یہ ہو گا کہ Fed اپنی Rate Cuts کے عمل کو جاری نہیں رکھ سکے گا. کیونکہ Inflation میں اضافے کے باوجود معاشی اور مالیاتی حالات نسبتاً سازگار ہوں گے۔
2024 کے September میں Fed نے Interest Rates میں ایک آخری کمی کی تھی. اور توقع ہے کہ وہ 2025 کے دوران Status Quo برقرار رکھے گا. یعنی 4.25-4.50% کے درمیان Fed Funds کا ہدف برقرار رکھا جائے گا. جو کہ 2026 کے وسط تک برقرار رہنے کی توقع ہے۔
دوسری جانب Euro Area میں Disinflationary Pressures غالب رہیں گے. اور 2025 میں Inflation کا 2% Target حاصل کرنے کی توقع ہے. جس سے ECB کو اپنی Monetary Policy میں نرمی جاری رکھنے کی اجازت ملے گی۔ ECB توقع ہے کہ 2024 کے دوران Interest Rates میں چار Rate Cuts کے بعد 2025 میں بھی یہی رفتار برقرار رکھے گا. اور جون تک Deposit Rate کو 2% تک لے آئے گا. جو کہ اس کے Neutral Rate Range کا درمیانی نقطہ ہے۔ تاہم، اگر معیشت توقع سے زیادہ کمزور ہوئی تو ECB مزید Rate Cuts کر سکتا ہے۔
Trump کی اقتصادی پالیسیوں کا اثر
2025 میں Trump کی اقتصادی پالیسیوں کے اثرات بھی اہم ہوں گے۔ امریکی حکومت کی Economic Platform کی بنیاد پر urdumarkets.com کی پیش گوئی یہ ہے کہ Chinese Goods پر 25 فیصد اضافی Tariffs لگائے جائیں گے. جو Q1 2025 میں 10 فیصد اضافے سے شروع ہو کر Q3 2025 تک مکمل طور پر نافذ ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ، دیگر ممالک پر 3 فیصد Tariffs کے اضافے کی توقع ہے. جو Q4 2025 میں شروع ہو گا اور چار سہ ماہیوں میں مرحلہ وار نافذ ہو گا۔
امریکی حکومت کی یہ پالیسی US Growth پر ابتدائی طور پر مثبت اثر ڈالے گی. کیونکہ Post-Election Optimism معیشت میں عارضی بہتری پیدا کرے گا۔ تاہم، جیسے جیسے Inflationary Effects اور زیادہ سخت Monetary Policy کی وجہ سے معاشی سست روی شروع ہو گی، امریکہ کی معیشت میں مشکلات بڑھنے لگیں گی۔ Tariffs کا اثر خصوصاً Germany اور Italy جیسے یورپی ممالک پر زیادہ ہو گا، کیونکہ ان کا تجارتی تعلق United States سے زیادہ مضبوط ہے۔
Europe کی اقتصادی صورتحال
Europe کی اقتصادی صورتحال 2025 میں مختلف ہو سکتی ہے۔ Germany اور Italy جیسی معیشتیں US Tariffs کے اثرات سے زیادہ متاثر ہوں گی۔ France اور Spain جیسے ممالک پر اس کے اثرات کم ہوں گے کیونکہ ان کی تجارت United States کے ساتھ متوازن ہے، اور Services Sector کی اہمیت کے باعث یہ ممالک کم متاثر ہوں گے۔
Japan بھی US Tariffs کے اثرات سے دوہری مشکلات میں پھنس سکتا ہے، کیونکہ United States اس کا سب سے بڑا Export Market ہے اور China اس کا دوسرا بڑا Trade Partner ہے۔ ان ممالک میں Inflation کی رفتار میں فرق آ سکتا ہے، جس سے عالمی سطح پر Economic Uncertainty مزید بڑھ جائے گی۔
2025 کے سال میں 2024 کے مقابلے میں کئی اقتصادی اور مالیاتی تبدیلیاں متوقع ہیں۔ ان میں سے سب سے اہم فرق Inflation اور Monetary Policy کے حوالے سے ہے۔ United States میں Trumponomics کی مہنگائی کے اثرات اور سخت Monetary Policy کی وجہ سے معیشت سست ہو گی، جبکہ Eurozone میں Inflation کی کم ہوتی ہوئی شرح اور Monetary Easing کی توقع کی جا رہی ہے۔ یہ دونوں علاقے اپنی اقتصادی پالیسیوں میں مختلف راستوں پر گامزن ہوں گے، جس کے اثرات عالمی معیشت پر مرتب ہوں گے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔