امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو کی قدر میں کمی کی ٹیکنیکی وجوہات ۔
امریکی ڈالر کے مقابلے میں یورو ایک بار پھر تیزی سے پیریٹی لیول پر آ رہا ہے۔ کل ایشیئن سیشنز سے ہی یورو اپنی پچھلے دو ہفتوں کی اوسط قیمت یعنی بلیو لائن کے فنڈامینٹلز سے ہٹ چکا ہے جسکی سب سے بڑی وجہ 1.0150 سے اوپر جاتے ہی شروع ہونیوالا رسک فیکٹر ہے جس کی وجہ سے فروخت کا دباؤ شروع ہو جاتا ہے۔ کیونکہ یورو سرمایہ کاروں کا اعتماد کھو رہا ہے اور عالمی مارکیٹس میں سرمایہ کار اور ٹریڈرز یورو کو کرپٹو کرنسی کی طرح رسک ایسیٹ کے طور پر دیکھ رہے ہیں ۔ یورپ میں توانائی کا بحران، افراط زر اور کم ہوتا ہوا جی۔ڈی۔پی یہ تینوں وہ بنیادی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے سرمایہ کار اپنا یورو اسٹاک بیچ رہے ہیں۔ اسوقت 1.0500 سے نیچے ٹریڈ کرتا ہوا یورو اپنے فنڈامینٹلز سے ہٹے یوئے ڈالر کے مقابلے میں زیادہ کمزور ہو گیا ہے اس کئے ٹیکنیکل کرنسی انڈیکیٹر کسی ایک محدود سیشن کے دوران تو اوپر 1.0225 تک کور کر لیتے ہیں تاہم بلش پریشر بیئرز کو بلیو لائن سے اوپر پورا ویکیوم دے رہے ہیں جس کی وجہ سے یورو پیریٹی زون کے آس پاس ہی ٹریڈ کر رہا ہے۔ یورو کا حقیقی اعتماد 1.150 کی حد عبور کرنے کے بعد ہی بحال ہو پائے گا یعنی مارچ 2022ء کے لیول پر لیکن مستقبل قریب میں یورو کا یہ مومینٹم بحال ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔