پاکستان پیٹرولیئم لمیٹڈ, PSX کا بہترین اسٹاک، سندھ میں گیس کے نئے ذخائر دریافت
پاکستان پیٹرولیئم لمیٹڈ آج PSX میں مندی کے باوجود بہترین اسٹاک رہا۔ جس کی بنیادی وجہ صوبہ سندھ میں قدرتی گیس کے نئے ذخائر کی دریافت ہے۔ واضح رہے کہ نئے ذخائر پاکستان پیٹرولیئم لیمیٹڈ (PPL) کے Exploration Project کے نتیجے میں دادو میں سامنے آئے ہیں جس کا باقاعدہ اعلان آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے ٹریڈنگ سیشن کے دوران بذریعہ خصوصی نوٹس کیا گیا ہے۔
دادو میں PPL کے اس پروجیکٹ میں پولینڈ کی آئل اینڈ گیس کمپنی PKN Orlen شراکت دار ہے۔ اس سے قبل دسمبر 2022ء میں جائنٹ وینچر نے اسی علاقے میں Rayyan1 نامی گیس پروجیکٹ مکمل کیا تھا۔ جس سے روزانہ 7.8 ملیئن کیوبک فٹ گیس قومی سسٹم میں شامل ہو چکی ہے۔ اس کے علاوہ بلوچستان میں گذشتہ سال اسی اشتراک نے تیل و گیس کے تین بڑے ذخائر کی دریافت کے بعد سے اسکی شیئر ویلیو میں پانچ ماہ کے دوران 40 فیصد اضافہ ہوا۔
آج دریافت ہونیوالے نئے ذخائر کی ممکنہ یومیہ پیداوار کا تخمینہ مجموعی ملکی پیداوار کا 10 فیصد لگایا گیا ہے جو کہ معاشی مسائل سے گھری ہوئی پاکستانی معیشت کے لئے مثبت خبر ہے۔ اس کے علاوہ کمپنی نے پالش کمپنی کے اشتراک سے بلوچستان اور پنجاب میں تیل و گیس کے مزید ذخائر کی دریافت کے لئے نئے پراجیکٹس کا آغاز کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ
قطر کی طرف سے کمپنی میں سرمایہ کاری کیلئے بات چیت بھی جاری ہے۔ جس کے بعد آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن سیکٹر کی اس کمپنی میں سرمایہ کاری کے رجحان میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا۔
پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ (PPL) کا قیام 1950ء میں حکومت پاکستان کے تیل و گیس کی تلاش کے سرکاری ادارے کی حثیت سے عمل میں آیا۔ اسکا بنیادی سرمایہ اسوقت 16 کروڑ 81 لاکھ روپے رکھا گیا تھا۔ پاکستان اسٹاک ایکسچیج (PSX) میں ادا شدہ سرمایہ (Paidup Capital) 2 ارب 72 کروڑ شیئرز پر مشتمل ہے۔ جن میں آزادانہ ٹریڈ کے لئے دستیاب شیئرز 66 کروڑ 70 لاکھ ہیں جو کہ مجموعی تعداد کا 24.3 فیصد بنتے ہیں۔ اس سے PPL کی مضبوط بنیادوں کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اسے انٹرا ڈے اور Holding دونوں طرح کی ٹریڈ میں بہترین اسٹاک تصور کیا جاتا ہے۔ گذشتہ ایک سال کے دوران اسکے شیئرز کی بلند ترین سطح 89 روپے رہے ہے۔ جبکہ کم ترین لیول 50.43 رہا۔ موجودہ سطح کو اسکا بہترین Buying Level قرار دیا جا رہا ہے۔ Holding کے ساتھ موجودہ سطح پر 20 سے 25 روپے جبکہ انٹرا ڈے میں 3 سے 4 روپے فی شیئر منافع حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہاں یہ بھی بتاتے چلیں کہ پانامہ گیٹ اسکینڈل سے پہلے PPL کی شیئر ویلیو 250 روپے تک پہنچ گئی گئی تھی۔ اسکا طویل المدتی ہدف اسی سطح کا حصول ہے۔
ٹیکنیکی تجزیہ
آج آغاز میں ہی پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ (PPL) اپنی 7 اور 21 دن کی Moving Averages سے اوپر 81 پیسے اضافے کے ساتھ 64 روپے 77 پیسے فی شیئر پر پہنچ گیا۔
آج کے دن اس میں 27 لاکھ 13 ہزار سے زائد شیئرز کا لین دین ہو چکا ہے یہ اپنی 200DMA کے 61.8 فیصد سے زائد قدر کو بحال کرنے میں کامیاب ہو گیا یے۔ اسکے مومینٹم انڈیکیٹرز اسے 65 فیصد Bullish اور 25 فیصد Bearish ظاہر کر رہے ہیں جبکہ اسکا 10 فیصد طرز عمل Sideways ہے۔ اس طرح مجموعی جھکاؤ اور ارتکاز (Bias) بھی Bullish ہے۔ اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز 64 کی سطح سے اوپر خریداری کا بہترین موقع ظاہر کر رہے ہیں۔ جبکہ عام طور پر بھی اسے اس سطح سے اوپر Bullish تصور کیا جاتا ہے۔
اسکا ریلیٹو اسٹرینتھ انڈیکس (RSI) بھی 71 پر آ گیا ہے جو کہ اسکی اوپر کی ریلی کو ظاہر کر رہا ہے۔ آج اس نے اپنی ٹریڈ کا آغاز 63 روپے 89 پیسے سے کیا۔ بلند ترین سطح 64 روپے 77 پیسے اور کم ترین 63 روپے 30 ہے۔ موجودہ سطح سے اوپر اسکی مزاحمتی حدیں 64.60 , 64.90 اور 65.60 ہیں جبکہ سپورٹ لیولز 64.30, 63.80 اور 63.50 ہیں۔ مثبت ٹریگرز کے زیر اثر آنیوالے دنوں میں بھی تیزی کا رجحان جاری رہ سکتا یے۔ رواں ہفتے کے دوران اسکی مارکیٹ کیپیٹلائزیشن میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔