USDCAD کی قدر میں تیزی، اہم نفسیاتی ہدف کے قریب آ گیا۔

USDCAD کی قدر میں تیزی دیکھی جا رہی ہے۔ امریکی ڈالر اہم ترین نفسیاتی ہدف کے قریب آ گیا ہے۔ ایشیائی فوریکس سیشنز میں کینیڈین ڈالر دفاعی انداز اختیار کئے ہوئے ہے۔

USDCAD مسلسل تیزی کا رجحان اپنائے ہوئے

کینیڈین ڈالر کے مقابلے میں امریکی ڈالر (USDCAD) آج 0.16 فیصد تیزی کے ساتھ 1.3495 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ جو کہ اسکے اہم ترین نفسیاتی ہدف (Psychological Level) 1.3500 کے بالکل قریب ہے۔ جسے عبور کرنے کے بعد یہ 1.3800 کے لئے درکار اسٹرینتھ حاصل کر لے گا۔ اس لیول پر اسکے ٹیکنیکی انڈیکیٹرز Strong Buy کی ایڈوائس جاری کر رہے ہیں

 

 

مومینٹم انڈیکیٹرز بھی اس سطح سے اوپر Bullish Rally جاری رکھنے کا امکان ظاہر کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ یہ سطح اسکی 20 روزہ Static Moving Average سے اوپر جبکہ 50SMA کے قریب اور 200 روزہ اوسط سے نیچے ہے۔ اس طرح یہاں پر امریکی ڈالر ٹریڈنگ چارٹ پر Fibonacci کی 61.8 فیصد سے اوپر پہنچ گیا ہے۔ جبکہ اس سے پہلے USDCAD نے 23.6 فیصد ریٹریسمنٹ 1.3470 کے قریب حاصل کر لی تھی۔

اس طرح ٹیکنیکی انڈیکیٹرز Bullish Rally جاری رکھنے کی توقع کا اظہار کر رہے ہیں۔ موجودہ لیول پر شمالی امریکن کرنسیز پیئر میں بڑی خریداری دکھائی دی۔ حالیہ دنوں میں WTI آئل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے USDCAD پر گہرے اثرات مرتب ہوئے۔ گذشتہ ہفتے کے دوران امریکی ڈالر اپنی تمام Moving Averages سے نیچے 1.3100 کے قریب بیئرش ٹرینڈ لائنز کی پیروی کرتا ہوا نظر آیا۔

آئل کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کے کینیڈین ڈالر پر اثرات

کینیڈا امریکہ کو کروڈ آئل سپلائی کرنیوالا سب سے بڑا ملک ہے۔ اس طرح آئل کی رسد اور ذخائر میں کینیڈین شیئر امریکہ سے بھی زیادہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ (WTI Oil) کی قیمتوں میں ہونیوالے اضافے سے براعظم شمالی امریکہ کے ملک کا فی بیرل منافع بھی بڑھ جاتا ہے۔ اور اس میں امریکی ڈالر کی لیکوئیڈیٹی زیادہ ہو جاتی ہے۔ جبکہ WTI کروڈ آئل میں گراوٹ کا براہ راست نقصان کینیڈین ڈالر کو ہوتا ہے۔ کیونکہ اوپر بیان کی گئی صورتحال کے برعکس اس کا فی بیرل منافع کم ہوا اور فوریکس ریزروز کا بہاؤ امریکہ کی طرف ہو گیا۔ طلب (Demand) میں کمی سے کینیڈین ڈالر دفاعی انداز اختیار کر گیا۔

 

سادہ الفاظ میں ہم کہہ سکتے ہیں کہ کروڈ آئل کے امریکی برینڈ اور کینیڈین ڈالر کی ڈیمانڈ متوازی چلتی ہے اور اس کے ساتھ ہی یہ فاریکس پیئر متحرک رہتا ہے۔

ٹیکنیکی اعشاریے کیا امکانات ظاہر کر رہے ہیں ؟

اپنے کینیڈین ہم منصب کے مقابلے میں امریکی ڈالر مزید اوپر جا سکتا ہے۔ اگر ایک ماہ کی ٹریڈ کے ٹریڈنگ چارٹ کا جائزہ لیں حتمی طور پر امریکی ڈالر کا پلڑہ بھاری رہا ۔ رواں ماہ کے وسط تک امریکی ڈالر بیک فٹ پر رہا۔ اور اسکی کمزوری کا بھرپور ایڈوانٹیج کینیڈین ڈالر نے حاصل کیا۔ تاہم اسکے بعد USDCAD اپنی Bullish ٹریڈ لائن اختیار کرتا ہوا دکھائی دیا۔

 

 

اسوقت 20 روزہ حرکاتی اوسط سوائے 200SMA کے باقی تمام ٹرینڈ لائنز سے اوپر ہے۔ جس کی دو بڑی وجوہات اور ٹیکنیکی ٹریگرز ہیں تھیں۔ ایک تو WTI Oil کی قدر میں آنیوالا اتار چڑھاؤ اور دوسرا امریکی سینٹرل بینک فیڈرل ریزرو (Fed) کی طرف سے 3 مئی کی Federal Reserve Open Market Committee کے مانیٹری پالیسی جائزہ اجلاس میں ٹرمینل ریٹس بارے غیر متوازن اور متضاد بیانات تھے۔

امریکی فیڈرل ریزرو کے متضاد بیانات

گذشتہ ہفتے جاری ہونیوالی تین میں سے دو معاشی رپورٹس توقعات سے منفی رہیں۔ US Non Farm Payrolls اور Retail Sales Data کے اعداد و شمار معیشت پر افراط زر کے شدید اثرات کو ظاہر کر رہے ہیں۔ اگرچہ افراط زر 5 فیصد تک محدود ہے تاہم فیڈرل ریزرو کے سربراہ جیروم پاول کے متعین کردہ 2 فیصد ہدف سے اب بھی خاصے اوپر ہیں۔ Retail Sales Data امریکی مارکیٹ میں طلب اور قوت خرید میں کمی ظاہر کر رہا ہے۔ مزید برآں Non Farm Pay Payroll میں گذشتہ ماہ کی 3 لاکھ 11 ہزار ملازمتوں میں اضافے کی نسبت 2 لاکھ 36 ہزار کا اضافہ دباؤ کی نشاندہی کر رہا ہے۔

منفی معاشی رپورٹس کے بعد فیڈرل ریزرو اوپن مارکیٹ کمیٹی بورڈ آف گورنرز کے اہم رکن کرسٹوفر والر نے مئی میں 75 بنیادی پوائنٹس شرح سود میں اضافے کا بیان جاری کیا۔ تاہم فیڈ اٹلانٹا کے سربراہ رافیل بوسٹک نے 25 بنیادی پوائنٹس پالیسی ریٹس کی حمائت کی۔ اس طرح متضاد بیانات مارکیٹ میں Non Directional Trade کا سبب بنے۔

کیا ٹیکنیکی طور پر USDCAD میں اتار چڑھاؤ جاری رہے گا۔

3 مئی کو شروع ہونیوالی میٹنگ کا اعلامیہ اور امریکی مانیٹری پالیسی کا اعلان آئندہ ماہ 6 مئی کو کیا جائے گا۔ جس کے بعد کینیڈین کرنسی کے خلاف امریکی ڈالر ایک واضح سمت اختیار کر لے گا۔ 1.3500 کے ہدف سے اوپر امریکی ڈالر ہمیشہ Bullish رہا ہے اور اگلے اہداف آسانی سے حاصل کر لیتا ہے۔ تاہم اس سے نیچے بننے والا دباؤ اسے 1.3200 کے Descending Bearish Channel کی طرف دھکیل دیتے ہیں۔ موجودہ سطح پر اسکے سپورٹ لیولز 1.3405, 1.3230 اور 1.3138 ہیں۔ جبکہ اسکے مزاحمتی حدیں 1.3812, 1.3972 اور 1.4098 ہیں۔

 

اسکا پہلا اور تیسرا سپورٹ لیول انتہائی مضبوط ہیں جبکہ پہلی اور تیسری مزاحمتی حدیں بلش مومینٹم جاری رکھنے کے حوالے سے انتہائی اہم اور مشکل ہیں۔ اگر مومینٹم انڈیکیٹرز کا جائزہ لیں تو Bulls کا حقیقی ایریا اور اسٹرینتھ 1.3812 یعنی پہلی مزاحمت سے اوپر ہے اور یہاں سے اسکے لیے کھلنے والا دروازہ اسے بآسانی 1.4098 سے اوپر کا راستہ دیتا ہے۔ یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ یہاں پر امریکی ڈالر کینیڈین ڈالر کے مقابلے میں 200 روزہ حرکاتی اوسط یعنی Simple Moving Average سے بھی اوپر آ جائے گا۔ جبکہ نیچے کی طرف 1.3230 بریک ہونے سے یہ 1.3030 کا دفاع کرتا ہے اور اسے تیز بیئرش پریشر کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button