Chinese Rate Cut کے بعد AUDUSD کی واپسی، آسٹریلوی کرنسی کو Chinese Markets سے ملا سہارا
Australian Dollar Surges Above 0.6450 As China's Economic Stimulus Lifts Demand

جمعرات کی صبح AUDUSD نے 0.6450 کی سطح عبور کرتے ہوئے زبردست واپسی کی، جب کہ US Dollar کو Hawkish Fed کے بیانات کے باوجود مکمل فائدہ نہ ہو سکا۔ حالیہ Chinese Rate Cut کے اعلان نے عالمی مارکیٹ میں ایک مثبت Risk Tone پیدا کر دیا. جس نے Aussie Dollar کو واضح سپورٹ دی۔
یہ بات اہم ہے کہ چین آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ دونوں کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ ان ممالک کی تقریباً 80% تجارت چین کے ساتھ منسلک ہے. خاص طور پر معدنیات اور Iron Ore کے شعبوں میں۔ اسی لیے Chinese Markets میں جب بھی Economic Policy میں تبدیلی آتی ہے. تو اس کا براہِ راست اثر AUDUSD اور NZDUSD پر پڑتا ہے۔
چین کے Governor Pan کی انٹری اور معاشی منصوبہ.
چین کے People’s Bank of China کے گورنر Pan نے جب 7-Day Reverse Repo Rate کو 1.5% سے کم کر کے 1.4% کیا. ساتھ ہی Loan Prime Rate (LPR) اور Reserve Requirement Ratio (RRR) میں بھی کٹوتی کی. تو مارکیٹ میں ایک نئی Bullish Wave دوڑ گئی۔
ان اقدامات کا مقصد چین کی سست ہوتی معیشت میں نئی روح پھونکنا تھا. اور یہی وجہ ہے کہ AUDUSD نے دوبارہ 0.6510 کی سطح چھو لی۔ چونکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کی معیشتیں چین پر شدید انحصار کرتی ہیں. اس لیے چینی معیشت میں کوئی بھی بہتری، ان کرنسیوں کی مانگ میں براہ راست اضافہ کرتی ہے۔ خاص طور پر Iron Ore، معدنیات، اور دیگر خام مال کی برآمدات سے Aussie اور Kiwi کرنسی کو فائدہ ہوتا ہے۔
US-China Trade کشیدگی کے سائے اور مارکیٹ کی محتاط نظر
اگرچہ Chinese Rate Cut سے وقتی طور پر Aussie Dollar کو سہارا ملا ہے. مگر سرمایہ کار اب بھی US-China Trade کشیدگی پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اگر ان تعلقات میں مزید تناؤ آتا ہے تو یہ AUDUSD اور NZDUSD دونوں کے لیے خطرے کی گھنٹی ثابت ہو سکتا ہے۔ موجودہ معاشی صورتحال نے مارکیٹ کو بے یقینی کے بادلوں میں لپیٹ رکھا ہے۔
Federal Reserve کے بیانات اور مارکیٹ کا بدلتا ہوا رویہ
ابتدائی طور پر AUDUSD نے 0.6545 کے قریب استحکام دکھایا. مگر جیسے ہی Federal Reserve کے چیئرمین Jerome Powell کے بیانات سامنے آئے، سرمایہ کاروں نے اپنی Dovish Bets پر نظر ثانی کی اور Fed کی پالیسی کو دوبارہ قیمت دی۔ اس عمل کے نتیجے میں AUDUSD تیزی سے 0.6430 تک گر گیا، تاہم Chinese Rate Cut نے اسے دوبارہ سہارا دیا۔
ٹیکنیکل جائزہ: AUDUSD کی اگلی منزل کیا؟
ٹیکنیکل سطح پر AUDUSD نے 0.6450 سے اوپر کا اہم سپورٹ حاصل کر لیا ہے۔ اگر قیمت 0.6510 کی سطح پر مستحکم رہتی ہے تو اگلی مزاحمت 0.6545 پر متوقع ہے۔ دوسری جانب، اگر قیمت دوبارہ 0.6430 سے نیچے گرتی ہے تو یہ ایک Bearish Signal ہوگا، جو مارکیٹ میں مزید دباؤ لا سکتا ہے۔

دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔