امریکی CPI کے متوقع اعداد و شمار عالمی مارکیٹس پر کیا اثرات مرتب کر سکتے ہیں ۔

آج عالمی معیاری وقت کے مطابق 1-30 بجے امریکی محکمہ شماریات اکتوبر 2022ء کی CPI رپورٹ کا اجراء کرنیوالا ہے۔ یہ رپورٹ دیگر تمام اعداد و شمار کی نسبت امریکہ سمیت دنیا بھر کی معاشی سرگرمیوں پر گہرے اثرات مرتب کرتی ہے۔ CPI کے 8 فیصد سے نیچے رہنے کی پیشگوئی جاری کی گئی ہے۔ عالمی مارکیٹس میں تمام معاشی سرگرمیاں امریکی CPI رپورٹ کے انتظار میں سست روی کی شکار ہیں۔ اگر یہ رپورٹ توقعات کے مطابق رہی تو اسٹاکس اور کماڈٹیز پر مثبت اثرات مرتب ہونے کی توقع ہے۔ کیونکہ افراط زر کی کمی سے سرمایہ کار دوبارہ گولڈ اور دیگر کمڈٹیز کی طرف متوجہ ہو سکتے ہیں

اس سے قبل اگست 2022ء کی CPI رپورٹ میں افراط زر 8.1 فیصد تک پہنچ گئی تھی جبکہ ستمبر کی رپورٹ میں یہی شرح 8.2 رہی تھی۔ موجودہ رپورٹ میں گذشتہ 12 ماہ کی افراط زر کی شرح 8.0 فیصد رہنے کی توقع ہے۔ توقعات کے مطابق ڈیٹا رہنے کی صورت میں ڈالر انڈیکس (DXY) نیچے آ سکتا ہے اور دیگر امریکی معاشی اعشاریے (Financial Indicators ) مستحکم ہونے کا امکان ہے۔ لیکن اگر رپورٹ کے اعداد و شمار توقعات کے برعکس رہے تو ڈالر انڈیکس (DXY) اوپر جا سکتا ہے اور کماڈٹیز اور اسٹاکس میں گراوٹ واقع ہو سکتی ہے۔

اسی طرح یہ رپورٹ یورو (EUR) کی سمت کا بھی تعین بھی کرے گی۔ ممکنہ طور پر ڈالر انڈیکس کے نیچے آنے کی صورت میں یورو کی قدر میں اضافہ ہو سکتا ہے اور یورو درجہ مسابقت (Parity Level) سے اوپر 1.0050سے 1.0115 تک Bullish Rally حاصل کر سکتا ہے۔ اسی طرح دیگر عالمی کرنسیز بھی ڈالر کے مقابلے میں اوپر جا سکتی ہیں ۔ لیکن توقعات کے خلاف اعداد و شمار آنے کی صورت میں امریکی ڈالر کی قدر میں زبردست پیشقدمی کی توقع ہے۔ جبکہ دیگر عالمی کرنسیز، کماڈٹیز اور اسٹاکس گراوٹ کے شکار ہو سکتے ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button