پابندیوں کے باوجود روسی ٹریڈ سرپلس دنیا میں سب سے زیادہ۔
روس کے مرکزی بینک نے سال کے دوسرے کوارٹر کی معاشی رپورٹ جاری کر دی ہے۔ جس کے مطابق اس کوارٹر میں روسی ٹریڈ سرپلس 70 بلیئن ڈالرز سے تجاوز کر گیا ہے ۔ معاشی بحران کے اس دور میں یہ کسی ایک معاشی کوارٹر میں دنیا میں ہونے والا سب سے بڑا تجارتی منافع ہو جس نے مغربی مبصرین اور پالیسی سازوں کا حیران کر کے رکھ دیا ہے۔ سال کے پہلے 6 ماہ یعنی پہلے دونوں معاشی کوارٹرز کے دوران روس کا ٹریڈ سرپلس 140 بلیئن ڈالر رہا جو کہ 6 ماہ کی معاشی کارکردگی کا ایک ریکارڈ ہے۔ اس کوارٹر میں مغربی پابندیوں کی وجہ برآمدی حجم پہلے کوارٹر کی نسبت 166 بلیئن ڈالرز سے کم ہو کر 153 بلیئن ڈالرز ہو گئیں۔ تاہم روسی معاشی سربراہ علینا نبیولینا کی کامیاب حکمت عملی کی وجہ سے درآمدات میں 20 بلیئن ڈالرز کی کمی آئی جس کی وجہ سے روسی روبل اس وقت اپنی پرفارمنس کے لحاظ سے دنیا کی بہترین کرنسی بن گئی ہے۔ ایسے وقت میں جب دنیا کی تمام کرنسیز یہاں تک کہ ڈیجیٹل کرنسیز بھی ڈالر کے مقابلے میں زمیں بوس ہو گئی ہیں، دم گھٹا دینے والی مغربی معاشی پابندیوں کے باوجود روسی روبل مسلسل مضبوط ہو رہا ہے حالانکہ یوکرائن جنگ کے ابتدائی دنوں میں روسی کرنسی محض کاغذ کا بےمعنی ٹکڑے میں تبدیل ہو گئی تھی تاہم روسی مرکزی بینک کی سربراہ نے ہر چیلنج کا سامنا کیا اور روسی معیشت کو امریکہ اور یورپ کی معیشتوں سے زیادہ بہتر درجے پر لے گئیں۔ اس نصف سال کے دوران روس کی درآمدات 158 بلیئن ڈالرز جبکہ برآمدات 298 بلیئن ڈالرز سے زائد رہیں۔ بین الاقوامی ادارہ برائے توانائی( انٹرنیشنل انرجی ایجنسی) کے مطابق روس پر پابندیاں عائد کرنیوالوں کو کساد بازاری کا سامنا ہے۔ یورو اسوقت تیزی سے نیچے آنیوالی کرنسی بن چکا ہے جبکہ جن پر پابندیاں عائد ہو رہی ہیں وہ اپنی کامیاب معاشی پالیسیوں کی وجہ سے دنیا کی بہترین معیشت اور کرنسی بن گئے ہیں۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔