ڈیجیٹل کرنسیز کے لئے مضبوط عالمی قوانین کی ضرورت

( ریسرچ رپورٹ عدیل خالد)۔۔۔۔  رواں ہفتے کرپٹو کرنسیز کے ساتھ جو کچھ ہوا اس نے عالمی حکومتوں اور ماہرین معاشیات کو چونکا دیا ہے۔ اس حوالے سے عالمی اداروں اور ماہرین کا رد عمل بھی سامنے آ رہا ہے۔امریکی سیکرٹری خزانہ جینیٹ یلین نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی میں کرپٹو کرنسیز کے ٹوکن ٹیرا یو ایس ڈی  جسے عرف عام میں سٹیبل یا مستحکم کوائن بھی کہا جاتا ہے کے اچانک کریش ہونے اور ڈیجیٹل سرمایہ کاروں میں کوائنز کے حوالے سے پائے جانے والے خوف کے حوالے سے مضبوط قانون سازی پر زور دیا ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ ٹیرا یو ایس ڈی کے کریش ہونے سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ تیزی سے بڑھتی ہوئی چیز ہے اور یہ کہ مالیاتی استحکام کے حوالے سے خدشات ہیں۔ ۔ سرمایہ کاروں کے اربوں ڈالر فوب جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ جتنی تیزی سے اوپر جاتا ہے ویسے ہی دھڑام سے گر جاتا ہے۔ اس کے لیے ظاہری وجود رکھنے والی دوسری کرنسیز کی طرح مناسب فریم ورک کی ضرورت ہے۔ ۔ واضح رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی محکمہ خزانہ کی ایک رپورٹ میں سٹیبل کوائن سے قانون سازی کے لئے مختکف منصوبے پیش کئے تھا۔ اس رپورٹ میں یہ پیشگوئی کی گئی تھی کہ ” مستقبل میں پوری دنیا میں رقومات کی وصولی اور ادائیگی کے لئے ڈیجیٹل یا کرپٹو کرنسیز ہی استعمال ہوں گی۔ دوسری طرف بینک آف انگلینڈ کے گورنر اینڈریو بیلی نے کرپٹو کریش ہر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنا سب کچھ  کھونا چاہتا ہے تو اسے چاہیئےکہ وہ کوئی کرپٹو کرنسی خرید لے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہا کہ دنیا بھر کے کروڑوں سرمایہ کاروں کا مستقبل اس سے جڑا ہوا ہے۔ اگر یہ کرپٹو کرنسیز حقیقی وجود رکھتی ہیں تو دوسری کرنسیز کی طرح ان کے بھی کچھ قوانین ہونے چاہیئیں ۔ اقتصادیات میں نوبل انعام یافتہ جوزف سٹگلیٹز نے بھی کرپٹو کریش پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ  پچھلے سال ایک بٹ کوائن 70 ہزار ڈالر، جمعے کو 34 ہزار ڈالر کا اور اگلے کاروباری دن 23 ہزار ڈالر کا۔ ان کرنسیز کی بنیاد کیا ہے ؟ انہیں کنٹرول کرنے کیلئے کوئی قانون تو ہونا چاہیئے۔ ایسا نہ ہو کہ آپ سو کر اٹھیں تو کرنسی ختم ہو چکی ہو۔ اقتصادیات میں ہی نوبل انعام یافتہ ماہر معاشیات رابرٹ شیلر نے کہا کہ ڈیجیٹل دنیا کے وجود سے جیسے انکار نہیں کیا جا سکتا ویسے ہی ڈیجیٹل اور کرپٹو کرنسیز بھی وجود رکھتی ہیں۔ لیکن انکے پیچھے موجود سپورٹ سٹیبل کوائن ٹیرا کی قدر کے تعین کے لئے کوئی قانون ہونا چاہیئے۔ معاشی دنیا کو اتفاقات کے حوالے نہیں کیا جا سکتا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button