کرپٹو کی دنیا کو ہلا کر رکھ دینے والے FTX اور بینکمین فرائڈ

نومبر 2022ء کے آغاز میں FTX کے چیف ایگزیکٹو سیم بینکمین کو جب Crypto King کا خطاب دیا گیا تو دنیا بھر کے کرپٹو صارفین کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ محض آٹھ روز کے بعد ہی وہ خود اپنی کمپنی کے دیوالیہ ہونے کا اعلان کریں گے اور FTX کی انتظامی کمپنی المیڈا ریسرچ کی معاشی مشکلات اس حد تک بڑھ جائیں گی کہ سرمایہ کاروں کو فنڈز کی ادائیگی منجمند کر دی جائے گی۔ اس کے بعد ایف۔ٹی۔ایکس اور دیگر کرپٹو نیٹ ورکس کی مبینہ ہیکنگ کے نتیجے میں ہونیوالے FTX اسکینڈل کے آفٹر شاکس کی ایک پوری سیریز کا آغاز ہوا جس کا تاحال کوئی کلائمیکس سامنے نہیں آیا۔ کرپٹو ایکسچینج کو اب بہماس، امریکہ اور دیگر ممالک میں تحقیقات اور مختلف مقدموں کا سامنا ہے۔

آج کرپٹو کی دنیا سے جڑے ہر شخص کو نہ صرف ایک غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے بلکہ کرپٹو کرنسیز کے مستقبل کے حوالے سے بھی خدشات نے گھیر رکھا ہے۔ اس آرٹیکل میں urdumarkets.com کی ٹیم نے کرپٹو مارکیٹ اور اس سے جڑے معاملات کی پراسراریت کا نہ صرف جائزہ لینے کی کوشش ہے بلکہ FTX اور المیڈا ریسرچ کے ماضی کی کھوج کی سعی بھی کی ہے۔ گذشتہ چند سالوں کے دوران کرپٹو صارفین سیم بینکمین فرائڈ کی ڈیجیٹل دنیا میں کامیابی کو رشک بھر انداز میں ڈسکس کرتے آئے ہیں جس نے دیگر کرپٹو نیٹ ورکس کے بانیان کی نسبت ایک چھوٹی عمر میں کامیابی کی بلندیاں حاصل کیں لیکن اس کے اچانک دیوالیہ ہونے کی خبر نے ڈیجیٹل دنیا کے ہر شخص کو حیرت زدہ کر دیا۔ اپنے انٹرویوز کے دوران سیم بینکمین صرف پانچ سال کے دوران اپنے "معمولی” سے "غیر معمولی” ہونے کے سفر اور محض چند ہزار سے کئی ارب ڈالرز کی کہانی تواتر کے ساتھ بیان کرتے رہے ہیں۔ دنیا بھر کے چینلز پر خیراتی اداروں اور سماجی خدمات کے اداروں کے منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے نوجوان سیم بینکمین کی نظریں مسلسل لیپٹ ٹاپ اسکرین پر کرپٹو کرنسیز کے اتار چڑھاؤ پر جمی ہوتیں۔ ویڈیو گیمز کے شیدائی سیم بینکمین اپنے دس لاکھ صارفین اور دنیا بھر میں پھیلے ہوئے فینز کو بتاتے کہ روزانہ کئی ارب ڈالر اور دو بڑی کمپنیوں کے معاملات میں اعصاب کو پرسکون رکھنے کے لئے ویڈیو گیمز مددگار ثابت ہوتی ہیں۔ ان کا یہ جملہ زبان زد عام تھا کہ ” کچھ لوگ شراب پیتے ہیں، کچھ جواء کھیلتے ہیں اور دنیا میں بہت سے نوجون رقص دیکھتے ہیں۔ لیکن میں لیگ کھیلتا ہوں”۔ لیکن 25 سال کی عمر میں معاشی کامیابیوں کی بلندیوں ےک پہنچے والے طلسماتی شخصیت کے حامل بینکمین 30 سال کی عمر میں دیوالیہ ہو گئے۔ ان کی کرپٹو سلطنت میں دنیا بھر کی بڑی کمپنیوں کا اربوں ڈالرز کا سرمایہ بھی شامل ہے۔ یہاں اپنے قارئیں کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ FTX کے 12 لاکھ رجسٹرڈ صارفین اس ایکسچینج کے ذریعے بٹ کوائن سمیت سینکڑوں دیگر کرنسیز کا لین دین کرتے تھے۔

سیم بینکمین فرائڈ کی ایکسچینج میں دنیا بھر سے چھوٹی کمپنیوں سے لے کر بڑے بزنس ایمپائرز تک کی سرمایہ کاری شامل تھی۔ جنہیں ابھی تک یقین نہیں ہے کہ FTX Wallets میں پھنسے ہوئے انکے اثاثے کبھی واپس ملیں گے یا کہ نہیں۔ ایک موقع پر انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے اپنے کیریئر کی ابتداء اسٹاکس ٹریڈنگ اور بینکنگ مارکیٹنگ سے کی تھی لیکن بہت جلد ایک کرہٹو پلیٹ فارم کا آغاز کرنے میں کامیاب ہو گئے جس کی ابتداء میں انہوں نے BTC کی مختلف ایکسچینجز میں قیمت یکساں نہ ہونے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے کم قیمت پر بٹ کوائن خریدتے ہوئے مہنگے داموں بھی بیچے تاہم بہت جلد وہ بڑے عالمی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔ جنوری 2018ء ان کی کمپنی نے 10 لاکھ ڈالرز کا منافع حاصل کیا جس کے بعد انکا سرمایہ اور منافع بڑھتا چلا گیا اور وہ اپنے راستے میں حائل تمام مشکلات دور کرتے چلے گئے۔ بینکمیں رواں سال کے اوائل تک اگرچہ اپنے نقطہ عروج پر پہنچ چکے تھے تاہم اب تک وہ اپنے دفتر کے ایک کونے میں لگائے گئے بستر پر ہی سوتے تھے۔ اس دوران انہوں نے بڑے پیمانے پر یتیم خانوں اور سماجی اداروں کو کئی ارب ڈالر کی خطیر رقیم عطیہ کی۔ انہوں نے مئی 2022ء کے کرپٹو کریش کے دوران بھی کئی ارب ڈالرز کی رقم معاشرتی فلاح کے منصوبوں میں پطور عطیہ خیرات کی۔ تاہم یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کرپٹو مارکیٹ کے بحرانوں میں کئی کرپٹو نیٹ ورکس کو مالی معاونت کے ذریعے دیوالیہ ہونے سے بچانے والے سیم بینکمین فرائڈ محض چھ ماہ کے دوران خود دیوالیہ ہو گئے۔ ان کی کمپنی کے سنگین مالی حالات سے پردہ انکے حریف Binance نے انکے ساتھ ایکسچینج کی فروخت کا معاہدہ ہونے کے بعد اٹھایا۔ جبکہ کوائن ڈیسک نامی معاشی ویب سائٹ اور وال اسٹریٹ جرنل نے رواں ماہ کے آغاز میں انکشاف کیا تھا کہ FTX کی انتظامی کمپنی المائدہ ریسرچ کی بنیاد دراصل ایک ایسے کوائن پر رکھی گئی ہے جس کا کوئی حقیقی وجود نہیں ہے بلکہ اسے سیم بینکمین نے خود ہی تخلیق کیا ہے۔ جس کے بعد گذشٹہ ہفتے انہوں نے یہ کہہ کر اپنی کمپنی کے دیوالیہ ہونے اور خود چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے مستعفی ہونے کا اعلان کیا کہ وہ انہوں نے مالی معاملات کو سنبھالنے کی کوشش کی لیکن کامیاب نہ ہو سکے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button