کراچی کی Business Community کا نیا اقدام: Air Karachi کا آغاز
Pakistan's Aviation Industry welcomes another step for the Sector's mobilization
کراچی کی Business Community نے ایک بڑے اقتصادی اقدام کے تحت 5 ارب روپے کی ابتدائی سرمایہ کاری کے ساتھ ایک نئی ایئر لائن، Air Karachi، شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ اعلان معروف بزنس مین حنیف گوہر نے کراچی پریس کلب کے دورے کے دوران کیا۔ ان کے ہمراہ United Business Group کے چیئرمین S.M. Tanveer بھی موجود تھے۔
Air Karachi کی تفصیلات
Air Karachi کو Securities and Exchange Commission of Pakistan (SECP) میں رجسٹر کیا گیا ہے. اور یہ وفاقی حکومت کے License Approval کا انتظار کر رہی ہے۔ حنیف گوہر کے مطابق، ایئر لائن اپنی سروس کا آغاز Leased Fleet پر مشتمل تین طیاروں سے کرے گی. اور مستقبل میں اس کے بیڑے میں توسیع کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
Business Community کا کردار
حنیف گوہر نے کہا کہ Air Sial کی کامیاب مثال کو دیکھتے ہوئے کراچی کی تاجر برادری نے اپنی ایئر لائن شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان کے مطابق، کراچی کی بڑھتی ہوئی کاروباری اور سفری ضروریات کو پورا کرنے کے لیے یہ اقدام ضروری تھا۔
Air Karachi کے شیئر ہولڈرز میں نمایاں کاروباری شخصیات شامل ہیں، جن میں عقیل کریم ڈھیڈی، عارف حبیب، ایس ایم تنویر، شہریار طاہر، بشیر جان محمد، خالد تواب، زبیر طفیل، اور حمزہ تابانی شامل ہیں۔ ایئر لائن کے Chief Executive Officer (CEO) کے طور پر ایئر وائس مارشل عمران ماجد علی کو مقرر کیا گیا ہے۔
ایئر لائن کے اہداف
حنیف گوہر کے مطابق، Air Karachi کا مقصد:
- سفری Connectivity میں اضافہ کرنا
- روزگار کے مواقع پیدا کرنا
- پاکستان کے Aviation Sector کو فروغ دینا
ایس ایم تنویر نے اس موقع پر اپنی گفتگو میں کراچی کی تاجر برادری کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی، جن میں:
- High Electricity Costs
- صنعتی ترقی میں کمی
- روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ شامل ہیں.
انہوں نے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کی جانب سے ایک نیا Charter of Economy متعارف کرانے کا اعلان کیا۔
FPCCI کی حکمت عملی
ایس ایم تنویر نے بتایا کہ برآمدات میں بہتری، روزگار کے مواقع پیدا کرنے، اور آمدنی میں اضافے کے لیے FPCCI نے 20 ماہرین پر مشتمل ایک ٹیم تشکیل دی ہے۔ انہوں نے Single Digit Interest Rates اور SRO 1125 کی بحالی جیسے اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔
بجلی کی بڑھتی ہوئی لاگت
ایس ایم تنویر نے انکشاف کیا کہ Independent Power Producers (IPPs) کو Capacity Charges کی مد میں 2.1 ٹریلین روپے ادا کیے گئے، جس سے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا۔ تاہم، انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے مہینوں میں بجلی کے نرخ مستحکم ہو جائیں گے۔
Air Karachi کا آغاز کراچی کی Business Community کا پاکستان کی معیشت میں ایک اہم شراکت ہے۔ یہ نہ صرف کراچی کے بڑھتے ہوئے سفری تقاضوں کو پورا کرے گی بلکہ ہوا بازی کے شعبے کو ترقی دینے اور ملکی معیشت کو مضبوط کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔