Moody’s کی طرف سے Pakistani Credit Rating میں بہتری اور Economic Outlook مثبت.
Upgrade reflects Pakistan’s improving macroeconomic conditions, says Rating Agency
Moody’s کی طرف سے Pakistani Credit Rating میں بہتری کی گئی ہے جس کے بعد جنوبی ایشیائی ملک کا Economic Outlook ایک مرتبہ پھر مثبت ہو گیا ہے. Rating Agency کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے. کہ یہ اپ گریڈیشن Pakistan کی Macro Economic صورتحال میں بہتری کی عکاسی کرتی ہے.
Moody’s کی طرف سے Pakistani Credit Rating میں بہتری.
Rating Agency موڈیز نے Pakistani Government کے Local اور Foreign Currency جاری کرنے والے. اور غیر محفوظ قرضوں کی درجہ بندی کو CAA3 سے CAA2 میں اپ گریڈ کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی جنوبی ایشیائی ملک کا Economic Outlook مستحکم سے مثبت میں تبدیل ہو گیا ہے.
CAA2 میں اپ گریڈیشن پاکستان کی بہتر ہوتی ہوئی Macro Economic صورتحال. اور انتہائی کمزور سطح سے حکومت کی Liquidity اور بیرونی پوزیشن میں نمایاں بہتری کی عکاسی کرتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان کا Default Risk ریٹنگ کے مطابق کم ہو گیا ہے.
International Credit Rating Agency کا کہنا ہے. کہ 12 جولائی 2024 کو IMF کے ساتھ 7 ارب ڈالر کی 37 ماہ کی توسیعی فنڈ سہولت کے معاہدے کے بعد اب پاکستان کے Foreign Financing کے ذرائع پر زیادہ یقین ہے۔ ایجنسی نے توقع ظاہر کی ہے کہ IMF Executive Board آئندہ چند ہفتوں میں EFF کی منظوری دے گا.
Pakistani Foreign Exchange Reserves کی سطح مستحکم ہے، ریٹنگ ایجنسی.
Moody’s نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ Pakistan کے غیر ملکی Foreign Exchange Reserves جون 2023 کے مقابلے میں تقریباً دگنے ہو چکے ہیں. اگرچہ یہ اب بھی اس سطح سے کم ہیں جو بیرونی مالیاتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے درکار ہے. تاہم اگر State Bank of Pakistan کے علاوہ Pakistani Commercial Banks کو بھی شامل کیا جائے تو یہ مستحکم زون میں ہیں.
بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کو اپنی بیرونی قرضوں کی ذمہ داریوں کو مکمل طور پر پورا کرنے کیلئے سرکاری شراکت داروں سے بروقت Financing کی ضرورت ہوتی ہے.
ایجنسی نے توقع ظاہر کی ہے کہ اگلے دو سے تین سالوں تک سود کی ادائیگیاں حکومت کی آمدنی کا تقریباً نصف حصہ خرچ کرتی رہیں گی.
رپورٹ کے پاکستانی معیشت پر متوقع اثرات.
Moody’s Investor Services ، جو کہ عالمی سطح پر Credit Rating فراہم کرنے والی معروف ایجنسی ہے. اپنے تجزیات اور رپورٹوں کے ذریعے دنیا بھر کی معیشتوں اور ممالک کی معاشی حالت پر گہرے اثرات ڈالتی ہے۔ جب Moody’s پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کا جائزہ لیتی ہے. تو اس کا اثر نہ صرف ملکی معیشت بلکہ بین الاقوامی ڈیلنگ اور سرمایہ کاری پر بھی پڑتا ہے۔
کریڈٹ ریٹنگ کا براہ راست اثر ملک کی قرض لینے کی صلاحیت اور قرضوں کی لاگت پر پڑتا ہے۔ اگر موڈی پاکستان کی ریٹنگ کم کرتی ہے، تو ملک کو قرضوں پر زیادہ سود ادا کرنا پڑے گا کیونکہ کم ریٹنگ والے ممالک کو زیادہ رسک سمجھا جاتا ہے
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔