برطانوی CPI رپورٹ: بڑے عالمی معاشی ادارے کیا پیشگوئی کر رہے ہیں ؟

برطانیہ کی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) رپورٹ کل یعنی 18 جنوری 2023ء کو عالمی معیاری وقت کے مطابق 07.00 بجے (پاکستانی وقت کے مطابق 12.00 بجے دوپہر) کو جاری کی جا رہی ہے۔ یہ رپورٹ انتہائی اہمیت کہ حامل ہے اور اسے امریکی اور یورپی زون کی CPI کے بعد دنیا کی تیسری اہم ترین رپورٹ تصور کیا جاتا ہے۔ رپورٹ کے اجراء سے قبل عالمی معاشی اداروں اور ماہرین نے اس کے بارے میں اپنی پیشنگوئیاں جاری کی ہیں۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں جاری کہ جا رہی ہے جب برطانیہ میں افراط زر (Inflation) تاریخ کہ بلند ترین سطح پر آنے کے بعد گذشتہ برس کے دوران تین بار وزرائے اعظم تبدیل ہوئے ہیں۔ اور موجودہ وزیراعظم رشی سونک برطانوی معیشت کے کساد بازاری (Recession) کے شکار ہونے کا اعلان کر چکے ہیں۔ ایسے میں دنیا کے پانچ بڑے بینکوں نے برطانوی افراط زر کے ڈیٹا کے بارے میں تخمینے جاری کئے ہیں۔

اپنے قارئین کو بتاتے چلیں کہ دسمبر 2022ء کی CPI کی سالانہ شرح 10.6 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی جا رہی ہے۔ جبکہ نومبر 2022ء کی رپورٹ میں پرائس انڈیکس 10.6 فیصد رہا تھا۔ واضح رہے کہ حقیقی افراط زر (Core Inflation) کی شرح 6.6 فیصد رہنے کا تخمینہ جاری کیا گیا ہے۔ جبکہ اس سے قبل نومبر میں یہی شرح 6.3 فیصد رہی تھی۔ اگر رپورٹ توقعات کے مطابق رہی تو اکتوبر 2022ء کی سالانہ 11.1 فیصد افراط زر کی ریکارڈ سطح کو چھونے کے بعد یہ Inflation میں کمی کا مسلسل دوسرا مہینہ ہو گا۔ لیکن برطانوی حکومت اور معاشی اداروں کی طرف سے 2 فیصد کے ہدف سے اب بھی کئی گنا زیادہ ہے۔ جاپانی بینک اور معاشی پالیسی ساز ادارے نومورا (Nomura) کی طرف سے جاری کردہ تخمینے کے مطابق نومبر 2022ء کی 10.7 کی نسبت دسمبر میں افراط زر کی شرح 10.4 فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ حقیقی افراط زر (Core Inflation) گذشتہ رپورٹ کی 6.3 فیصد کی نسبت 6.2 فیصد پر گرنے کا امکان ہے۔ دوسری طرف TDS کی طرف سے جاری کردہ پیشگوئی کے مطابق توانائی کے شعبے میں قیمتیں گرنے کے باعث اس شعبے میں میں افراط زر 5 فیصد سے زائد کم ہوئی ہے۔ اس لئے سالانہ CPI کا تخمینہ Bank of England کے 10.9 فیصد کے تخمینے سے TDS کی جاری کردہ فورکاسٹ 10.4 فیصد ہے۔

فرانس کے ملٹی نیشنل بینک اور معاشی پالیسی ساز ادارے SocGen کے مطابق اکتوبر 2022ء میں برطانیہ (انگلینڈ اور ویلز) میں افراط زر اپنے عروج پر تھی۔ تاہم دسمبر میں جاری ہونیوالی نومبر 2022ء کی رپورٹ میں کنزیومر پرائس انڈیکس کی سالانہ شرح میں کمی واقع ہوئی تھی۔ اور اب دسمبر 2022ء کی رپورٹ میں CPI کی شرح 6.3 سے 6.5 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ ادھر سٹی بینک (Citibank) کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس کی سالانہ شرح 10.5 فیصد تک رہے گی جبکہ Core Inflation کی شرح 6.2 فیصد رہے گی۔ نیدر لینڈ کے ملٹی نیشنل بینک اور معاشی ادارے ING کی پیشگوئی کے مطابق کل جاری ہونیوالی برطانوی CPI رپورٹ میں افراط زر کی اکتوبر اور نومبر کی نسبت اگرچہ رہے گی۔ تاہم یہ دوہرے ہندسے میں ہی ہو گی۔ بینک کے تخمینے کے مطابق افراط زر کی سالانہ شرح 10.2 سے 10.6. فیصد کے درمیان ہو سکتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button