پاک-افغان سیز فائر کے بعد PSX میں تاریخی تیزی

KSE100 surges by 1,300 points as peace talks in Doha and upcoming Istanbul meeting restore market confidence

پاکستان اسٹاک ایکسچینج PSX میں آج ایک شاندار تجارتی دن کا آغاز ہوا، جہاں سرمایہ کاروں نے Pak-Afghan Ceasefire کے بعد بھرپور خریداری کا مظاہرہ کیا۔ صبح کے اوقات میں ہی KSE100 Index میں تقریباً 1,300 پوائنٹس کا شاندار اضافہ دیکھنے میں آیا. جس نے مارکیٹ میں ایک نئی توانائی پیدا کر دی۔

یہ اضافہ اس وقت سامنے آیا جب دوحہ (قطر) میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات کے نتیجے میں پاکستان اور افغانستان نے فوری جنگ بندی پر اتفاق کیا۔ اس فیصلے نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کیا، جو گزشتہ ہفتے کی غیر یقینی صورتحال کے بعد مارکیٹ سے محتاط تھے۔

کلیدی نکات

 

  • فوری بحالی: پاک-افغان سیز فائر کی خبر کے بعد پیر کو PSX کے KSE100 انڈیکس میں 1,264 پوائنٹس سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔

  • سیکٹرز کی قیادت: آٹو موبائل اسمبلرز، سیمنٹ (Cement)، کمرشل بینکس اور آئل و گیس (Oil & Gas) کمپنیوں جیسے بڑے سیکٹرز نے تیزی کی قیادت کی۔

  • رسک میں کمی: KSE100 میں  اس تیزی کی بنیادی وجہ جیو پولیٹیکل تناؤ (Geopolitical Tension) میں کمی ہے. جس سے سرمایہ کار مستقبل کے کاروبار کے خطرات (Business Risks) کو کم دیکھ رہے ہیں۔

  • IMF اور عالمی رجحان: IMF کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے (Staff-Level Agreement) کے بعد مارکیٹ میں پہلے ہی مثبت رجحان تھا. جسے سیز فائر نے مزید تقویت دی۔

  • آگے کا راستہ: 25 اکتوبر کو استنبول میں ہونے والی فالو اپ ملاقات مزید پائیدار استحکام (Sustainable Stability) کے لیے کلیدی ہوگی۔

سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال — Pak-Afghan Ceasefire نے مارکیٹ میں نئی روح پھونک دی

دوحہ میں ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں جنگ بندی کے اعلان نے سرمایہ کاروں میں خوشی کی لہر دوڑا دی۔ دفاعی وزیر خواجہ آصف کے مطابق، دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرنے پر اتفاق کیا۔ یہی خبر پیر کی صبح PSX میں “Bull Run” کا سبب بنی۔

KSE100 Index as on 20th October 2025 after PSX gained the Bullish Momentum
KSE100 Index as on 20th October 2025 after PSX gained the Bullish Momentum

KSE-100 Index میں زبردست اضافہ — بڑے اسٹاکس کی سبز روشنی

KSE100 Index  صبح 10:50 پر 165,070 پوائنٹس پر ٹریڈ ہو رہا تھا، جو کہ 1,264 پوائنٹس (0.77%) کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ بڑے اسٹاکس جیسے HUBCO, MARI, OGDC, PPL, PSO, SSGC, SNGPL, HBL, NBP، اور UBL نے مارکیٹ کے مثبت رجحان میں کلیدی کردار ادا کیا۔
انویسٹرز نے خاص طور پر Oil & Gas, Power Generation اور Commercial Banks میں دلچسپی دکھائی. جس سے مارکیٹ میں ایک مضبوط فضا قائم ہوئی۔

عالمی مارکیٹس کا اثر — Nikkei اور Chinese Economy کی مضبوطی

عالمی سطح پر بھی مثبت اشارے دیکھنے میں آئے۔ جاپان کے Nikkei Index میں اضافہ ہوا. کیونکہ نیا وزیراعظم منتخب ہونے کی امید نے سرمایہ کاروں کو پرجوش کیا۔ چین کی معیشت نے تیسری سہ ماہی میں 1.1% کی شرح سے ترقی کی. جو توقعات سے بہتر تھی۔

صنعتی پیداوار میں 6.5% اضافہ ریکارڈ ہوا، جس سے China کے عالمی تجارتی عزم کو تقویت ملی. اگرچہ سالانہ بنیادوں پر 4.8% ترقی گزشتہ سال کے مقابلے میں سست رہی۔
South Korea اور دیگر ایشیائی مارکیٹس میں بھی 1% کے قریب اضافہ ریکارڈ کیا گیا. جس سے مجموعی طور پر ایشیائی خطے میں سرمایہ کاری کا ماحول بہتر ہوا۔

فیصلہ کن حکمت عملی

Pakistan Stock Exchange کی تیزی کے اس ماحول میں، ایک دہائی کا تجربہ ہمیں یہ سکھاتا ہے. کہ سب سے بڑی غلطی FOMO (Fear of Missing Out) میں آ کر اندھا دھند خریداری کرنا ہے۔

PSX کی حالیہ بحالی، جو IMF کے معاہدے سے شروع ہوئی اور سیز فائر سے تقویت پائی. ایک معیاری شفٹ (Quality Shift) کی نشاندہی کرتی ہے. سرمایہ کاری کے خطرے (Investment Risk) کے منظرنامے میں بہتری۔ تاہم، پائیدار تیزی کے لیے میکرو اکنامک (Macroeconomic) چیلنجز (جیسے کہ قرض اور افراط زر) پر قابو پانا ضروری ہے۔

آپ کی حکمت عملی یہ ہونی چاہیے: ان سیکٹرز میں طویل مدتی پوزیشنز (Long-Term Positions) کو مضبوط کریں جہاں خطرے کی قیمت (Risk Pricing) کم ہو گئی ہے. لیکن ساتھ ہی، مختصر مدت میں ہونے والے تصحیحات (Short-Term Corrections) سے خوفزدہ نہ ہوں۔ یہ وقت جذباتی خریداری کا نہیں. بلکہ تجزیاتی اور حکمت عملی پر مبنی پوزیشننگ (Analytical and Strategic Positioning) کا ہے۔

آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا PSX میں یہ تیزی ایک پائیدار بل مارکیٹ (Sustainable Bull Market) کا آغاز ہے. یا کیا آپ استنبول میٹنگ کے نتائج کا انتظار کریں گے؟ اپنے خیالات نیچے تبصروں میں بتائیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button