USDJPY دباؤ میں، جاپان کی Fiscal Concerns اور ممکنہ BoJ Intervention سے مارکیٹ میں ہلچل

Market Awaits US Data While Japan’s Intervention Threats Shake Sentiment

ایشین سیشن میں جب USDJPY نے 157.00 کے قریب اپنے مومنٹم کو سمیٹا. تو سرمایہ کاروں کے دلوں میں ایک نئی بے چینی جاگ اٹھی۔ جاپان کی سنگین Fiscal Concerns اور Bank of Japan کی بے یقینی پالیسی نے مالیاتی کہانی کو ایک بار پھر جذباتی موڑ دے دیا۔

جیسے جیسے ہفتے کی بڑی امریکی رپورٹس—ADP Employment Change, Retail Sales اور Producer Price—قریب آتی گئیں. مارکیٹ میں لہریں تیز ہوتی گئیں، اور ہر ٹریڈر اس پیشرفت کی حقیقی صورتحال سمجھنے کی کوشش میں مصروف دکھائی دیا۔

خلاصہ (Key Points)

  • USD/JPY کی موجودہ صورتحال: جاپانی ین (Japanese Yen – JPY) ڈالر کے مقابلے میں 157.00 کی سطح کے قریب مزاحمت (Resistance) کا سامنا کر رہا ہے. بنیادی طور پر جاپان کے مالیاتی بوجھ میں اضافے اور ممکنہ سرکاری مداخلت (Intervention) کے خدشات کی وجہ سے۔

  • جاپان کا محرک پیکیج (Stimulus Package) اور ین (Yen): حکومت کی جانب سے منظور کردہ 21 ٹریلین ین کا نیا محرک پیکیج ملک کے پہلے سے ہی کشیدہ سرکاری مالیات (Public Finances) پر مزید دباؤ ڈال رہا ہے. جس سے ین (JPY) پر فروخت کا دباؤ بڑھ رہا ہے۔

  • بینک آف جاپان (BOJ) کی دھمکی: جاپانی وزیر خزانہ کے کرنسی مارکیٹ میں ‘مناسب کارروائی’ کرنے کے واضح انتباہ نے قیاس آرائیوں (Speculation) کو محدود کر دیا ہے. جس سے تاجروں کو مداخلت کے لیے کم لیکویڈیٹی (Liquidity) والے وقتوں کا انتظار کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔

  • امریکی ڈالر کی کمزوری: فیڈرل ریزرو (Federal Reserve – Fed) کی جانب سے مانیٹری پالیسی (monetary policy) میں نرمی (easing) کی امیدیں (خاص طور پر نیو یارک فیڈ کے صدر جان ولیمز کے تبصروں کے بعد) امریکی ڈالر (USD) کو کمزور کر رہی ہیں۔

  •  آج (منگل) امریکی روزگار (ADP Employment Change) ، خوردہ فروخت (Retail Sales) ، اور پیداواری قیمتوں (Producer Price) کے اعداد و شمار پر نظر رکھی جائے گی، جو USDJPY کے اگلے اقدام کا تعین کریں گے۔

ین (Yen) کی صورتحال: USDJPY کیوں 157.00 کی مزاحمت عبور کرنے میں مشکلات کا شکار ہے>

 

USDJPY شرح تبادلہ (Exchange Rate) 157.00 کے نفسیاتی (Psychological) نشان کو عبور کرنے میں جدوجہد کر رہا ہے. جو مارکیٹ میں گہری غیر یقینی صورتحال (Uncertainty) کو ظاہر کرتا ہے۔

اس مزاحمت کی بنیادی وجہ جاپان کی اندرونی مالیاتی کمزوریاں (Internal Fiscal Vulnerabilities) اور بینک آف جاپان (Bank of Japan – BoJ) کی کرنسی مارکیٹ میں مداخلت (Intervention) کی بار بار دھمکیاں ہیں۔ ٹریڈرز کے لیے. یہ ایک نازک توازن ہے. ایک طرف، جاپانی حکومت کی خرچ کرنے کی پالیسیاں ہیں. جو ین (JPY) کو کمزور کر رہی ہیں. اور دوسری طرف، ممکنہ سرکاری مداخلت کا خطرہ جو اچانک اس جوڑی کی سمت بدل سکتا ہے۔

جاپان کا نیا مالیاتی بوجھ: محرک پیکیج (Stimulus Package) کا اثر

جمعہ کو جاپان کی کابینہ کی جانب سے 21 ٹریلین ین (تقریباً 135 بلین امریکی ڈالر) کے نئے محرک پیکیج کی منظوری نے جاپان کے سرکاری مالیات (Public Finances) کے بارے میں شدید خدشات کو دوبارہ جنم دیا ہے۔

  • مالیاتی تشویش (Fiscal Concern): جاپان دنیا کے سب سے زیادہ سرکاری قرضوں (Public Debt) میں سے ایک رکھتا ہے۔ مزید قرض لینے اور خرچ کرنے کی خبریں براہ راست جاپانی ین (JPY) کی قدر کو کمزور کرتی ہیں۔ مارکیٹ اسے حکومت کی جانب سے غیر پیداواری اخراجات (Unproductive Spending) کے طور پر دیکھتی ہے. جو اقتصادی ترقی (Economic Growth) کو یقینی نہیں بناتے، لیکن قرض کے بوجھ کو بڑھا دیتے ہیں۔

  • BoJ کی شرح سود (Rate Hike) پر غیر یقینی: مرکزی بینک (Central Bank) کی شرح سود میں اضافے (Rate Hike) کے وقت اور رفتار کے بارے میں غیر یقینی صورتحال ین (Yen) کو کمزور کرتی ہے۔ مارکیٹ کو یقین ہے کہ BoJ کو موجودہ مالیاتی (Fiscal) صورتحال کے پیش نظر شرحیں بڑھانے میں ہچکچاہٹ ہوگی. جس سے ڈالر (USD) کے مقابلے میں ین کی کمزوری برقرار رہے گی۔

میں نے اپنے تجربے میں دیکھا ہے کہ مالیاتی محرک (Fiscal Stimulus) کی خبریں، خاص طور پر ایسی معیشتوں میں جہاں پہلے ہی بہت زیادہ قرض ہو. مختصر مدت میں کرنسی کو ایک سیدھا جھٹکا (Straight Shock) دیتی ہیں۔

ٹریڈرز ایسی صورتحال میں بنیادی اصولوں (Fundamentals) کو دیکھتے ہوئے فوری طور پر سیل آف (Sell-Off) کرتے ہیں. کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ مرکزی بینک (Central Bank) کے لیے شرح سود کو بڑھانا مزید مشکل ہو جائے گا. جب حکومت زیادہ قرض لے رہی ہو۔ USDJPY میں 150.00 کی سطح کو توڑنے کے بعد ہم نے جس رفتار سے اضافہ دیکھا ہے. وہ اس بات کی عکاسی ہے. کہ مارکیٹ حکومتی قرضوں کو کتنی سنجیدگی سے لے رہی ہے۔

ین (Yen) میں قیاس آرائیوں (Speculations) کو کیسے روکا جا رہا ہے؟ مداخلت (Intervention) کا خطرہ

کیا جاپان کرنسی مارکیٹ میں مداخلت کرے گا؟

ہاں۔ یہ سوال تاجروں کے ذہن میں سب سے اوپر ہے۔ جاپانی وزیر خزانہ تاکایاما (Takayama) کی جانب سے ‘حد سے زیادہ اتار چڑھاؤ (Excessive Volatility) اور قیاس آرائی پر مبنی حرکات (Speculative Movements)’ پر تشویش کا اظہار، اور ‘مناسب کارروائی’ کرنے کی دھمکی، اس سال کی سب سے واضح مداخلت کی وارننگ ہے۔ یہ بیان، جو جمعہ کو آیا. USD/JPY کی شرح تبادلہ (Exchange Rate) کو فوری طور پر پیچھے ہٹنے پر مجبور کر گیا۔

مداخلت کے لیے مثالی وقت:

تجارتی تجربے سے یہ بات واضح ہے کہ مرکزی بینک عام طور پر کم مارکیٹ لیکویڈیٹی (Low Market Liquidity) کے لمحات میں مداخلت کرتے ہیں. تاکہ ان کے اقدامات کا زیادہ سے زیادہ اثر ہو۔ اس ہفتے، امریکی تھینکس گیونگ (Thanksgiving) کی تعطیلات بہترین موقع فراہم کرتی ہیں:

  • کم حجم (Low Volume): تعطیلات کے دوران امریکی مارکیٹ کا حجم (Volume) کم ہوتا ہے. جس سے ایک ہی مداخلتی کارروائی زیادہ بڑے پیمانے پر اثر انداز ہو سکتی ہے۔

  • اچانک حرکت (Sudden Moves): کم لیکویڈیٹی (Liquidity) بڑے آرڈرز (Orders) کی وجہ سے قیمت میں اچانک اور تیز حرکت کا باعث بنتی ہے. جس سے قیاس آرائی کرنے والے (Speculators) حیران رہ جاتے ہیں۔

ین پر فروخت کا دباؤ کیوں برقرار ہے؟ اس واضح انتباہ کے باوجود، سرمایہ کار (Investors) پیر کو بھی ین کو فروخت کرتے رہے ہیں۔ ان کی امید ہے کہ بینک آف جاپان (BoJ) ہفتے کے آخر تک مداخلت نہیں کرے گا. جس سے انہیں اپنے پوزیشنز (Positions) بنانے کا وقت مل جائے گا۔ تاہم، یہ ایک خطرناک کھیل ہے. کیونکہ مداخلت بغیر کسی وارننگ کے کسی بھی وقت ہو سکتی ہے۔

USDJPY as on 25th November 2025
USDJPY as on 25th November 2025

USDJPY تکنیکی جائزہ (Technical Overview) اور ماہرانہ حکمت عملی

USDJPY فی الحال 155.85 کے قریب ٹریڈ کر رہا ہے. جو جمعہ کی کم ترین سطح 156.20 سے اوپر ہے۔ ین (Yen) کی مسلسل کمزوری، مثبت خطرے کے رجحان (Positive Risk Sentiment) اور جاپانی وزیر اعظم تاکایچی (Takaichi) کی وسیع معاشی پالیسیوں (Expansive Policies) کے بارے میں جاری تشویش کی وجہ سے ہے۔ اکتوبر کے اوائل سے ین میں تقریباً 7% کی قدر میں کمی ہو چکی ہے۔

تکنیکی سطحیں (Technical Levels):

  • مزاحمت (Resistance):

    • 157.00: فوری اور سب سے اہم نفسیاتی مزاحمت کی سطح۔ اس کو توڑنا ین پر مزید فروخت کو متحرک کر سکتا ہے۔

    • 158.00: اگلی بڑی مزاحمت، جہاں ممکنہ سرکاری مداخلت کا خطرہ سب سے زیادہ ہو گا۔

  • حمایت (Support):

    • 156.20: جمعہ کی کم ترین سطح، ایک فوری سپورٹ۔

    • 155.00: ایک اہم نفسیاتی اور تکنیکی سپورٹ۔ اس سے نیچے ٹوٹنا ایک بڑی کریکشن (Correction) کا اشارہ ہو سکتا ہے۔

تکنیکی طور پر، جوڑی (pair) کی مجموعی تصویر اب بھی تیزی (Bullish) کی ہے جب تک کہ یہ 155.00 سے اوپر رہے۔ تاہم، اس سطح پر طویل عرصے تک ٹھہرنا (Consolidation) اور 157.00 کی ناکام کوششیں مداخلت کے بڑھتے ہوئے خطرے کا اشارہ ہیں۔

ایک تجربہ کار تاجر کے طور پر، میں ان سطحوں پر بڑے پوزیشنز (Positions) لینے سے گریز کروں گا. اور امریکی ڈیٹا کے نتائج کا انتظار کروں گا۔ ایک واضح بریک آؤٹ (Breakout) یا بریک ڈاؤن (Breakdown) کے بعد ہی قابل اعتماد حکمت عملی بنائی جا سکتی ہے.

مستقبل کی سمت. 

USDJPY کے لیے موجودہ مارکیٹ کا منظرنامہ (Scenario) مالیاتی پالیسی (Fiscal Policy) کے خدشات اور مانیٹری پالیسی (Monetary Policy) میں نرمی کی بڑھتی ہوئی توقعات کے درمیان ایک کلاسیکی کشمکش (Classic Tug-of-War) ہے۔ جاپان کا بڑھتا ہوا قرض اور BoJ کے سست روی کے اقدامات ین (JPY) پر اپنا وزن ڈال رہے ہیں. جبکہ فیڈ (Fed) کی ممکنہ نرمی امریکی ڈالر (USD) کو دباؤ میں رکھے ہوئے ہے۔

اب فوری توجہ آج کی امریکی اقتصادی رپورٹس پر ہے۔ یہ ڈیٹا ڈالر (USD) کی مختصر مدت کی رفتار کا تعین کرے گا. اور اس طرح USDJPY کے لیے 157.00 کی سطح کو توڑنے یا اس سے دور ہٹنے کا فیصلہ کرے گا۔ ٹریڈرز کو اس بات کا بھی گہرائی سے ادراک ہونا چاہیے کہ مداخلت (Intervention) کا خطرہ اب محض ایک افواہ نہیں ہے. بلکہ ایک واضح اور بیان کردہ سرکاری دھمکی ہے. جو ین کی کمزوری کی قیاس آرائیوں (Speculations) کو محدود کرتی ہے۔

آپ کی حکمت عملی کیا ہونی چاہیے؟

محتاط رہیں: امریکی ڈیٹا کے بعد ایک واضح سمت کا انتظار کریں۔ مداخلت کے خطرے کو دیکھتے ہوئے، 157.00 کے قریب لمبی (Long) پوزیشنز (Positions) بنانے سے گریز کریں. جب تک کہ قیمت مضبوطی سے اس سطح سے اوپر بند نہ ہو جائے۔

آپ اس موجودہ غیر یقینی صورتحال میں USDJPY کو کس طرح ٹریڈ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں؟ نیچے اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button