کرپٹو کی بلاک چین ٹیکنالوجی کسے کہتے ہیں اور یہ کیسے کام کرتی ہے ؟

اگر آپ  فائنانس کی دنیا سے آشنائی رکھتے ہیں تو ممکنہ طور پر آپ نے کچھ اصطلاحات سنی ہوں گی جیسا کہ کرپٹو کرنس، کرپٹو بلاک چین، بٹ کوائن، بٹ کوائن کیش اعر سٹیبل کوائن وغیرہ۔ لیکن ان سب کا مطلب کیا ہے۔ اور کرپٹو کرنسی اچانک سے خبروں میں اتنی سرگرم کیوں ہے۔ کرپٹو کے بارے میں آج کی دنیا میں سب جانتے ہیں کہ یہ انٹرنیٹ کی کرنسیز کا نام ہے یعنی ڈیجیٹل کرنسی۔ جیسے جیسے معاشرہ تیزی سے ڈیجیٹل ہوتا جا رہا ہے مالیاتی ادارے صارفین کو خدمات بھی ڈیجیٹلی ہی پیش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جن کے وہ آج کی دنیا میں عادی ہیں یا ضرورت محسوس کرتے ہیں۔ لیکن ڈیجیٹل سروسز میں سب سے زیادہ اہمیت اس پہلو کی ہے کہ جو خدمات آپکو پیش کی جا رہی ہیں وہ موثر،محفوظ اور لاگت کے لحاظ سے محفوظ انداز میں۔ یعنی جو رقم ایک ٹریڈر انویسٹ کر رہا ہے وہ کتنی محفوظ ہے اور جس کرپٹو کرنسی میں وہ سرمایہ لگایا جا رہا ہے اسکی قانونی حثیت کیا ہے اور وہ کتنی موثر ہے ؟                                              کرپٹو کرنسی کی بلاک چین ٹیکنالوجی :   بلاک چین ٹیکنالوجی کی اصلیت قدرے ناگوار ہے تاہم یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ اس کی ابتداء کیسے ہوئی؟۔ ساتوشی ناتو موٹو کے تخلص سے جانے جانیوالے  ایک گروپ نے 2009 میں ایک ٹیکنالوجی ایجاد کی تا کہ انٹرنیٹ پر فائنانشل ٹرانزیکشنز کی تصدیق کے لئے کسی تیسرے فریق کی ضرورت کے بغیر دو فریقوں کے درمیان ڈیجیٹل اور گمنام طریقے سے ادائیگی ممکن ہو سکے۔ اسے ابتدائی طور پر بٹ کوائنز اور دیگر ڈیجیٹل کرنسیز کی منتقلی کو آسان بنانے، ادائیگیوں کو آسان بنانے اور لاگ ان کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا۔                                                  بلاک چین ٹیکنالوجی کیسے کام کرتی ہے ؟             بلاک چین ٹیکنالوجی بنیادی طور پر ایک مشترکہ ڈیٹا بیس ہے اور اپنے صارفین کی ٹرانزیکشنز کی تفصیلات کے ساتھ آباد ہے۔ آسان لفظوں میں بلاک چین ٹیکنالوجی اپنے صارفین کے ڈیٹا کو انتہائی خفیہ طریقے سے دوسرے شیئر ہولڈر یا وصول کنندہ تک پہنچا دیتی ہے۔ اس طرح جغرافیائی سرحدیں بلاک چین ٹیکنالوجی کے سامنے غیر موثر ہو جاتی ہیں کیونکہ انتہائی طاقتور کمپیوٹر سرورز ٹرانزیکشنز کرنے والے کے ڈیٹا کو خفیہ اور با اعتماد طریقے سے ڈیٹا بیس میں محفوظ کر کے وصول کنندہ یا دوسرے شیئر ہولڈر تک پہنچا دیتی ہے جسے کسی بھی طریقے سے چرایا نہیں جا سکتا۔ بلاک چین کا تصوراتی فریم ورک اور سوئفٹ کی طرح کا بنیادی کوڈ متعدد مالیاتی ٹرانزیکشنز کے لئے انتہائی مفید ہے کیونکہ اس میں کمپنیوں کو بینکنگ کے عمل کا ایک محفوظ ڈیجیٹل متبادل دینا ہوتا ہے جنہیں اگر ڈیجیٹل کی بجائے روائتی انداز میں کیا جائے تو کافی وقت طلب اور مختلف ملکوں کے قوانین کے مطابق دشوار ہو جاتے ہیں لیکن بلاک چین ٹیکنالوجی ایک ای۔میل کی طرح اپنے صارف کی رقم کی دنیا میں کسی بھی جگہ موجودگی اور فراہمی کو یقینی بناتی ہے۔ یعنی جیسے ای۔میل کا اصول کام کرتا ہے کہ بھیجنے والے اور وصول کرنے والے چاہے ایک ہی کمرے میں بیٹھے ہوں یا ایک دوسرے سے ہزاروں میل دور ۔ الیکٹرانک میل کے پیغامات یکساں رفتار سے یونیورسلی ان باکس میں پہنچ جاتے ہیں ایسا ہی بلاک چین کا ڈیجیٹل والٹ کرتا ہے۔۔                                                           کرپٹو کرنسیز بلاک چین ٹیکنالوجی کیوں استعمال کرتی ہیں ؟                                                  کرپٹو یا ڈیجیٹل کرنسیز اپنے صارفین کے ڈیٹا کو محفوظ کرنے۔ انکی فائنانشل ٹرانزیکشنز کا ریکارڈ رکھنے اور بالخصوص ڈیجیٹل کرنسی کے ٹوکنز جنہیں ڈیجیٹل اصطلاح میں سٹیبل کوائن کے ٹوکن کہا جاتا ہے کو حقیقی کرنسیز کی طرح ایک فی یونٹ ایکسچینج ریٹ کے تحت ڈالر میں تبدیل کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ یعنی اگر آپ کے پاس  ایک بٹ کوائن ہے تو اسکے بدلے میں سٹیبل کوائن کے اتنی ہی قدر رکھنے والے ٹوکنز بلاک چین کے زریعے فیڈرل ریزرو کے ایکسچینج میں امریکی ڈالر کے ساتھ منسلک ہو جاتے ہیں۔ اسوقت مارکیٹ میں ہزاروں کرپٹو یا ڈیجیٹل کرنسیز موجود ہیں لیکن بٹ کوائن اور ایتھیریم سب سے زیادہ مقبول ہیں۔                                            صارفین کرپٹو کوائنز کیسے حاصل کرتے ہیں ؟                                                                           کرپٹو کوائنز ایک ڈیجیٹل وجود رکھتے ہیں اور انہیں ایک مخصوص ڈیجیٹل طریقے سے حاصل کیا جاتا ہے جسے ڈیجیٹل مائننگ یا پھر صرف مائننگ ہی کہا جاتا ہے۔ یہ دراصل بلاک چین کو استعمال کر کے ڈیجیٹل کرنسی کے ٹوکنز جو کہ ڈیٹا بیس میں مختلف بلاکس کی شکل میں موجود ہوتے ہیں کی تعداد میں اضافے کا نام ہے۔ جتنے ٹوکنز بلاک میں جمع ہوتے ہیں اتنی ہی رقم کو سٹیبل کوائنز ڈالرز میں تبدیل کر کے فیڈرل ریزرو کے ڈالرز میں تبدیل کر دیتے ہیں۔ جہاں تک کرپٹو کوائنز کی مائننگ کا تعلق ہے اس عمل کے لئے برقی توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ مائننگ کا سارا عمل انتہائی طاقتور سرورز کے زریعے کیا جاتا ہے۔ مائننگ کرنے والے ڈیجیٹل اندراج کو بلاک چین کی ڈیٹا بیس میں سٹور کرتے ہیں تا کہ لین دین کی تصدیق ہو سکے اور دھوکہ دہی کو روکا جا سکے۔ جتنی زیادہ ڈیجیٹل مائننگ بلاک چین کے زریعے ہوتی ہے اتنی ہی برقی توانائی بلاک چین کے ڈیجیٹل سرورز کرتے ہیں ۔ جس کے نتیجے میں کاربن کے اخراج جیسے مسائل بھی پیدا ہوتے ہیں۔ تاہم بین الاقوامی ادارے کرپٹو کرنسیز کی مائننگ کو قابل تجدید توانائی پر منتقل کرنے کے لئے قوانین متعارف کروا رہے ہیں تا کہ کاربن کے اخراج کے نتیجے میں پیدا ہونیوالے ماحولیاتی مسائل سے بچا جا سکے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button