کامیابی کی انتہاوں کو چھو لینے والے افراد کی خصوصیات

کامیابی کی انتہاوں کو چھو لینے والے افراد کی خصوصیات۔۔۔۔۔ اگر ہم روائیتی کاروباری افراد کی روٹین پر نظر ڈالیں تو ایک یکسانیت بھرا دن ۔ تیار ہو کر اپنے دفتر جانا۔ ایک تھکا دینے والے دن کے بعد واپس آ کر کچھ وقت نیٹ فلیکس کے شو اور خبریں سننا اور پھر ڈنر کے بعد کچھ وقت گھر والوں کے ساتھ گزارنا اور سو جانا ۔ لیکن ان سب میں اپنے آب کو گروم کرنا کہاں ہے ؟ بلاشبہ یہ سب کرنے اور کامیابی کی اونچائیوں تک پہنچنے کے لئے کچھ ایسا ضرور کرنا پڑتا ہے جو روائتی کاروباری افراد نہیں کر پاتے۔ اسی کا نام گرومنگ اور اپنے ذاتی علم کو وسعت اور تخیلاتی گہرائی دینا۔

اگر کوئی یہ کہے کہ اس کے یہ سب کرنے کے لئے وقت نہیں ہے تو ایک سادہ دا سوال ذہن میں آتا ہے کہ دنیا کی معیشت پر راج کرنے والے بل گیٹس یا پھر ایلون مسک یہ کیسے کر پائے ۔ ان کی زندگی کی کامیابیوں پر نظر ڈالیں تو کسی روائتی کاروباری شخصیت کے لئے شائد ان جہتوں کہ منصوبہ بندی کرنا بھی شائد ممکن نہ ہو ۔ لیکن یہی تو کامیابی کی بنیاد ہے۔ اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بڑھانا، اپنے آپ کو گروم کرتے رہنا ۔ اپنے نالج کو وقت کے تقاضوں کے ساتھ ہم آہنگ رکھنا ۔ اور اگر دنیا کے معاشی افق پر حکومت کرنے والے ان افراد پر نظر ڈالیں تو اپنی زندگی میں انہوں نے ایک گھنٹہ روزانہ پڑھنے کی بجائے پانچ گھنٹے پڑھنا اور اپنی شخصیت سازی کرنے کے اصول سے بدل دیا یہی وہ مشترک قدر ہے جس نے ان شخصیات کو اتنا متحرک بنا دیا کہ ان کی کاروباری سلطنتیں ستاروں پر کمانڈ ڈالنے کے قابل بنیں۔ بلاشبہ کامیابی کبھی مختصر حکمت عملی سے حاصل نہیں ہوتی بلکہ سالوں کی منصوبہ بندی ، آپکے خیالات کی جدت اور آپکی شخصیت و علم کا جدید دور سے ہم آہنگ ہونا ایسی خوبیاں ہیں جن کے بل بوتے پر آپکی کامیابیاں جو کہ ابتداء میں بارش کے چند قطروں کی طرح ہوتی ہیں وقت کے ساتھ ساتھ کامیابیوں کے ایک وسیع سمندر میں تبدیل ہوتی چلی جاتی ہیں۔ Urdu Markets

مشہور مصنف تھامس کار لے کے مطابق انہوں نے دنیا بھر کے 200 سے زائد اپنی محنت کے بل بوتے پر عام محنت کش سے ارب پتی بننے والے افراد پر تحقیق کی جن میں بل گیٹس، ایلون مسک اور فوربز کے پہلے صفحے پر جلوہ گر کامیاب ترین نوجوان مرد و خواتین شامل تھے جو مشترکہ خوبی ان سب میں تھی وہ یہی تھی کہ فارغ وقت میں ٹی وی یا نیٹ فلیکس کے شو کی بجائے یہ سب مہینے میں کم از کم پانچ کتابیں پڑھ کر اور ان کا تجزیہ کر کے اپنی شخصیت اور سوچ کا حصہ بناتے ہیں تا کہ ان کی سوچ میں مختلف زاویوں سے جانچ اور پرکھ کرنے کی قابلیت پیدا ہو سکے ۔کار لے کے مطابق ایک اوسط درجے کا کاروباری شخص مہینے میں ایک کتاب پڑھتا ہے جبکہ ایلون مسک ، نیل امبانی یا بل گیٹس کے درجے تک پہنچنے والے مرد و خواتین مہینے میں پانچ کتابیں اوسطا پڑھتے ہیں امریکہ میں جو بائیڈن کے بعد لامحدود اختیارات کے ساتھ حکومت کرنے والی کمیلا ہیرس کے مطابق اگر آپ زندگی میں غیر معمولی کامیابیاں حاصل کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو اس کے لئے غیر معمولی اوصاف والی شخصیت اور وسیع سوچ والی ذہنیت کا حامل ہونا پڑتا ہے کیونکہ ستاروں سے آگے جانے یا بین الاقوامی افق پر کامیابی ایسی غیر معمولی چیز ہے جس کے لئے آپکی شخصیت کو خود غیر معمولی ہونا چاہیئے۔

32 سال کی عمر میں کھربوں ڈالرز کے کی دولت اور اثاثے اپنی محنت اور کاروباری صلاحیتوں کے بل بوتے پر کمانے والی نوجوان خاتون وٹنی وولف ان خواتین میں سے ہیں جنہوں نے چند سالوں کے اندر معمولی سے غیر معمولی ہونے تک کا سفر کیا۔ آج وٹنی وولف محض 32 سال کی عمر میں اتنی دولت رکھتی ہیں ہیں کہ بزنس کی دنیا میں انہیں ایک مثال کے طور پر پیش کیا جاتا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ کامیابی حاصل کرنے کے لئے آپ کو اپنے اوپر یقین ہونا چاہیئے۔ کسی سہارے اور سپورٹ کے عادی افراد زندگی میں ایک خاص لیول سے زیادہ وقتی کامیابیوں سے زیادہ کچھ حاصل نہیں کر پاتے۔ اپنی نالج کو مسلسل اپڈیٹیڈ رکھیں۔ اپنی شخصیت کو متحرک رکھیں اور اپنی زات ہر یقین کہ میں اکیلی ہی دنیا کی معیشت پر حکومت کر سکتی ہوں ایسی چند خصوصیات ہیں جن سے میں نے غیر معمولی کامیابیاں حاصل کیں ، اگر میں کسی کی سپورٹ یا پھر سہارے کی عادی ہوتی تو عام لڑکیوں کی طرح زندگی بھر دوسروں کی کامیابیوں پر رشک ہی کرتی رہتی۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button