Mutual Funds کیا ہوتے ہیں اور یہ کسی Capital Market میں کیا کردار ادا کرتے ہیں.
Investment Schemes Play Vital Role to form Joint Funds and strengthen the Capital Markets
کسی بھی ملک کی Capital Market میں سرمایہ کاری کا عمل بہت اہم ہے۔ اس کے ذریعے عام افراد اپنا مستقبل مضبوط بناتے ہیں. اور Savings پس انداز کرنے کی کوشش کرتے ہیں.۔ جب بات بچت کی ہو تو اس سلسلے میں ایک اہم اصطلاح Mutual funds کی ہے. جن کے ذریعے معاشی ادارے اور بنکس مختلف افراد کے پیسے جمع کر کے انہیں پرکشش منافع فراہم کرتے ہیں۔
Mutual Funds کیا ہوتے ہیں. اور انکا مقصد کیا ہے؟
اس کی بنیاد ایک سادہ اصطلاح پر ہے. بڑے پیمانے پر سرمایہ جمع کرنا. اور اسے مختلف منافع حاصل کرنے کے لیے استعمال کرنا۔ یہ فنڈ مختلف قسم کی انویسٹمنٹس کے ذریعے منافع فراہم کرتے ہیں، جیسے کہ Bonds، Stocks، اور دیگر منافع بخش اسکیمیں ۔ Mutual Funds اہم Investment Tools ہیں. جو مختلف افراد اور اداروں کو ایک ساتھ جمع کر کے سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتے ہیں۔
یہ فنڈز مالی ایک خاص طریقہ کار کے تحت کام کرتے ہیں اور مختلف Investment Schemes میں سرمایہ کاری کر کے انویسٹرز کو منافع دیتے ہیں.
ان کا ایک بڑا فائدہ یہ ہے کہ وہ عام لوگوں کو بھی سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتے ہیں. جن کے پاس بہت زیادہ پیسے نہیں ہوتے۔ ایک شخص یا گروپ کے لیے منافع حاصل کرنے کے بجائے، مشترکہ فنڈ کی مدد سے لاکھوں افراد ایک ساتھ اپنے پیسے کو مل کر لگا سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، مشترکہ انتظام کی بنیاد پر یہ فنڈ انویسٹرز کو Safe Heaven Investment کا مواقع فراہم کرتے ہیں.
پاکستان میں Mutual Funds کی سرمایہ کاری اور اسکا مستقبل.
پاکستان میں بھی مختلف مالی ادارے Mutual funds میں سرمایہ کاری کی پیشکش کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ مختلف اشتہارات کی مدد سے افراد کو بچتوں کی طرف راغب کرنے کی کوشش کی جاتی ہے.۔ انویسٹرز کو یہ فنڈز مختلف منافع دیتے ہیں.
Mutual Funds میں سرمایہ کاری Stocks میں انفرادی ٹریڈ کی نسبت محفوظ ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، اس کی مدد سے اپنی آمدن میں متاثرکن اضافہ کیا جا سکتا ہے.
مشترکہ فنڈ کے ذریعے انویسٹمنٹ کرنے کے لیے اس کے آسان طریقے ہیں جن کے ذریعے افراد ان کو آسانی سے سمجھ سکتے ہیں اور اپنے معاشی ادارے پر اعتماد رکھ سکتے ہیں۔ اس طرح، مشترکہ فنڈ ایک روشن مستقبل فراہم کرتے ہیں جس کے ذریعے ہم اپنے مالی مقاصد حاصل کر سکتے ہیں۔
فنڈز کی کتنی اقسام ہیں اور ان میں کیسے سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے؟
مشترکہ فنڈز کی مختلف اقسام ہیں جن میں Mutual Investment فنڈز، Mutual Idea Funds، اور Mutual Development Funds شامل ہیں۔ ان میں سے ہر ایک کا اپنا مقصد اور انویسٹمنٹ کے طریقے ہوتے ہیں جیسے کہ Stocks، Bonds، اور Properties میں خریداری کرنا.
مشترکہ فنڈز سرمایہ کاروں کو مختلف قسم کے مواقع فراہم کرتے ہیں ۔ اس سے انویسٹرز کو بڑے فنڈز کی تشکیل کرنے میں مدد ملتی ہے جو کہ ان کے مالی اہداف کو حاصل کرنے میں اہم ہوتی ہے۔
یہ Investment Schemes عام لوگوں کو بھی سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتے ہیں جن کے پاس زیادہ پیسے نہیں ہوتے۔ انہیں ایک ساتھ پیسے جمع کرنے اور مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے موقع ملتے ہیں. جنھیں عام طور پر انفرادی سرمایہ کار نہیں حاصل کر سکتے. میوچل فنڈز میں انویسٹ کرنے والے افراد کو Financial Discipline میں بھی بنیادی مدد ملتی ہے
معاشی ماہرین کی رائے.
AKD Securities سے منسلک وقار احمد کہتے ہیں کہ اگر Financial Markets کی تمام Investment Schemes کا جائزہ لیا جائے تو سب سے محفوظ Mutual Funds ہی ہیں
urdumarkets.com سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس سے درمیانے اور چھوٹے ادارے بھی Capital Market کی طرف متوجہ ہو سکتے ہیں. انہوں نے کہا کہ حالیہ عرصے میں CDC کی طرف سے Account Holders کیلئے فیس ختم کرنا ایک احسن قدم ہے.
انکے مطابق موجودہ معاشی صورتحال ایسے مزید اقدامات کی متقاضی ہے. وقار احمد نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں پندرہ کروڑ افراد Mutual Funds میں سرمایہ کاری کرتے ہیں. جبکہ ہمارے ہاں یہ تعداد ایک لاکھ سے بھی کم ہے. سرمایہ کاری کا یہی رجحان Stock Market Capitalization کو مضبوط کرتا ہے .
BCM کے سربراہ حسن مقصود نے کہا کہ Pakistan میں ان فنڈز کے حوالے سے آگاہی موجود نہیں ہے. اور نہ ہی کبھی کوئی کوشش کی گئی.
انکا کہنا تھا کہ Foreign Investment کی اہمیت اپنی جگہ. تاہم آپکے اپنے ملک کی مڈل کلاس معاشی استحکام کے حوالے سے اہم کردار ادا کر سکتی ہے . انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ بیس سالوں میں Indian Small and Medium Entrepreneurs نے اپنے ملک کی قسمت بدلی. جبکہ بنگلہ دیش بھی اس عرصے کے دوران کہاں پہنچ گیا. تاہم ہمارے ہاں اس سلسلے میں کوئی کوشش ہی نہیں کی گئی.
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔