امریکی، یورپی اور ایشیائی مارکیٹس میں منفی رجحان کا جائزہ اور تجزیہ۔

آج یورپی مارکیٹس ( European Markets) میں برطانیہ کے نئے ٹیکس منصوبے اور برطانوی مرکزی بینک (Bank of England ) کی طرف سے سال کے تیسرے کوارٹر کے میں شدید کساد بازاری ( Recession ) کے اعتراف کے بعد سے شدید مندی کا رجحان دیکھا جا رہا ہے۔ دوسری طرف امریکی اسٹاکس کے آغاز میں شدید گراوٹ ریکارڈ کی گئی ہے۔ برطانیہ کا FTSE100 انڈیکس 156 پوائنٹس کی گراوٹ سے 7 ہزار کی بنیادی سپورٹ پر آ گیا ہے اور کسی بھی لمحے انڈیکس اس سطح سے نیچے آ سکتا ہے۔ Dax30 اسوقت 225 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 12306 پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ CAC40 میں 148 پوائنٹس کی گراوٹ ہے جس کے بعد انڈیکس 5770 کی سطح پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ یہاں یہ بتاتے چلیں کہ CAC40 میں گزشتہ دو ہفتوں کے دوران 1200 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے۔ SMI بھی آج 128 پوائنٹس کی کمی سے 10169 پر ٹریڈ کر رہی ہے۔ آج سن سے زیادہ گراوٹ FTSEMIB ہے جس کا انڈیکس 668 پوائنٹس کھو کر 21138 کے لیول پر گراوٹ کا شکار ہے۔ روسی اسٹاک مارکیٹ MOEXRUSS میں بھی شدید گراوٹ ہے اور انڈیکس 2085 پر مسلسل مندی کا شکار ہے۔ اسپین کا Ibex35 میں بھی دیگر یورپی مارکیٹس سے صورتحال مختلف نہیں ہے اور انڈیکس 208 پوائنٹس کی کمی سے 7566 کی سطح پر Red Zone میں ٹریڈ کر رہا ہے۔
امریکی مارکیٹس میں برطانوی کساد بازاری کے علاوہ گذشتہ روز فیڈرل ریزرو ( Federal Reserve ) کی طرف سے شرح سود ( Interest rate) میں 75 بنیادی پوائنٹس کے اضافے اور Monetary Policy کے سختی سے نفاذ کو کساد بازاری سے تعبیر کیا جا رہا ہے اور سرمایہ کار اسٹاکس کو Risk Assets کے طور پر لے رہے ہیں آج Dow Jones Industrial Avg. اب تک 406 پوائنٹس کی گراوٹ کی شکار ہو چکی ہے اور انڈیکس 6 ماہ کے بعد 30 ہزار کی سطح سے نیچے 29650 کی سطح پر آ گیا ہے۔ Nasdaq100 آج 178 پوائنٹس کی کمی سے 11324 پر جبکہ NasdaqComposite بھی 196 پوائنٹس کم ہو کر 10896 پر آ گیا ہے۔ نیویارک اسٹاک ایکسچینج (NYSE ) میں بھی 271 پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد انڈیکس 13319 کی سطح پر Move کر رہا ہے۔ S&P400 اور Russel2000 میں 50 اور 48 پوائنٹس کی مندی دکھائی دے رہی ہے۔ آج عالمی مارکیٹس ک تمام سیشنز میں شدید مندی ریکارڈ کی گئی ۔ ایشیائی مارکیٹس اور ان سے منسلک آسٹریلوی اور نیوزی لینڈ اسٹاک مارکیٹس کے بعد یورپی اور امریکی مارکیٹس میں بھی شدید مندی یے۔ اس طرح گزشتہ تین سال میں پہلی بار تمام عالمی مارکیٹس منفی رجحان کی شکار ہیں جن کو وجوہات امریکی فیڈرل ریزرو کے فیصلے، برطانوی ٹیکس پلان اور کساد بازاری کے اعلان کے علاوہ جاپانی مرکزی بینک (Bank of Japan ) کی طرف سے Yen کی قدر کو مستحکم کرنے کے لئے Forex Market میں مداخلت ہیں۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button