FOMC نے Policy Rate کو برقرار رکھ کر مارکیٹ کو حیران کر دیا
Rising fears of Inflation and Unemployment leave the Federal Reserve in a state of policy paralysis

FOMC نے بدھ کے روز اپنی میٹنگ میں Policy Rate کو بغیر کسی تبدیلی کے برقرار رکھا، لیکن خبردار کیا کہ Inflation اور Unemployment کے بڑھتے ہوئے خدشات امریکی معیشت کے مستقبل پر گہرے بادل بن کر چھا گئے ہیں۔ اس فیصلے کے بعد جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا کہ معاشی حالات میں غیر یقینی صورتحال مزید بڑھ چکی ہے. اور یہ غیر یقینی پن اب Monetary Policy کے لیے ایک بڑا چیلنج بن چکا ہے۔
FOMC کا محتاط اور غیر یقینی انداز
Federal Reserve کے چیئرمین Jerome Powell نے پریس کانفرنس میں واضح الفاظ میں کہا کہ ابھی یہ کہنا ممکن نہیں کہ امریکی معیشت موجودہ رفتار سے ترقی کرے گی. یا پھر بڑھتی ہوئی غیر یقینی صورتحال کے باعث تنزلی کا شکار ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ بالکل واضح نہیں کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے. اور کس سمت میں جانا چاہیے۔” ان کا یہ محتاط رویہ واضح کرتا ہے کہ Federal Reserve اس وقت Trump’s Trade Policies کے مکمل نتائج کے انتظار میں ہے۔
Trump’s Tariffs کی وجہ سے پالیسی غیر مؤثر؟
Powell نے یہ بھی تسلیم کیا کہ Tariffs کے اثرات کا دائرہ، حجم اور تسلسل "انتہائی غیر یقینی” ہیں. اور جب تک صدر Donald Trump کی پالیسیوں کا مکمل اطلاق نہیں ہو جاتا. تب تک FOMC کے لیے واضح پالیسی بنانا ممکن نہیں۔ یہ صورتحال واضح کرتی ہے کہ معاشی منظرنامہ اب مکمل طور پر Trump’s Economic Agenda کے رحم و کرم پر ہے۔
اس غیر یقینی صورتحال نے Financial Markets میں الجھن پیدا کر دی ہے. خاص طور پر Bond Markets اور Equity Markets میں۔ سرمایہ کار اب Interest Rate Forecasts کے بجائے جیوپالیٹیکل فیصلوں پر زیادہ نظر رکھے ہوئے ہیں۔ Export-Oriented Companies کو سب سے زیادہ دباؤ کا سامنا ہے. کیونکہ Global Trade میں بے یقینی بڑھتی جا رہی ہے۔
Financial Risks کی گہرائی
FOMC کے پالیسی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ Inflation اور Unemployment میں اضافے کا خطرہ بڑھ چکا ہے. جو نہ صرف صارفین کی قوتِ خرید بلکہ U.S. Economy کی مجموعی کارکردگی کو بھی متاثر کر سکتا ہے۔ جبکہ Policy Rate بدستور 4.25%-4.50% کی حد میں رکھے گئے ہیں. لیکن آگے جا کر کوئی بھی فیصلہ ممکن ہے—بشرطیکہ Economic Indicators مزید خراب ہو جائیں۔
Monetary Policy کا یہ جمود مارکیٹ میں غیر یقینی کی لہر دوڑا رہا ہے۔ سرمایہ کار اب Federal Reserve سے واضح اشارے کے منتظر ہیں. لیکن جب تک Trump’s Tariffs کا دھواں چھٹتا نہیں، فیڈ کا ہر اقدام ایک خطرہ ہو گا۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔