Global Oil Supply 2025 میں Demand سے متجاوز ، Oil Prices دباؤ میں؟
IEA predicts a surplus in Global Oil Supply as demand growth slows in 2025, putting downward pressure

یہ سال Oil Market کے لیے ایک نیا موڑ ثابت ہوسکتا ہے. جہاں Global Oil Supply کی سطح Oil Demand سے تجاوز کر سکتی ہے۔ International Energy Agency (IEA) کی تازہ ترین رپورٹ کے مطابق، 2025 میں Global Oil Supply تقریباً 600,000 بیرلز یومیہ تک Oil Demand سے زیادہ ہوسکتی ہے۔ اس عدم توازن کی بنیادی وجوہات میں OPEC+ کے فیصلے، US Oil Production میں اضافے اور عالمی تجارتی حالات شامل ہیں۔
Crude Oil Supply اور Demand میں غیر یقینی صورتحال
IEA کے مطابق، 2025 کے لیے World Oil Demand Growth کی پیشگوئی 1.03 million barrels per day (bpd) کر دی گئی ہے جو پہلے 1.10 million bpd تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ Oil Demand میں متوقع اضافہ پہلے کے تخمینے سے کم ہوگا، جو Oil Prices پر نمایاں اثر ڈال سکتا ہے۔
اگر OPEC+ اپنے پیداواری کٹوتیوں کو مزید مؤخر کرتا ہے تو یہ Surplus مزید 400,000 بیرلز تک بڑھ سکتا ہے. جس کے نتیجے میں Crude Oil Prices میں کمی دیکھی جا سکتی ہے. اور مارکیٹ میں Oil Glut کی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔ یہ رجحان Oil-Exporting Countries کی معیشتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج بن سکتا ہے. خاص طور پر وہ ممالک جو اپنے بجٹ کا بڑا حصہ Oil Revenues پر انحصار کرتے ہیں۔
دوسری طرف، US Oil Production 2025 میں Global Supply Growth کا سب سے بڑا ذریعہ ہوگی۔ US Shale Oil Industry میں مسلسل بہتری اور پیداواری لاگت میں کمی کے باعث امریکہ عالمی سطح پر Crude Oil Exports کو مزید بڑھا سکتا ہے۔ فروری میں ہی Global Oil Supply میں 240,000 bpd کا اضافہ دیکھا گیا، جس میں US Shale Production ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے۔
اگر OPEC+ نے اپریل میں اپنی پیداوار میں 138,000 bpd اضافے کے بجائے صرف 40,000 bpd کا اضافہ کیا. تو یہ Oil Market Stability کے لیے ایک اہم اشارہ ہوگا. کیونکہ محدود OPEC+ Output کی وجہ سے Oil Prices میں استحکام یا کچھ حد تک بہتری دیکھی جا سکتی ہے۔ تاہم، اگر Non-OPEC+ Countries اپنی پیداوار میں مزید اضافہ کرتے ہیں تو یہ Supply-Demand Balance کو مزید متاثر کر سکتا ہے۔
US Tariffs اور عالمی معیشت پر اثرات
عالمی معیشت کے لیے 2025 میں ایک اور چیلنج US Tariffs ہوں گے. جو نہ صرف Global Trade بلکہ Economic Growth کے لیے بھی ایک بڑی رکاوٹ بن سکتے ہیں۔ Oil Prices کے اتار چڑھاؤ میں US Policies ہمیشہ ایک کلیدی کردار ادا کرتی ہیں. اور موجودہ حالات میں یہ مزید غیر یقینی صورتحال پیدا کر سکتی ہیں۔
IEA نے اپنی پیشگوئی میں Non-OPEC+ Supply Growth کو 1.5 ملین بیرلز یومیہ تک بڑھا دیا ہے، جو پہلے 1.4 million بیرلز تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ مارکیٹ میں مزید سپلائی کا دباؤ ہوگا. جس سے Oil Prices مزید متاثر ہو سکتی ہیں۔
2025 میں Crude Oil Market ایک پیچیدہ اور غیر یقینی دور میں داخل ہو رہا ہے۔ Oil Demand Growth سست ہو رہی ہے. جبکہ US Oil Production اور Non-OPEC+ Supply بڑھ رہی ہیں. جو Oil Prices پر دباؤ ڈالنے کا سبب بن سکتی ہیں۔ دوسری طرف، OPEC+ کے پیداواری فیصلے اور US Tariffs جیسے عوامل عالمی Oil Market کی سمت کا تعین کریں گے۔ آنے والے مہینے Crude Oil Prices کے استحکام اور Global Energy Market کے مستقبل کے لیے نہایت اہم ثابت ہوں گے۔
Source: International Energy Agency (IEA): https://www.iea.org/
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔