تجارتی معاہدے کی اُمید پر Gold Price دباؤ میں، لیکن Tariffs میں نرمی کے بعد سپورٹ ممکن

Risk Sentiment Improves, But Regional Conflicts and Technical Levels Keep Bulls Hopeful

ہفتے کے آغاز میں Global Markets میں Gold Price نمایاں دباؤ کا شکار ہوئی، جہاں قیمت $3,200 فی ٹرائے اونس کی سطح پر آ گری۔ یہ گراوٹ اس وقت دیکھی گئی جب دنیا کی دو بڑی معیشتوں یعنی امریکہ اور چین کے درمیان تجارتی تعلقات میں بہتری کی خبریں منظرِ عام پر آئیں۔ جنیوا میں ہونے والے اعلیٰ سطحی مذاکرات کے بعد امریکہ اور چین کی جانب سے Reciprocal Tariffs کو وقتی طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا گیا، جس سے سرمایہ کاروں میں امید کی لہر دوڑ گئی۔

مثبت تجارتی خبروں کے بعد سرمایہ کاروں کی توجہ Gold Price سے ہٹ گئی

Substantial Progress کی خبروں نے عالمی سرمایہ کاروں میں اعتماد بحال کیا. اور اس رجحان نے Gold Price کو دباؤ میں لا دیا. کیونکہ Bright Metal روایتی طور پر ایک محفوظ سرمایہ کاری سمجھی جاتی ہے ۔ اب جب کہ عالمی تجارتی منظرنامے میں بہتری کا رجحان ہے. سرمایہ کار دیگر خطرناک اثاثوں کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں۔

خطے میں بڑھتی ہوئی Geopolitical Tensions سے Gold Price کو سہارا

تاہم، Gold Price کی گراوٹ کو مکمل طور پر بے قابو ہونے سے روکنے والے عوامل بھی سرگرم ہیں۔ خاص طور پر India-Pakistan Tensions اور Russia-Ukraine Conflict جیسے جغرافیائی خطرات نے Safe Haven Demand کو سہارا دیا ہے۔ بھارت کی فوج کی جانب سے پاکستان کو "ہاٹ لائن” پیغام کے ذریعے جنگ بندی کی مبینہ خلاف ورزیوں سے خبردار کرنا اور پاکستانی افواج کا انکار، دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔

دوسری طرف، یوکرین کے صدر زیلنسکی کی جنگ بندی کی پیشکش کو روس نے مسترد کرتے ہوئے براہِ راست مذاکرات پر زور دیا. جو کہ خطے میں بے یقینی کی صورتِ حال کو مزید ہوا دے رہا ہے۔ جبکہ White House صورتحال کا بغور جائزہ لے رہا ہے.

عالمی تجارتی تعلقات اور یورپی Countermeasures بھی صورتحال کو پیچیدہ بنا رہے ہیں

صرف امریکہ اور چین ہی نہیں بلکہ امریکہ، جاپان اور یورپی یونین کے درمیان جاری تجارتی مذاکرات بھی مارکیٹ کو متاثر کر رہے ہیں۔ اگر امریکہ اور یورپی یونین کے درمیان Tariffs ختم کرنے پر اتفاق نہ ہوا. تو یورپی کمیشن $107.2 بلین کی امریکی درآمدات پر جوابی اقدامات متعارف کر سکتا ہے۔ اس کے علاوہ، جاپانی وزیراعظم کے بیان نے بھی واضح کیا. کہ تجارتی معاملات کو سکیورٹی معاملات سے الگ رکھا جائے گا. جس نے مارکیٹ کو مزید غیر یقینی کا شکار کر دیا ہے۔

تکنیکی سطح پر Gold Price کا نازک توازن

تکنیکی لحاظ سے دیکھا جائے تو Gold Price جمعے کو 21-روزہ Simple Moving Average (SMA) یعنی $3,307 کے اوپر بند ہوئی. جس نے خریداروں میں امید قائم رکھی۔ البتہ، 14-روزہ Relative Strength Index (RSI) اس وقت Bearish Zone میں داخل ہونے کے قریب ہے۔ اگر RSI اپنی Midline پر قائم رہتا ہے. تو قیمت میں $3,313 کی سطح تک Rebound متوقع ہے. جو کہ اب Support-Turned-Resistance بن چکی ہے۔

Gold Price as on 12th May 2025
Gold Price as on 12th May 2025

اگر Gold Price اس سطح کو قبول کر لے تو پھر $3,433 پر موجود Falling Trendline Resistance کا امتحان لیا جائے گا. اور اس کے بعد $3,500 کی Record High سطح تک راستہ کھل سکتا ہے۔ اس کے برعکس، اگر روزانہ کا Candlestick Close $3,313 سے نیچے ہوتا ہے تو قریبی مدت میں Bullish Bias ختم ہو جائے گا. اور قیمت $3,138 پر موجود 50-روزہ SMA تک گر سکتی ہے۔ اس سے پہلے $3,202 کا May 1 Low ایک اہم سپورٹ لیول ثابت ہوگا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button