سنہری دھماکہ! Gold Price نئی بلندیوں پر، US China Trade War نے مارکیٹس میں بھونچال پیدا کر دیا

Markets in panic mode as Bright Metal smashes past $3,220 amid Recession Fears

دنیا ایک اور بڑے مالیاتی زلزلے کی دہلیز پر کھڑی ہے اور اس زلزلے کی گونج Gold Market میں سنائی دے رہی ہے۔ جیسے ہی US China Trade War ایک بے قابو طوفان کی شکل اختیار کرتی جا رہی ہے. Gold Price نے $3,220 کی تاریخی سطح کو عبور کر کے نئی بلندیوں کو چھو لیا ہے۔

ایک طرف چین اور امریکہ کے درمیان Tariff Crossfire جاری ہے. اور دوسری جانب سرمایہ کار دنیا بھر میں تحفظ کی تلاش میں Precious Metals کی طرف دوڑ رہے ہیں۔
یہ صرف قیمتوں کا اضافہ نہیں، یہ Global Panic کا مظہر ہے. جہاں Gold ایک بار پھر معاشی خوف کا سب سے قابلِ اعتماد اشارہ بن چکا ہے۔

Gold اب صرف ایک قیمتی دھات نہیں، بلکہ عالمی معیشت کے بگڑتے توازن کا آئینہ ہے۔ جب تک US-China Trade War، Fed Crisis اور Dollar Weakness جاری ہے. تب تک Gold Bulls کو روکنا ناممکن لگتا ہے۔

US Dollar زمین بوس، Safe-Haven Assets کا راج، Gold Price بےقابو

چین کی جانب سے US Imports پر Tariffs کو 84% سے بڑھا کر 125% تک لے جانا محض تجارتی حکمت عملی نہیں. بلکہ ایک کھلا چیلنج ہے۔ اس چیلنج نے عالمی سرمایہ کاروں کو US Dollar سے نکال کر Gold Market کی طرف دھکیل دیا ہے۔ USD پر بے رحمانہ دباؤ اور عالمی Financial Stability پر سوالیہ نشان اب ہر اسٹریٹجی کو بدلنے پر مجبور کر رہے ہیں۔

Trump کا غیر متوقع حملہ: Fed کی خود مختاری شدید خطرے میں

9 اپریل کو US Supreme Court کے چیف جسٹس جان رابرٹس کی جانب سے ایک فیصلہ معطل کرنا، صدر ٹرمپ کو یہ موقع فراہم کر رہا ہے. کہ وہ Federal Reserve (Fed) جیسے خودمختار اداروں میں مداخلت کر سکیں۔ اگر ٹرمپ نے Fed Chair Jerome Powell کو برطرف کیا. تو یہ اقدام مالیاتی تاریخ کا سب سے بڑا ارتعاش بن سکتا ہے. جو Global Markets کو مکمل طور پر ہلا کر رکھ دے گا۔

Trade War کا دھماکہ خیز مرحلہ: Tariffs کا بدلہ Tariffs سے

US China Trade War اب ایک خطرناک موڑ پر پہنچ چکی ہے۔ ٹرمپ انتظامیہ نے Chinese Goods پر Tariffs کو 145% تک دھکیل دیا ہے. اور چین نے جواب میں 125% Counter-Tariffs لگا دیے۔ ساتھ ہی، چین نے یورپ اور ایشیائی ممالک سے تجارتی تعلقات کو وسعت دے کر ایک نیا Geo-Economic Alliance بنانے کی تیاری شروع کر دی ہے. جو امریکہ کے لیے ایک بڑی سفارتی شکست ہو سکتی ہے۔

US Inflation Data نے Fed پر مزید دباؤ ڈال دیا

مارچ کی CPI Inflation Report نے امریکی معیشت کی کمزوری کو ننگا کر دیا ہے۔ صرف 0.1% مہنگائی کے اضافے کے ساتھ سالانہ شرح 2.4% پر آ گئی، جو فروری میں 2.8% تھی۔ یہ نرم Inflation Reading سرمایہ کاروں کے لیے ایک واضح اشارہ ہے کہ Fed اب پیچھے نہیں ہٹ سکتا — Interest Rate Cuts کا طوفان جلد ہی مارکیٹ میں آئے گا۔

چاہے Producer Price Index (PPI) آئے یا University of Michigan (UoM) Inflation Expectations — اب تمام نظریں صرف ایک طرف ہیں: Tariff Crossfire۔ البتہ، ہفتے کے اختتام پر کچھ سرمایہ کار US Dollar میں Profit-Taking Rally کی کوشش کر سکتے ہیں، لیکن یہ وقتی ریلیف ہوگا۔ موجودہ صورت حال میں Gold Price کو روک پانا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

تکنیکی جائزہ: Gold Price کا زوردار بریک آؤٹ جاری

روزانہ کے چارٹ پر 14-Day Relative Strength Index (RSI)  کی سطح  70 سے اوپر ہے. جو مارکیٹ میں Overbought Conditions کی طرف اشارہ ضرور کرتا ہے. مگر یہ بھی ظاہر کرتا ہے کہ خریدار ابھی بھی پرجوش ہیں۔ اگر Gold Price $3,250 کی نفسیاتی رکاوٹ توڑ دیتا ہے. تو اگلا ہدف سیدھا $3,300 ہوگا — اور وہاں سے ممکنہ طور پر $3,500 کی طرف تیز رفتار سفر شروع ہو سکتا ہے۔

نیچے کی طرف Immediate Support $3,200 پر ہے. اور اگر اصلاح ہوئی تو 21-Day Simple Moving Average (SMA) $3,061 پر خریداروں کو دوبارہ متحرک کر سکتا ہے۔ تاہم $3,000 سے نیچے جانا موجودہ Bullish Momentum کے خلاف ہو گا — جو کہ کم از کم ابھی ممکن نہیں لگ رہا۔

Gold Price keeps surging as US China Trade War spirals
Gold Price keeps surging as US China Trade War spirals

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button