IMF سے اختلافات کے باعث Budget میں تاخیر، Subsidy Allocations اور Receivables پر ابہام برقرار

Talks stall on Subsidy Allocations and Rs 317.5 billion in Receivables ahead of Budget 2025-26

آئندہ مالی سال کے Budget 2025-26 کا اعلان اب 2 جون کے بجائے 10 جون کو کیا جائے گا۔ Finance Ministry کے مطابق، یہ فیصلہ IMF سے جاری مذاکرات کے باعث کیا گیا ہے. جہاں Subsidy Allocations سمیت متعدد کلیدی اعداد و شمار پر اتفاق نہیں ہو سکا۔

IMF کا واضح مؤقف:  Budget میں Subsidy Allocations محدود ہوں گی

Joint Secretary (Corporate Finance) سجاد اظہر نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کی سب کمیٹی کو بتایا. کہ IMF Extended Fund Facility کے تحت حکومت کے لیے Subsidy Allocations میں نرمی ممکن نہیں۔ بجٹ کے متعدد پہلو ابھی تک Reconciliation کے مراحل میں ہیں. اور International Monetary Fund کی ٹیم نے نظرثانی شدہ بجٹ فگرز میں تبدیلی سے انکار کیا ہے۔

TCP کے زیر التوا واجبات: 317.5 ارب روپے کا بوجھ

اجلاس میں Trading Corporation of Pakistan (TCP) کی واجب الادا رقم پر تفصیلی بحث ہوئی. جس کی مجموعی مالیت تقریباً 317.5 ارب روپے ہے۔ اس میں 93.693 ارب روپے اصل رقم اور 223.797 ارب روپے Accrued Markup شامل ہے۔ چیئرمین TCP سید رفیع بشیر شاہ کا مؤقف تھا کہ یہ رقم گندم اور یوریا کی درآمد اور ترسیل کے بعد باقی ہے. جو Economic Coordination Committee (ECC) کی ہدایات پر کی گئی تھی۔

وفاقی حکومت اور Markup پر اختلاف

سجاد اظہر نے واضح کیا کہ ECC نے کبھی بھی Markup Costs کو Federal Budget سے ادا کرنے کی منظوری نہیں دی۔ انہوں نے مزید بتایا کہ Finance Ministry اس معاملے پر متعلقہ اداروں کے ساتھ پانچ اجلاس کر چکی ہے. اور State Bank of Pakistan (SBP) سے بھی رجوع کیا گیا تاکہ کمرشل بینکوں کے Markup Rates میں نرمی لائی جا سکے۔ تاہم SBP نے واضح کیا کہ چونکہ یہ کمرشل معاہدے ہیں، اس لیے کسی رعایت کی گنجائش نہیں۔

Circular Debt پر نئی حکمت عملی، PIA کے قرض کی طرز پر ماڈل

کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ حالیہ دنوں میں Pakistan International Airlines (PIA) کے لیے کمرشل قرض حاصل کیا گیا ہے. اور اب Circular Debt کے حل کے لیے بھی اسی طرز پر قرض لینے کا امکان ہے۔ یہ قرض Karachi Interbank Offered Rate (KIBOR) مائنس 0.2 فیصد کے حساب سے حاصل کیا جا سکتا ہے۔ ایک سمری اس ضمن میں وفاقی کابینہ کو بھیجی جا رہی ہے۔

جزوی ادائیگیوں پر اتفاق، مزید فنڈنگ کا امکان

پنجاب حکومت نے IMF کو 26 ارب روپے کی ادائیگی کا عندیہ دیا ہے. جبکہ وفاقی حکومت بھی آئندہ مالی سال کے Budget میں اتنی ہی رقم جاری کرے گی۔ Utility Stores Corporation (USC) اور National Fertilizer Marketing Limited (NFML) کی جانب سے TCP کو 15 ارب روپے کی ادائیگی بھی متوقع ہے. بشرطیکہ متعلقہ وزارتوں سے منظوری حاصل ہو جائے۔ آئندہ بجٹ میں مزید 30 ارب روپے TCP کے لیے مختص کیے جائیں گے۔

پہلے مرحلے میں 90 ارب روپے جاری کرنے کا فیصلہ

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پہلے مرحلے میں 90 ارب روپے کی رقم TCP کو جاری کر دی جائے گی. جو کہ متفقہ واجبات پر مشتمل ہے۔ IMF کی شرط پوری کرنے کیلئے  Markup کے مسئلے پر مزید بات چیت کے بعد طریقہ کار مرتب کیا جائے گا۔ ساتھ ہی فیصلہ ہوا کہ TCP اپنے کمرشل قرضوں کا Special Audit کرائے گا تاکہ کوئی ممکنہ بے ضابطگی سامنے آ سکے۔

مجموعی طور پر یہ صورتحال ظاہر کرتی ہے کہ پاکستان کو آئندہ مالی سال کے Budget کی تیاری میں داخلی اور خارجی سطح پر پیچیدہ چیلنجز کا سامنا ہے۔ Subsidy Allocations، Receivables، اور Circular Debt جیسے امور پر مکمل اتفاق رائے نہ ہونے کے باعث فیصلہ سازی میں تاخیر ہو رہی ہے. جو معیشت پر براہِ راست اثر انداز ہو سکتی ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button