تنخواہ دار طبقے کے لیے Income Tax Relief، نئے Tax Slabs سے کتنی بچت ہو گی؟

Massive tax relief announced for salaried individuals—New tax slabs bring significant monthly savings.

Pakistani Budget 2025 میں تنخواہ دار طبقے کے لیے ایک بڑی خوشخبری دی گئی ہے. جسے حکومت نے Tax Relief کے طور پر پیش کیا ہے۔ وفاقی وزیرِ خزانہ Muhammad Aurangzeb نے اعلان کیا کہ ملک کی معاشی صورتحال کے پیشِ نظر نئے Tax  Slabs میں تنخواہ داروں پر ٹیکس بوجھ کم کیا جا رہا ہے۔

اس اقدام سے خاص طور پر وہ افراد مستفید ہوں گے جو Salary To Salary زندگی گزار رہے ہیں اور مہنگائی کے اس دور میں اپنی ضروریات پوری کرنے میں مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔

چھ نئی Income Slabs: آپ کی تنخواہ پر اب کتنا ٹیکس لاگو ہو گا؟

یکم جولائی 2025 سے نافذ ہونے والے بجٹ کے تحت، حکومت نے کل چھ Income Tax Slabs متعارف کرائے ہیں. جن میں مختلف آمدنی کی سطحوں کے لیے علیحدہ علیحدہ شرح مقرر کی گئی ہے۔ پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ اس تبدیلی کا مقصد ہے کہ کم آمدن والے افراد پر بوجھ کم ہو اور زیادہ آمدن والے افراد سے منصفانہ ٹیکس وصول کیا جائے۔

  • سالانہ آمدن 6 لاکھ روپے تک پر Zero Tax .

  • 6 سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر صرف 1% Tax

  • 12 لاکھ سے 22 لاکھ آمدن پر 6,000 Fixed Tax اور باقی آمدن پر 11% Tax

  • 22 لاکھ سے 32 لاکھ آمدن پر 116,000 Fixed ٹیکس اور باقی آمدن پر 23%

  • 32 لاکھ سے to 41 لاکھ پر 346,000 مستقل ٹیکس اور باقی آمدن پر 30%.

  • 41 لاکھ آمدن پر فکس ٹیکس  616,000  اور باقی آمدن پر 35 فیصد.

نئے Tax Rates: آپ کی بچت اب کتنی ہو گی؟

یہ Income Tax Relief صرف کاغذی وعدہ نہیں بلکہ حقیقی بچت کی بنیاد بنے گا۔ مثال کے طور پر اگر آپ کی ماہانہ آمدن روپے 80,000 ہے. تو اب آپ کو 300 صرف روپے ٹیکس دینا ہو گا، جو پہلے 1500 تھا۔

Finance Division کا کہنا ہے کہ یہ Income Tax Relief کسی کاغذی وعدے سے بڑھ کر ایک حقیقت بن چکا ہے جو تنخواہ دار طبقے کے ماہانہ بجٹ پر براہِ راست اثر ڈالے گا۔ مثال کے طور پر، اگر کسی فرد کی ماہانہ آمدن 80,000 روپے ہے تو اب اسے صرف 300 روپے ٹیکس دینا ہو گا، جبکہ پچھلے سال یہی رقم  1,500 تھی۔

اسی طرح، جن افراد کی آمدن150,000 روپے ماہانہ ہے. وہ پہلے 10,000 روپے ٹیکس ادا کرتے تھے. جو اب کم ہو کر 6,000 رہ گیا ہے۔ اگر بجٹ تقریر کا جائزہ لیں تو اگر آپ کی ماہانہ آمدن 200,000 روپے ہو. تو پچھلے سال کے 19,166 روپے کے مقابلے میں اب 13,500 روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا۔

اسی تسلسل میں،  250,000 ماہانہ کمانے والے افراد کو پہلے 1,666 روپے دینا پڑتا تھا. جو اب کم ہو کر 25,000 ہو چکا ہے۔ وہ افراد جن کی ماہانہ آمدن  300,000 تھی. ان کا ٹیکس پچھلے سال 45,833 روپے تھا، جو اب 38,833 پر آ گیا ہے۔

مزید برآں، 50,000 روپے ماہانہ آمدن رکھنے والے افراد کو اب  54,250 روپے ٹیکس ادا کرنا ہو گا. جو پہلے 61,250 تھا۔ جبکہ  400,000 ماہانہ آمدن رکھنے والوں کا انکم ٹیکس KR 78,750 سے کم ہو کر 71,750 روپے ہو گیا ہے۔

یعنی تنخواہ دار طبقے کے لیے ماہانہ اوسطاً R 7,000 روپےاور سالانہ  84,000 روپے تک کی بچت ممکن ہے. جو کہ ایک عام پاکستانی گھرانے کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔

اشرافیہ کے لیے سختی، عوام کے لیے آسانی: حکومت کا دو ٹوک پیغام

وزیرِ اعظم Shahbaz Sharif نے بھی بجٹ سے قبل کابینہ اجلاس میں واضح پیغام دیا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ اشرافیہ بھی اپنی ذمہ داری نبھائے۔ ان کا کہنا تھا کہ Salaried Class نے ہمیشہ سے ملک کے ٹیکس نظام کا سب سے بڑا بوجھ برداشت کیا ہے. اب امیر طبقہ بھی نئے Tax Slabs  کے مطابق حساب دے کہ اس نے کتنا Income Tax دیا؟

یہ Tax Policy نہ صرف تنخواہ دار طبقے کو فوری ریلیف دے گی بلکہ مجموعی طور پر ملکی معیشت کو بھی تقویت دے گی۔ لوگوں کے ہاتھ میں زیادہ پیسہ آنے سے Consumer Spending میں اضافہ ہو گا، جو معیشت کے پہیے کو رواں رکھے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button