ایشیائی مارکیٹ میں ملا جلا رجحان جبکہ Nikkei225 میں منفی اختتام

آج ایشیائی اسٹاکس (Asian Stock Exchange) میں کاروباری ہفتے کے اختتام منفی رجحان پر ہوا ہے۔ خس کی بنیادی وجہ رواں ہفتے کے دوران Bank of Japan کی طرف سے اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference) تھی، جس کے بعد بین الاقوامی سطح پر بانڈز کی قدر میں اضافہ ہوا ہے اور اسٹاکس کی طلب (Demand) میں کمی واقع ہوئی ہے۔ جبکہ کرسمس سے پہلے ہفتہ وار اختتامیہ پر سرمایہ کار اپنی پوزیشنز فارغ کرتے ہوئے نظر آئے۔ آج چینی اسٹاکس میں دن اور ہفتہ وار سیشن کے اختتام ملے جلے رجحان کے ساتھ ہوا۔ Shanghai Composite میں کاروباری سرگرمیاں انتہائی محدود رینج میں اختتام پذیر ہوئیں۔ انڈیکس 8 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 3045 کی سطح پر اختتام پذیر ہوا۔ جبکہ Shenzhen Stock Exchange میں بھی محدود رینج میں ٹریڈ کے بعد انڈیکس کا اختتام 26 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 10849 پر ہوا۔ مارکیٹ میں انتہائی کم شیئر والیوم ریکارڈ کیا گیا۔ دن کے اختتام تک محض 68 ہزار شیئرز کا لین دین ہوا۔ کوریائی اسٹاکس انڈیکس(KOSPI) میں بھی کاروباری سرگرمیاں 43 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 2313 کی سطح پر بند ہوئیں۔

آج Hang Seng میں دن کا اختتام 86 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 15593 کی سطح پر ہوا۔ سنگاپور کے Straight Time Index میں جاپانی بانڈز کی Gains میں اضافے اور جاپانی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) کے 1982ء کے بعد گذشتہ 40 سال کی بلند ترین افراط زر کی شرح (Inflation) کے اعلان کے بعد کساد بازاری (Recession) کے خطرے کے پیش نظر دن کا اختتام دیگر ایشیائی مارکیٹس کی طرح ملے جلے انداز میں 14 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 3254 پر ہوا ہے۔ تائیوان اسٹاکس ایکسچینج (TSEC) میں شدید مندی دیکھی گئی۔ TSEC50 میں دن کا اختتام 171 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 14271 پر ہوا ہے۔

ایشیائی مارکیٹس میں سب سے زیادہ گراوٹ Nikkei225 میں واقع ہوئی جس کی بنیادی وجوہات میں جاپانی مرکزی بینک (BOJ) کی طرف سے اوپن مارکیٹ مداخلت (Open Market Interference) کے بعد عالمی سطح پر بانڈز کی Gains میں اضافہ اور جاپانی کنزیومر پرائس انڈیکس (CPI) رپورٹ کے انتہائی مایوس کن اعداد و شمار ہیں۔ جاپان میں افراط زر (Inflation) کی شرح 40 سال کی بلند ترین سطح پر آ گئی ہے۔ جس کے بعد عالمی مارکیٹس میں اسٹاکس کی طلب (Demand) میں انتہائی کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ گذشتہ رات (ایشیائی وقت کے مطابق) وال اسٹریٹ میں اسٹاکس کی شدید فروخت دیکھنے میں آئی ہے۔ بالخصوص ٹیک اسٹاکس شدید مندی کے شکار ہوئے ہیں۔ انکے علاوہ TESLA اپنی 2 سال کی کم ترین سطح پر آ گیا ہے۔ آج Nikkei225 میں انڈیکس 272 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 26235 پر آ گیا ہے۔ NiFTY50 میں ٹریڈ ابھی جاری ہے۔ انڈیکس 246 پوائنٹس کی کمی سے 17804 پر ٹریڈ کر رہا ہے۔ آج عالمی مارکیٹس میں گراوٹ کی ایک اور بڑی وجہ کرسمس کی آمد پر مارکیٹس سے اثاثوں کی لیکیوئڈیشن ہے۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button