پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں آج بھی مندی کا تسلسل برقرار

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX میں آج بھی کاروباری سرگرمیوں کے آغاز پر منفی رجحان برقرار ہے۔ جس کی وجوہات میں پاکستان کی تشویشناک معاشی صورتحال ہے۔ ملک کے زر مبادلہ (Foreign Exchange) کے ذخائر کے تاریخ کی کم ترین سطح ہر آ جانے کے بعد ایک بار پھر ملک کے دیوالیہ ہونے کی افواہیں پھیل رہی ہیں جس سے سرمایہ کاروں میں عدم تحفظ پیدا ہو رہا ہے۔ گذشتہ روز بھی اختتامی سیشن کے دوران مارکیٹ 40 ہزار کی سطح سے نیچے آ گئی تھی۔ آج ابتدائی دو گھنٹوں کے دوران شیئرز کی فروخت اور سائیڈ لائن ہونے کا رجحان ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ عالمی اسٹاکس (Global Stocks) میں مندی بھی PSX کی گراوٹ کی بڑی وجوہات میں سے ایک ہے۔

آج KSE100 انڈیکس 240 پوائنٹس کم ہو کر 39662 کی سطح پر آ گیا ہے۔ اسکی بلند ترین سطح 39866 اور کم ترین 39544 رہی ہے۔ دوسری طرف KSE30 بھی 101 پوائنٹس کی گراوٹ کے ساتھ 14574 کی سطح پر آ گیا ہے جس کی بلند ترین سطح 14694 اور کم ترین لیول 14552 ریکارڈ کیا گیا ہے۔ اگرچہ گذشتہ ہفتے کے دوران ورلڈ بینک اور سعودی عرب کی جانب سے معاشی امداد کا اعلان کیا گیا ہے لیکن معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان کا معاشی بحران انتہائی سنگین ہے اور جب تک IMF کا پروگرام بحال نہیں ہوتا دیوالیہ ہونے کے امکانات برقرار رہیں گے۔ ڈالر کی کمی کے باعث درآمدات (Imports) کے لئے Letter of Credit تعطل کے شکار ہیں جن کی وجہ سے فارماسوٹیکل انڈسٹری بالخصوص بند ہونے کے قریب آ گئی ہے۔ جبکہ Automobile سیکٹر کی دونوں کمپنیوں ٹویوٹا اور سوزوکی نے پاکستان میں اپنے پلانٹس بند کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ صورتحال ملک کے معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر انتہائی منفی اثرات مرتب کر رہی ہے اور سرمائے کا انخلاء مسلسل جاری ہے۔ گذشتہ 10 دنوں کے دوران KSE100 انڈیکس 2 ہزار پوائنٹس نیچے آ چکا ہے

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button