توانائی کے نئے ذخائر کی دریافت: PSX میں 485 پوائنٹس کا اضافہ

پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں کاروباری دن کا اختتام انتہائی مثبت رجحان کے ساتھ ہوا ہے۔ جس کی بنیادی وجوہات میں سندھ اور بلوچستان میں تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت اور ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب میں جاری سیاسی بے یقینی میں کسی حد تک کمی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب کی طرف سے ڈی نوٹیفائی کئے جانے کے بعد وزیر اعلی پنجاب پرویز الہی کو لاہور ہائی کورٹ کی طرف سے کچھ آئینی شرائط کے تحت بحال کئے جانے سے سیاسی عدم استحکام میں کمی واقع ہوئی ہے جس سے کسی حد تک سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہوا ہے۔ اسکے علاوہ عالمی بینک (World Bank) کی طرف سے اگرچہ پاکستان کو سیلاب زدگان کی بحالی کیلئے 1.70 ارب ڈالرز دینے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اس سے پاکستان کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر بہتر ہوں گے۔

ان وجوہات کے علاوہ مارکیٹ میں تیزی کی سب سے بڑی وجہ گذشتہ ہفتے کے دوران سندھ میں آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ اتھارٹی (OGDCL) کی طرف سے تیل و گیس کے دو بڑے ذخائر کے بعد بلوچستان میں پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ (PPL) کی طرف سے تین بڑے ذخائر کی دریافت ہے جو کہ پاکستان کی مجموعی پیداوار کے حجم سے زیادہ ہیں۔ انتہائی سنگین معاشی مشکلات میں گھرے ملک کے لئے یہ تازہ ہوا کے جھونکے کی طرح ہے۔ گذشٹہ ہفتے کے دوران وفاقی کابینہ کے اجلاس کے دوران پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ (PPL) اور آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ اتھارٹی (OGDCL) کو چاروں صوبوں میں تیل و گیس کی دریافت کے لئے اجازت نامے بھی جاری کئے گئے ہیں۔ ہمارے ذرائع کے مطابق جنوری 2023ء کے پہلے دو ہفتوں کے دوران اس سلسلے میں بڑی پیشرفت متوقع ہے۔ جس کے بعد ملکی معاشی مسائل میں کسی حد تک کمی آنے کا امکان ہے۔ اگرچہ یہ ذخائر گذشتہ ہفتے کے دوران دریافت کر لئے گئے تھے تاہم سیاسی محاذ پر جاری کشیدہ صورتحال کے پیش نظر ان مثبت خبروں سے پاکستانی کیپیٹل مارکیٹ میں سرمایہ کار سائیڈ لائن رہے تھے۔ تاہم جسے ہی سیاسی منظر نامہ واضح ہوا ہے۔ اسکے اگلے کاروباری سیشن کے دوران ملکی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کی طرف سے انرجی اسٹاکس میں بھرپور خریداری دیکھنے میں آئی ہے۔ اپنے قارئین کو یہ بھی بتاتے چلیں کہ اوپر بیان کہ گئی دونوں کمپنیوں کے علاوہ Mari Petroleum کو بھی زیر سمندر آئل اور گیس کے ذخائر کہو دریافت کرنے کے لئے لائسنس جاری کرنیکا فیصلہ بھی کر لیا گیا ہے اور رواں ہفتے کے دوران اس سلسلے میں بھی پیشرفت متوقع ہے۔ ادھر ایک دوست ملک کی طرف سے متبادل توانائی کے پروجیکٹ پر کام کرنے کے لئے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں جس پر عملی طور پر کام کا آغاز جنوری 2023ء کے دوران ہو جائے گا۔

آج KSE100 انڈیکس 485 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 40 ہزار کے نفسیاتی ہدف اور 40100 کی مزاحمتی حد کو عبور کرتے ہوئے 40155 کی سطح پر بند ہوا ہے۔ آج اسکی بلند ترین سطح 40367 اور کم ترین لیول 39669 رہا ہے۔ دوسری طرف KSE30 میں بھی انتہائی مثبت اختتام دیکھنے میں آیا ہے۔ انڈیکس 177 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 14778 کی سطح پر بند ہوا ہے۔۔ انڈیکس میں کاروباری سرگرمیوں کا آغاز 14600 سے ہوا جس کے بعد تھرٹی انڈیکس 14878 کی سطح تک ٹریڈ کرتا ہوا دیکھا گیا۔

آج پاکستانی شیئر بازار میں 14 کروڑ 68 لاکھ شیئرز کا لین دین ہوا ہے۔ جن کی مجموعی مالیت 5 ارب 13 کروڑ روپے سے زائد رہی۔ مارکیٹ کیپٹیلائزیشن میں 1.22 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔ آج کا والیوم لیڈر 1 کروڑ 10 لاکھ شیئرز کے ساتھ پاکستان پیٹرولیم لیمیٹڈ (PPL) رہا۔ جبکہ 76 لاکھ 69 ہزار شیئرز کے ساتھ آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لیمیٹڈ (OGDCL) دوسرے اور 67 لاکھ شیئرز کے ساتھ ورلڈ کال ٹیلی کام لیمیٹڈ (WTL) تیسرے نمبر پر رہا۔ سیکٹر پرفارمنس کے اعتبار سے آئل اینڈ گیس ایکسپلوریشن سیکٹر سب سے بہترین رہا جبکہ سیمنٹ اور ٹیکنالوجی اینڈ کمیونیکیشن سیکٹرز بھی سرمایہ کاروں کی توجہ کے مرکز بنے رہے۔ توقع ہے کہ آنیوالے دنوں میں انرجی سیکٹر میں تیزی کے رجحان جاری رہے گا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button