برطانیہ میں افراط زر کی شرح میں اضافہ اشیائے خوردونوش اور توانائی کے بحران کی وجہ سے ہیں ۔۔ ڈیوڈ بیلے ۔ بینک آف انگلینڈ

لندن( نیوز رپورٹر) بینک آف انگلینڈ کے پالیسی ساز رکن بیلے نے کہا ہے کہ برطانیہ میں یوکرائن جنگ کی وجہ سے اشیائے خوردونوش اور تیل و گیس کی قلت کی وجہ سے افراط زر میں اضافہ ہوا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ افراط زر اور مہنگائی کی موجودہ صورتحال سے خوش نہیں ہیں لیکن سب کو اس کے اثرات کے لئے تیار رہنا چاہیئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ محض افراط زر کا پہلا راونڈ ہے، دوسرے کے لئے بھی تیار رہنا چاہیئے۔ ڈیوڈ بیلے نے کہا کہ اگست تک عالمی معاشی بحران میں شدت آ سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2022 میں اس بحران پر قابو پانے کا کوئی امکان نہیں تاہم اگر ابھی سے کوششیں کی جائیں تو 2023 میں ہم اسے کم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے برطانوی پاونڈ کی قدر کے کم ہونے کی وجہ افراط زر کو قرار دیا۔

دستبرداری

انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔

متعلقہ مضامین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button