پاکستان: گذشتہ 6 ماہ کی Business Confidence رپورٹ جاری کر دی گئی
پاکستان کی گذشتہ 6 ماہ کی Business Confidence Report جاری کر دی گئی ہے۔ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (OICCI) کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق گذشتہ 6 ماہ کے دوران پاکستانی سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی کا انڈیکس منفی ایک فیصد رہا ہے
رپورٹ کے مطابق سرمایہ کاروں کے اعتماد میں کمی کی بنیادی وجوہات میں ملک میں سیلابی صورتحال کے باعث معاشی سرگرمیوں میں نمایاں کمی کے واقع ہونے کے علاوہ گزشتہ 6 ماہ کے دوران ملک میں سیاسی عدم استحکام اور کشیدگی اپنے انتہائی عروج پر پہنچ گئی ہے۔ زر مبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم سطح پر آنے کے بعد ہر آئے روز پاکستان کے دیوالیہ ہونے کی خبریں پھیلنا شروع ہو جاتی ہیں جبکہ عالمی معاشی ادارے بھی پاکستان کو کسی بھی بڑے بیل آؤٹ پیکیج جاری کرنے سے ہچکچا رہے ہیں ۔ سیاسی عدم استحکام کے باعث سنگین معاشی مسائل کو حل کرنے کے لئے کسی بھی سطح پر ٹھوس اقدامات نہیں کئے جا رہے۔
چیمبر آف کامرس کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موجود ملٹی نیشنل کمپنیز اپنے کاروباری اثاثے اور آپریشنز بنگلہ دیش، تھائی لینڈ اور یہاں تک کہ مالدیپ منتقل کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ گذشتہ چھ ماہ کے دوران پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کا KSE100 انڈیکس 6 ہزار پوائنٹس جبکہ KSE30 انڈیکس ساڑھے تین ہزار پوائنٹس گراوٹ کا شکار ہوا ہے۔ اس طرح اسٹاک ایکسچینج کے سرمائے کا حجم (Capitalization) میں 13 ارب روپے سے زائد کی کمی واقع ہوئی ہے نیز اس عرصے کے دوران PSX کی 34 کمپنیاں دیوالیہ ہو چکی ہیں۔ اور صرف 4 نئی کمپنیز KSE100 میں رجسٹرڈ ہوئی ہیں۔ دوسری طرف KSE30 میں کسی بھی نئے اسٹاک کا اضافہ نہیں ہوا ہے۔ اس عرصے کے دوران ملک میں کوئی بھی نیا پروجیکٹ شروع نہیں کیا گیا ہے۔
یہ رپورٹ توقعات کے برعکس انتہائی منفی رہی ہے اور اسکے اثرات پاکستان اسٹاک ایکسچینج اور دیگر معاشی اعشاریوں (Financial Indicators) پر مرتب ہونے کی توقع ہے۔
دستبرداری
انتباہ۔۔۔۔ اردو مارکیٹس کی ویب سائٹ پر دستیاب آراء اور مشورے، چاہے وہ آرٹیکل ہوں یا پھر تجزیئے ، انفرادی مصنفین کے ہیں اور ضروری نہیں کہ وہ Urdu Markets کی نمائندگی کریں۔